’عید پر نئے جوتے پہنے تو پیچھے مڑ کر قدموں کے نشان دیکھتا رہا‘
’’سحری کے بعد سو جاتے تھے تو اٹھنے کے بعد شام کا انتظار ہوتا تھا کہ اذان کب ہوگی۔ دسترخوان پر سادہ ڈشیں ہوا کرتی تھیں۔ ہمارے دیہات میں فرمائشی طور پر کوئی چیز نہیں پکتی جو دستیاب ہو پکا لیا جاتا ہے۔ سب کچھ ہونے کے باوجود اب خوشی نہیں ہے پتا نہیں کیا راز ہے۔‘‘ دیکھیے کوئٹہ کے لوک گلوکار اختر چنال زہری کی دلچسپ یادیں وائس آف امریکہ کی سیریز 'ماضی کے رمضان' میں۔
مزید ویڈیوز
- 
مارچ 14, 2025امریکہ میں ڈگری لینے کے بعد جاب کیسے کر سکتے ہیں؟
 - 
مارچ 14, 2025لال سوہانرا کے نایاب کالے ہرن جو امریکہ سے پاکستان آئے
 - 
مارچ 14, 2025بونسائی آرٹ: جو عام پودے کو قیمتی بنا دے
 - 
مارچ 13, 2025کوئٹہ کے چلتن مارخور کی تعداد میں اضافہ کیسے ہوا؟
 - 
مارچ 13, 2025جعفر ایکسپریس حملے کا ڈراپ سین! دو دن کے واقعات کا خلاصہ