کھلاڑیوں کے مزید کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر پی ایس ایل 6 ملتوی
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے جمعرات کو مزید تین کھلاڑیوں میں کرونا وائرس کی تشخیص کے بعد سپر لیگ کے چھٹے ایڈیشن کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا ہے۔
پی ایس ایل 6 میں شریک چھ کھلاڑیوں اور ایک سپورٹنگ اسٹاف کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ متاثرہ کھلاڑیوں میں غیر ملکی کھلاڑی بھی شامل ہیں۔
بائیو ببل کے باوجود کرونا کیسز میں اضافے کے باعث پی سی بی نے جمعرات کو ایونٹ ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس حوالے سے پی سی بی نے تمام فرنچائز مالکان کو ورچوئل اجلاس میں اعتماد میں بھی لیا ہے۔
بیس فروری سے شروع ہونے والے ایونٹ میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جانے تھے۔ تاہم ایونٹ میں اب تک صرف 14 میچز ہی کھیلے گئے تھے۔
بائیو سیکیور ببل میں رہنے کے باوجود پیر کو آسٹریلوی کرکٹر فواد احمد کا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد ہی ایونٹ کے مستقبل پر سوالات اٹھنے لگے تھے۔
بعدازاں منگل کو مزید دو غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک سپورٹنگ اسٹاف میں کرونا کی تشخیص ہوئی اور جمعرات کو پی سی بی نے اپنے ایک اعلامیے میں مزید تین کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی۔
پی سی بی کے مطابق کرونا کے نئے متاثرہ کھلاڑیوں میں بدھ کی شام کرونا کی علامات ظاہر ہوئی تھیں جن کے بعد اُن کا ٹیسٹ کیا گیا جو مثبت آیا۔
پی ایس ایل 6: مزید 2 غیر ملکی کھلاڑی کرونا کا شکار
پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے پی ایس ایل 6 کے لیے بائیو ببل کا حصہ رہنے والے مزید تین افراد کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کی تصدیق کی ہے۔ کھلاڑیوں کے ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد پی ایس ایل کے مستقبل کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
پی سی بی کے ڈائریکٹر میڈیا سمیع الحسن برنی نے منگل کو نیوز کانفرنس کے دوران بتایا کہ آسٹریلوی کھلاڑی فواد احمد کے بعد مزید دو غیر ملکی کھلاڑیوں اور ایک سپورٹنگ اسٹاف کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ متاثرہ کھلاڑیوں کو 10 روز تک قرنطینہ میں رہنا پڑے گا تاہم دیگر کھلاڑیوں کو آئسولیشن میں رہنے کا نہیں کہا۔
آسٹریلوی کھلاڑی فواد احمد کا پیر کو کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر اس روز کھیلا جانے والا اسلام آباد یو نائیٹڈ اور ملتان سلطانز کے درمیان میچ منسوخ کر دیا گیا تھا جو منگل کو شیڈول ہے۔
ایونٹ میں مجموعی طور پر 34 میچز کھیلے جانے ہیں اور اب تک 11 میچز کھیلے جا چکے ہیں۔
عالمی سطح پر کرونا کیسز میں پھر اضافہ
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ گزشتہ سات ہفتوں کے دوران پہلی مرتبہ عالمی سطح پر کرونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ حکام نے کرونا کیسز میں ایک بار پھر بڑی تعداد میں تیزی آ سکتی ہے۔
کرونا وائرس پر ڈبلیو ایچ او کی تکنیکی ٹیم کی سربراہ ماریا وین کرخوو نے پیر کو ایک نیوز بریفنگ میں کہا کہ "ہمیں سخت احتیاط کی ضرورت ہے، اگر وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے سلسلے میں احتیاط نہ کی گئی یہ دوبارہ پھیل سکتا ہے۔"
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبراسس کا کہنا ہے کہ کرونا کیسز میں حالیہ اضافہ چار خطوں میں سامنے آیا ہے جن میں امریکہ، مشرقی بحیرہ روم، یورپ اور جنوب مشرقی ایشیا شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عالمی وبا میں ایک مرتبہ پھر اضافہ مایوس کن ہے مگر حیران کن نہیں۔ کیسز کے حالیہ اضافے کی وجہ حفاظتی اقدامات میں سستی ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی پروگرام کے ڈائریکٹر مائیکل رایان کہتے ہیں اس وقت وائرس کافی حد تک کنٹرول میں ہے اور یہ سوچنا حقیقت کے برعکس ہے کہ عالمی وبا رواں برس کے اختتام تک ختم ہو جائے گی۔
کئی ماہ تک قابلِ استعمال رہنے والا ماحول دوست ماسک
کرونا وبا کے دوران فیس ماسک اب روز مرہ کی ضرورت ہے۔ البتہ یہ جیب پر اضافی بوجھ ہونے کے ساتھ ساتھ آلودگی بھی بڑھا رہے ہیں۔ کراچی کے کچھ نوجوانوں نے اس مسئلے کے حل کے لیے کئی ماہ تک قابلِ استعمال رہنے والا ماحول دوست ماسک بنایا ہے۔ مزید جانتے ہیں سدرہ ڈار اور خلیل احمد کی اس رپورٹ میں۔