بھارت میں کرونا کیسز میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
بھارت میں کرونا کیسز کی تعداد ایک کروڑ 35 لاکھ سے زائد ہو چکی ہے۔ کرونا کی دوسری لہر کے دوران ملک میں کیسز کے نئے ریکارڈز بن رہے ہیں۔ ایسے میں جب بھارت کرونا ویکسین بنانے والا سب سے بڑا ملک ہے، یہ فکر بڑھ رہی ہے کہ کہیں کرونا وبا کا بڑھتا ہوا بحران ویکسین کی سپلائی کو متاثر نہ کرے۔
امریکہ میں جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کا استعمال فوری روکنے کی تجویز
امریکہ میں صحت کے وفاقی حکام نے تجویز دی ہے کہ جانسن اینڈ جانسن کی کرونا ویکسین کا استعمال فوری طور پر روک دینا چاہیے۔
صحت کے حکام کی جانب سے یہ تجویز اس ویکسین کے استعمال کے بعد خون میں لوتھڑے بننے کی چند مبینہ شکایات سامنے آنے کے بعد سامنے آئی ہے۔
امریکہ کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پروینشن اور فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن کے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ دونوں ادارے ان چھ معاملات کی تحقیق میں مصروف ہیں جن میں 18 سے 48 سال کی خواتین کو ویکسین لگانے کے چھ سے 13 دن کے بعد خون میں لوتھڑے بننے کی شکایات سامنے آئی تھیں۔
اخبار ’نیو یارک ٹائمز‘ کی رپورٹ کے مطابق ایک خاتون کا انتقال ہو چکا ہے جب کہ ایک اور خاتون تشویش ناک حالت میں اسپتال میں زیرِ علاج ہے۔
جانسن اینڈ جانسن دوسری ویکسین ہے جس کی وجہ سے خون میں لوتھڑے بننے کے مبینہ واقعات سامنے آئے ہیں۔ قبل ازیں یورپ میں ’ایسٹرا زینیکا‘ کے حوالے سے ایسی شکایات سامنے آئی تھیں۔
بھارت میں کنبھ میلہ، سماجی دوری کے قواعد و ضوابط نظر انداز
بھارت میں ہندو عقیدت مند ہزاروں کی تعداد میں خصوصی عبادات کے لیے دریائے گنگا کے کنارے جمع ہوئے۔ ان میں سے بیشتر نے سماجی دوری کے قواعد و ضوابط کو ایک ایسے وقت میں نظر انداز کیا جب بھارت میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے۔
کنبھ میلے کے نام سے معروف یہ تہوار ہندوؤں کے لیے مقدس زیارتوں میں سے ایک ہے جس میں لوگ دریا میں نہاتے ہیں۔
بھارت میں رواں برس یہ تہوار وبا کے دوران ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسپتالوں میں مریضوں کی بڑی تعداد موجود ہے۔ حکمران جماعت کے ناقدین کا کہنا ہے کہ اس تہوار کی اجازت اس لیے دی گئی تھی کیوں کہ حکمران جماعت اپنے کلیدی حامیوں کو ناراض نہیں کرنا چاہتی۔
ماہرین صحت نے اس تہوار کو منسوخ کرنے کی اپیل کی تھی لیکن حکومت نے یہ کہتے ہوئے تہوار منانے کی اجازت دی کہ حفاظتی قوانین پر عمل کیا جائے گا۔
ہردوار میں حکام نے بتایا کہ تہوار کے دورانیے کو گذشتہ برسوں سے کم کیا گیا ہے لیکن سماجی دوری کے قواعد و ضوابط کو نافذ کرنا انتہائی مشکل ہے۔ اس تہوار میں شرکت کرنے والوں کے لیے کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرانا لازمی ہے۔
یورپ میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 10 لاکھ سے متجاوز
یورپی ممالک میں کرونا وائرس سے اموات کی تعداد 10 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یورپ کے 50 سے زائد ممالک اور خطوں میں وبا کے باعث پیر کو اموات کی تعداد 10 لاکھ 288 تک پہنچ گئی۔
واضح رہے کہ وبا سے دنیا بھر میں لگ بھگ 30 لاکھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ جب کہ سب سے زیادہ پانچ لاکھ 62 ہزار 533 اموات امریکہ میں ہوئی ہیں۔