کرونا وائرس کی ابتدا جاننے کے لیے ڈبلیو ایچ او کی تحقیقات کا مطالبہ مسترد
چین نے جمعے کوعالمی ادارۂ صحت کے اس مطالبے کو مسترد کر دیا ہے جس میں کہا گیا تھا کہ کرونا وائرس کی ابتدا جاننے کے لیے مزید تحقیقات کی جائے۔
ڈبلیو ایچ او نے جمعرات کو اس بات پر زور دیا تھا کہ چین کرونا وائرس کے ابتدائی کیسز کے ڈیٹا کا تبادلہ کرے تاکہ وبا کے ماخذ کی تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے۔
چین کے نائب وزیرِ خارجہ ماہ زاؤژو نے جمعے کو صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ابتدائی تحقیقات کافی ہیں۔ مزید تحقیقات کا مطالبہ سائنسی وجوہات کے بجائے سیاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سائنسی کھوج کی حمایت کریں گے تاہم سیاسی کھوج کی بھرپور مخالفت کی جائے گی۔
ڈبلیو ایچ او کی ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم نے جنوری 2021 میں ووہا کا دورہ کیا تھا جہاں سب سے پہلے کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔ ڈبلیو ایچ او نے اپنی رپورٹ میں یہ نہیں بتایا تھا کہ کرونا وائرس کی ابتدا کیسے ہوئی تھی۔
امریکہ: ویکسین کا بوسٹر شاٹ لگانے کی مشروط اجازت
امریکہ کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے اعلان کیا ہے کہ وہ شہری جن کی قوتِ مدافعت کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لینے کے باوجود کمزور ہے وہ تیسری خوراک یعنی بوسٹر شاٹ لگانے کے اہل ہوں گے۔
ایف ڈی اے نے جمعرات کی شب اعلان کیا ہے کہ کمزور قوتِ مدافعت والے افراد فائزر یا موڈرنا ویکسین کا اضافی شاٹ لگوا سکتے ہیں تاکہ ایسے افراد کو ڈیلٹا ویریئنٹ جیسی کرونا کی قسم سے محفوظ رکھا جائے۔
ایف ڈی اے کے اعلان کے بعد بوسٹر شاٹ لگانے کا اطلاق ان لاکھوں امریکی شہریوں پر بھی ہو گا جو ٹرانسپلانٹ کرا چکے ہیں، کینسر یا دیگر امراض میں مبتلا ہیں۔
ایف ڈی اے کے قائم مقام کمشنر ڈاکٹر جینٹ ووڈکوک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ نئے احکامات کے بعد ڈاکٹر ان افراد کو کرونا سے بچاؤ کے لیے اضافی خوراک لگا سکیں گے جن کی قوتِ مدافعت کمزور ہے۔
تاہم یہ واضح رہے کہ بوسٹر شاٹ لگوانے کا اطلاق امریکہ کے تمام شہریوں پر نہیں ہو گا۔ ایف ڈی اے کا فیصلہ صرف ان متاثرہ افراد کے لیے ہے جو بیمار ہیں یا ان کی کسی وجہ سے قوتِ مدافعت کمزور ہے۔
واضح رہے کہ فرانس، جرمنی اور اسرائیل نے کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لینے والے شہریوں کو تیسری خوراک لینے کی بھی اجازت دے رکھی ہے۔
'زیادہ کیسز والے علاقوں میں کرونا پابندیاں سخت کی جا سکتی ہیں'
پاکستان کے حکام کہتے ہیں صحت کی سہولیات پر دباؤ اور کرونا کیسز کو دیکھتے ہوئے پابندیاں سخت کی جا سکتی ہیں۔ تاہم فی الحال کچھ نہیں کہا جا سکتا کہ چوتھی لہر کب ختم ہو گی۔ مزید تفصیلات جانتے ہیں وزیرِ اعظم پاکستان کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان سے ضیا الرحمٰن کی گفتگو میں۔
بھارتی ریاست کرناٹک میں چھ روز کے اندر 300 بچے کرونا سے متاثر، مزید کیسز کا اندیشہ
بھارت میں کرونا وائرس کی ہولناکی اگرچہ کم ہو گئی ہے البتہ اب بھی وبا کے یومیہ مثبت کیسز کی تعداد لگ بھگ 40 ہزار ہے۔ ایسے میں ریاست کرناٹک کے دارالحکومت بنگلور میں چھ روز کے اندر 300 بچوں کے کرونا ٹیسٹ پازیٹیو آنے کی خبر نے حکومت اور محکمۂ صحت کو تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔
بنگلور کے بلدیاتی ادارے ’برہت بنگلورو مہانگر پالیکا‘ (بی بی ایم پی) کے تازہ اعداد و شمار کے مطابق پانچ سے 10 اگست کے درمیان 10 سال سے کم عمر کے 127 بچوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
اسی کے ساتھ گزشتہ چھ روز کے اندر 10 سال سے 19 سال کی عمر کے 174 افراد کا کرونا ٹیسٹ مثبت پایا گیا۔
رپورٹس کے مطابق اتنی بڑی تعداد میں بچوں کے کرونا ٹیسٹ آنے کے بعد ریاست کے محکمۂ صحت نے انتباہ کیا ہے کہ اگر احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کی گئیں تو صورتِ حال اور سنگین ہو سکتی ہے۔