رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

11:58 5.7.2021

بھارت میں مسلسل آٹھ روز سے 50 ہزار سے کم یومیہ کیسز رپورٹ

بھارت میں مسلسل آٹھ روز سے کرونا کے 50 ہزار سے کم یومیہ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں۔

بھارت کی وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا کے 39 ہزار 796 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 723 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

بھارت میں کرونا کے یومیہ مثبت کیسز کی شرح دو اعشاریہ چھ ایک ریکارڈ کی گئی ہے۔

11:38 5.7.2021

پاکستان: مثبت کیسز کی شرح دو اعشاریہ نو سات ریکارڈ

پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 45 ہزار 245 افراد کے ٹیسٹ کیے گئے جن میں سے ایک ہزار 347 افراد میں کرونا کی تشخیص ہوئی ہے۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح دو اعشاریہ نو سات ریکارڈ کی گئی ہے۔

پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا سے مزید 19 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

11:26 5.7.2021

آسٹریلوی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں آئندہ دو روز ’نازک‘ قرار

فائل فوٹو
فائل فوٹو

آسٹریلیا کی ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں پیر کو کرونا کیسز میں تیزی سے اضافے کے سبب سڈنی میں موجودہ لاک ڈاؤن کو مزید بڑھانے کا فیصلہ کرنے کے لیے آئندہ دو روز کو ’نازک‘ قرار دیا گیا ہے۔

سڈنی میں کرونا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے دو ہفتے کے لاک ڈاؤن کی مدت نو جولائی کو مکمل ہو رہی ہے۔

نیو ساؤتھ ویلز میں پیر کو مقامی سطح پر کرونا کے 35 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو رواں برس اب تک کے سب سے زیادہ یومیہ کیسز ہیں۔

نیو ساؤتھ ویلز کی پرمیئر گلاڈس بیریجی کلیئن نے سڈنی میں صحافیوں کو بتایا کہ آئندہ دو روز نازک ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم ابھی وائرس میں مبتلا ہونے والے افراد کی تعداد پر نظرِ ثانی کر رہے ہیں اور اس بات پر بھی نظر رکھ رہے ہیں کہ اس کا آئندہ آںے والے دنوں میں کیا اثر پڑے گا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کیسز کی تعداد محدود کرنے میں بے حد مؤثر ثابت ہوا حالاں کہ بہت سے افراد نے ان احکامات کی خلاف ورزی بھی کیا ہے جس کہ وجہ سے وائرس کو پھیلنے میں مدد ملی ہے۔

11:22 5.7.2021

امریکہ میں نوکریاں زیادہ اور امیدوار کم، وجہ کیا ہے؟

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کرونا وبا کی بندشوں کے بعد معاشی سرگرمیوں کی بحالی سے امریکہ میں روزگار کے مواقعوں کی بہتات ہے لیکن شواہد سے اندازہ ہوتا ہے کہ بے روزگار افراد ملازمت کے حصول کے لیے پہلے جیسی دلچسپی ظاہر نہیں کر رہے۔

کئی ایسے افراد جو برسرِ روزگار نہیں وہ بھی پہلے سے زیادہ تنخواہوں کے خواہش مند ہیں یا کرونا وبا سے متاثر ہونے کے خدشے کے پیشِ نظر عوامی خدمات کی کمپنیوں میں کام کرنے سے ہچکچا رہے ہیں۔

یہ دونوں رجحانات کس طرح ایک دوسرے کو متوازن کرتے ہیں، آئندہ مہینوں میں خالی آسامیوں پر بھرتیوں سے اس کی رفتار کا تعین ہوگا۔

رواں برس جون میں امریکہ میں بے روزگاری کی شرح مئی کے مقابلے میں کم ہونے کی توقع کی جارہی تھی۔ مئی میں یہ شرح پانچ اعشاریہ آٹھ فی صد تھی جب کہ جون میں یہ پانچ اعشاریہ سات فی صدر رہی۔

لیبر ڈپارٹمنٹ کے مطابق رواں برس اپریل میں امریکہ میں ملازمت کے لیے خالی آسامیوں کی تعداد 93 لاکھ تک پہنچ گئی تھی جو کہ گزشتہ بیس برسوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

ایمپلائمنٹ ویب سائٹ کا کہنا ہے کہ ملازمتوں کے اعلانات میں بھی مسلسل اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

مزید پڑھیے:

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG