پوپ فرانسس کا ممالک میں کرونا ویکسین کی تقسیم پر زور
مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے کرسمس کے موقع پر اپنے خطاب میں مختلف ممالک پر زور دیا کہ وہ کرونا ویکسین شیئر کریں۔
جمعے کو خطاب میں پوپ فرانسس کا کہنا تھا کہ وبا کو روکنے کے لیے قوموں کے درمیان ایسی دیواریں تعمیر نہیں کی جا سکتیں جس کی کوئی سرحد نہیں ہے۔
کرونا وبا کی وجہ سے پوپ فرانسس نے ویٹیکن کے اندر سے ورچوئل انداز میں روایتی خطاب کیا۔ جب کہ اس سے قبل وہ یہ خطاب ہزاروں لوگوں کے سامنے کرتے آئے ہیں۔
خیال رہے کہ یورپی ملک اٹلی میں کرونا وائرس کے پیش نظر لاک ڈاؤن نافذ ہے جس کی وجہ سے لوگ کرسمس اور نیو ایئر کی تقریبات میں شرکت نہیں کر سکتے۔
ایران کے لیے ویکسین کی خریداری ممکن ہوگئی
مشرقِ وسطی کے ملک ایران کے مرکزی بینک کے سربراہ عبدالناصر همتی نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کو کرونا ویکسین کی خریداری کے لیے بیرون ملک سے فنڈز کی منتقلی کے لیے امریکہ کی منظوری مل گئی ہے۔
مرکزی بینک کے گورنر عبد الناصر ھمتی کا کہنا تھا کہ ایران کا ایک بینک کرونا ویکسین خریدنے کے لیے سوئس بینک کو ادائیگی کرے گا جس کے لیے امریکہ کی وزارتِ خزانہ کی تائید حاصل ہو گئی۔
تاہم امریکہ کی طرف سے ایران کے مرکزی بینک کے سربراہ عبدالناصر همتیکے دعوے پر ردِ عمل سامنے نہیں آیا۔
سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں مرکزی بینک کے سربراہ کا کہنا تھا کہ امریکہ نے ان کے تمام بینکوں پر پابندیاں نافذ کی ہوئی ہیں۔ تاہم عالمی رائے عامہ کی وجہ سے مذکورہ معاملے میں چھوٹ دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ ایرانی حکام یہ کہتے رہے ہیں کہ امریکی پابندیوں کی وجہ سے ایران ‘کوویکس’ کو کرونا وائرس کی ویکسین کی خریداری کے لیے ادائیگی نہیں کر پا رہا۔
‘کوویکس’ کی ذمہ داری ہے کہ کرونا ویکسین کی ترقی پذیر ممالک میں بھی منصفانہ تقسیم ہو۔
ہانگ کانگ: بیرون ملک سے آنے والوں کے لیے 21 دن کا قرنطینہ لازمی قرار
ہانگ کانگ نے چین کے علاوہ بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کے لیے قرنطینہ میں رہنے کی پابندی میں مزید 7 دن کی توسیع کر دی ہے جس کے بعد ان مسافروں کو مخصوص ہوٹلوں میں بنائے گئے قرنطینہ مراکز میں 21 دن گزارنا ہوں گے۔
حکام کے مطابق اس پابندی کی وجہ کرونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔
حکام کی طرف سے ان مسافروں کے ہانگ کانگ آنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے جنہوں نے گزشتہ 21 دن کے دوران جنوبی افریقہ میں قیام کیا ہو۔
واضح رہے کہ حکومت نے برطانیہ سے آنے والی پروازوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔ جب کہ حکام کا کہنا ہے کہ بدھ کو برطانیہ سے پہنچنے والے دو طلبہ ممکنہ طور پر کرونا وائرس کی نئی قسم سے متاثرہ ہیں۔
برطانیہ سے امریکہ آنے والوں پر کرونا ٹیسٹ منفی ہونے کی شرط عائد
برطانیہ سے امریکہ آنے والے تمام لوگوں کو اب کرونا وائرس کا ٹیسٹ لازمی کرانا ہوگا اور نتائج منفی آنے کی صورت میں ہی وہ امریکہ کا سفر کر سکیں گے۔
کرونا وائرس کی نئی قسم کے پھیلاؤ کے پیشِ نظر امریکہ نے برطانیہ سے آنے والے تمام لوگوں پر کرونا ٹیسٹ منفی ہونے کے بعد ہی سفر کرنے کی شرط عائد کر دی ہے۔ سفر سے 72 گھنٹے قبل کی ٹیسٹ رپورٹ ہی قابلِ قبول ہو گی۔
امریکہ میں بیماریوں کی روک تھام کے ادارے 'سی ڈی سی' نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ برطانیہ سے امریکہ آنے والی تمام ایئر لائنز کے مسافروں کے پاس کرونا ٹیسٹ کی منفی رپورٹ ہونا لازم ہے۔
یہ فیصلہ برطانیہ میں کرونا وائرس کی ایک نئی قسم دریافت ہونے کے بعد کیا گیا ہے جس کے بارے میں خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ پہلے سے موجود کرونا وائرس سے زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔ لیکن عالمی ادارۂ صحت نے کہا ہے کہ انہیں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن کی بنا پر یہ کہا جا سکے کہ وائرس کی نئی قسم کا پھیلاؤ زیادہ تیز ہے۔