ڈپٹی اسپیکر پنجاب کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع
پنجاب میں حکمراں جماعت پاکستان تحریک انصاف نے اپنی جماعت سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرا دی ہے۔
دوست محمد مزاری کے خلاف اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی تحریک میں کہا گیا ہے کہ ایوان کو اب ڈپٹی اسپیکر پر اعتماد نہیں رہا۔
شہباز شریف کا نگران وزیرِ اعظم کے لیے صدرِ مملکت سے مشاورت سے انکار
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے نگران وزیرِ اعظم کے لیے صدرِ مملکت سے مشاورت سے انکار کر دیا ہے۔
بدھ کو شہباز شریف کی جانب سے صدرِ مملکت کو خط لکھا گیا جس میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی میں تحریکِ عدم اعتماد کو غیر آئینی طریقے سے مسترد کیا گیا جب کہ اسمبلیاں تحلیل کیے جانے کا اقدام بھی غیر قانونی تھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ نگران وزیرِ اعظم کے لیے سابق چیف جسٹس گلزار احمد کا نام تجویز کرنا بھی غیر آئینی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات
پنجاب میں وزیرِ اعلٰی کا انتخاب کھٹائی میں پڑ گیا ہے۔ اجلاس بلانے کے معاملے پر اسپیکر اور وزارتِ اعلٰی کے اُمیدوار چوہدری پرویز الہٰی اور ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے اختلافات کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔
ڈپٹی اسپیکر کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے 16 اپریل کے بجائے چھ اپریل کو اجلاس بلانے کا آرڈر جاری کیا ہے اور وہ بدھ کو اجلاس بلانے پر پابند ہیں۔
تحریکِ انصاف نے اپنے ہی ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد جمع کرا دی ہے جب کہ اپوزیشن جماعتوں نے اسپیکر چوہدری پرویز الہٰی کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا ہے۔
صورتِ حال کے پیشِ نظر پنجاب اسمبلی کے گیٹ بند کر دیے گئے ہیں جب کہ اسمبلی کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن کا جمعے کو ملک گیر یوم احتجاج کا اعلان
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے اتوار کو ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ اور اسمبلیاں تحلیل کرنے کے پر جمعے کو یومِ تحفظِ آئینِ کے عنوان سے احتجاج کا اعلان کر دیا ہے۔
بدھ کو نیوز کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ملک میں انارکی کے حالات پیدا کیے جا رہے ہیں۔ اسمبلیوں کی تحلیل نے حالات مزید خراب کر دیے۔
اُن کا کہنا تھا کہ بیرونی سازش سے متعلق خط بھی جھوٹ ہے اور کے مندرجات بھی غلط بیان کیے جا رہے ہیں۔