فیس بک کی ویکسین سے متعلق غلط معلومات پھیلانے والے سوشل میڈیا انفلوئنسر کے خلاف کارروائی
فیس بک نے کہا ہے کہ اس نے کرونا ویکسین سے متعلق غلط معلومات پھیلانے والے اس آپریشن کا قلع قمع کر دیا ہے جس کے تحت سوشل میڈیا انفلوئنسر کی مدد سے غلط معلومات کی تشہیر کی جا رہی تھی۔
فیس بک نے منگل کو جاری بیان میں بتایا ہے کہ ویکسین کے خلاف اس مہم کو روس کی ایک مارکیٹنگ کمپنی 'فزی' چلا رہی تھی جس کے لیے نامور سوشل میڈیا انفلوئنسرز کا سہارا لیا جا رہا تھا۔
فیس بک نے مزید بتایا ہے کہ اس نے جولائی میں اپنے پلیٹ فارم سے 65 ایسے سوشل اکاؤنٹس ختم کیے ہیں جو غلط معلومات کی تشہیر میں مصروف تھے جب کہ انسٹاگرام کے 243 اکاؤنٹس کو ویکسین سے متعلق غلط معلومات پھیلانے والی روس کی مارکیٹنگ کمپنی سے تعلق کے بعد بند کیا گیا ہے۔
بھارت میں 38 ہزار سے زیادہ کیسز
بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 38 ہزار 353 افراد میں کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کرونا کے مثبت کیسز کی شرح دو اعشاریہ ایک چھ فی صد رہی ہے۔
آسٹریلیا: میلبورن میں نافذ لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی توسیع
آسٹریلیا کے دوسرے بڑے شہر میلبورن میں پہلے سے نافذ لاک ڈاؤن میں ایک ہفتے کی مزید توسیع کر دی گئی ہے۔
میلبورن میں کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا کے تیزی سے پھیلاؤ میں خاطر خواہ کمی نہ آنے پر حکام نے بدھ کو شہریوں کو مزید ایک ہفتے گھروں میں ہی رہنے کی ہدایت کی ہے۔
میلبورن کے ایک اسکول میں ڈیلٹا وائرس کا کیس سامنے آنے اور اس کے پھیلاؤ کے بعد شہر بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کر دیا گیا تھا اور گزشتہ جمعرات کو شہر میں چھٹی مرتبہ لاک ڈاؤن لگایا گیا تھا۔
ریاست وکٹوریہ کے پریمیئر ڈینئل اینڈریو نے کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کا نفاذ 19 اگست تک رہے گا۔ کرونا کے ڈیلٹا ویریئنٹ سے بچاؤ کے لیے لاک ڈاؤن کے علاوہ اور کوئی چارہ نہیں ہے۔
جرمنی: مفت کرونا ٹیسٹ کی سہولت ختم کرنے کا اعلان
جرمن چانسلر اینگلا مرکل نے کہا ہے کہ 11 اکتوبر سے حکومت مفت کرونا ٹیسٹ کی سہولت فراہم نہیں کرے گی۔ البتہ یہ سہولت حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے دستیاب ہو گی۔
جرمن چانسلر نے بدھ کو پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک میں کرونا ویکسین نیشن کی شرح بتدریج کم ہو رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ روز مرہ کی زندگی کا حصہ بننے کے لیے شہریوں کو کرونا ویکسین لگوانا ہو گی اور وہ 11 اکتوبر تک مفت ٹیسٹ کی سہولت سے فائدہ بھی اٹھا سکتے ہیں۔
جرمن حکومت ان ڈور ریسٹورنٹ جانے، مذہبی تقریبات میں شرکت اور چھت تلے کھیلوں کی سرگرمیوں میں حصہ لینے والے شہریوں کے لیے ویکسین سرٹیفکٹ کو ضروری قرار دے رہی ہے۔