کشمیر: 'افطار کے بعد خواتین آنگن میں جمع ہو کر ترانے پڑھتی تھیں'
"کشمیر میں رمضان کا الگ ہی ماحول ہوتا تھا۔ یہاں سب سے بہترین ثقافتی سرگرمیاں ہوا کرتی تھیں۔ سڑکوں پر رش رہتا۔ افطار کے بعد محلے کی خواتین کسی ایک گھر کے آنگن میں جمع ہو کر 'رُف' کرتی تھیں۔ مگر اب تو بس خاموشی ہی خاموشی ہے۔ گزشتہ تین سال سے تو عید کا اجتماع بھی نہیں ہوتا۔" کشمیر میں رمضان کتنا بدل گیا ہے؟ دیکھیے سرینگر کے شہری غلام احمد ڈار کی یادیں۔
مزید ویڈیوز
- 
مارچ 14, 2025امریکہ میں ڈگری لینے کے بعد جاب کیسے کر سکتے ہیں؟
 - 
مارچ 14, 2025لال سوہانرا کے نایاب کالے ہرن جو امریکہ سے پاکستان آئے
 - 
مارچ 14, 2025بونسائی آرٹ: جو عام پودے کو قیمتی بنا دے
 - 
مارچ 13, 2025کوئٹہ کے چلتن مارخور کی تعداد میں اضافہ کیسے ہوا؟
 - 
مارچ 13, 2025جعفر ایکسپریس حملے کا ڈراپ سین! دو دن کے واقعات کا خلاصہ