'لوگ یاد رکھتے تھے کہ افطاری کس گھر میں گئی اور کہاں سے آئی ہے'
"سحری میں سفید کپڑے پہنے ایک عمر رسیدہ شخص ہر ایک کے دروازے پر جا کر گھر کے مکین کا نام لے کر جگاتے تھے۔ روز پڑوسیوں کے گھر افطاری بھیجی جاتی تھی لیکن اب یہ رواج بھی نہیں رہا۔ افطار پارٹیاں پہلے تعلقات نبھانے کے لیے ہوتی تھیں، اب بنانے کے لیے ہوتی ہیں۔" دیکھیے سینئر صحافی اور خطاط غلام محی الدین کی رمضان کی یادیں
مزید ویڈیوز
- 
مارچ 14, 2025امریکہ میں ڈگری لینے کے بعد جاب کیسے کر سکتے ہیں؟
 - 
مارچ 14, 2025لال سوہانرا کے نایاب کالے ہرن جو امریکہ سے پاکستان آئے
 - 
مارچ 14, 2025بونسائی آرٹ: جو عام پودے کو قیمتی بنا دے
 - 
مارچ 13, 2025کوئٹہ کے چلتن مارخور کی تعداد میں اضافہ کیسے ہوا؟
 - 
مارچ 13, 2025جعفر ایکسپریس حملے کا ڈراپ سین! دو دن کے واقعات کا خلاصہ