رسائی کے لنکس

Shehbaz Sharif
Shehbaz Sharif

کسی کو ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں، الیکشن کب ہوں گے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے: شہباز شریف

10:06 26.5.2022

10:09 26.5.2022

عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر سپریم کورٹ کا لارجر بینچ تشکیل، کچھ دیر بعد سماعت ہو گی

پاکستان کی سپریم کورٹ، فائل فوٹو
پاکستان کی سپریم کورٹ، فائل فوٹو

سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر پانچ رکنی لارجر بینچ تشکیل دے دیا ہے۔

وفاقی حکومت نے عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کی ہے جس پر سپریم کورٹ کا لارجر بینچ آج ساڑھے گیارہ بجے سماعت کرے گا۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ تحریکِ انصاف کے کارکنوں نے بدھ کی شب اسلام آباد کے ڈی چوک کے مقام پر جلاؤ گھیراؤ کرکے توہین عدالت کی ہے جس پر عمران خان کے خلاف کارروائی کی جائے۔

یاد رہے کہ تحریکِ انصاف نے لانگ مارچ میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے خلاف اپنی درخواست میں سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ پرامن ریلی نکالیں گے۔ بعدازاں عدالت نے اسلام آباد کے سیکٹر ایچ نائن اور جی نائن کے درمیان ایک گراؤنڈ میں جلسے کے لیے انتظامیہ کو جگہ فراہم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

14:00 26.5.2022

قومی اسمبلی: الیکٹرانک ووٹنگ مشین، اوورسیز ووٹنگ سے متعلق سابق حکومت کی ترامیم ختم

پاکستان کے ایوانِ زیریں (قومی اسمبلی) نے جمعرات کو الیکشن ایکٹ 2017 میں ترمیم کا بل منظور کر لیا ہے۔

قومی اسمبلی میں بل کی منظوری کے بعد الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات اور اوورسیز ووٹنگ سے متعلق سابق حکومتِ کی ترامیم ختم ہو گئی ہیں۔

قومی اسمبلی نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2022 قائمہ کمیٹی کو بھجوانے کا قاعدہ معطل کرنے کی تحریک بھی منظور کر لی ہے۔

وفاقی وزیرِ قانون سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے ایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین کے ذریعے انتخابات پر الیکشن کمیشن نے اعتراضات اٹھائے تھے اور اب اس سے متعلق بل میں ترمیم کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سابق دورِ حکومت میں الیکشن ایکٹ ترمیمی بل پر بہت سے اجلاس ہوئے لیکن رولز کو بلڈوز کرتے ہوئے اس بل کو منظور کیا گیا تھا۔

14:06 26.5.2022

سپریم کورٹ نے عمران خان کے خلاف توہینِ عدالت کی درخواست نمٹا دی

سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے خلاف حکومت کی درخواست نمٹاتے ہوئے قرار دیا کہ عدالت احتجاج کے حق اور قیادت کی ہدایت پر عوامی ردِعمل پر غور کرے گی۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ نے عمران خان کے خلاف حکومت کی جانب سے دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

اس موقع پر اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ عدالتی حکم نامے میں تحریکِ انصاف کو پرامن احتجاج کی اجازت دی گئی تھی لیکن اس کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔

سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم مداخلت کرنا نہیں چاہتے جب تک کہ کوئی ٹھوس چیز نہیں آتی۔ عدالت احتجاج کے حق اور قیادت کی ہدایت پر عوامی ردعمل پر غور کرے گی۔

اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ تحریکِ انصاف کے لانگ مارچ کے دوران 31 پولیس اہلکار زخمی ہوئے اور مظاہرین مشتعل ہوئے اور پارٹی قیادت نے کارکنان کو ڈی چوک پہنچنے کی ہدایت کی تھی۔ اٹارنی جنرل نے عدالت کو اسلام آباد میں جلاؤ گھیراؤ کا بھی بتایا۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا لگتا ہے کہ شہریوں نے آنسو گیس کی شیلنگ سے بچنے کے لیے درختوں کو آگ لگائی تھی۔ اس وقت مظاہرین کے ساتھ قیادت موجود نہیں تھی اور ایسے واقعات قیادت روک سکتی تھی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG