روس کا حملہ: یوکرینی بچے پناہ گاہوں میں رہنے پر مجبور
یوکرین پر حملہ: امریکہ کی روس پر پابندیاں
یوکرین پر روس کے حملے کو دور روز گزر چکے ہیں۔ اس حملے پر امریکہ سمیت مختلف ممالک نے سخت ردِعمل دیا ہے۔ صدر جو بائیڈن نے اپنے خطاب میں روس پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ پابندیاں کیا ہیں؟ جانتے ہیں نیلو فر مغل سے۔
یوکرین پر روس کے حملے کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج
ہم دارالحکومت کیف کو نہیں کھو سکتے: یوکرینی صدر
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ کیف کو خصوص توجہ کی ضرورت ہے کیوں کہ ہم اسے نہیں کھو سکتے۔
جمعے اور ہفتے کو اپنے ویڈیو پیغامات میں یوکرینی صدر نے ان قیاس آرائیوں کو بھی رد کیا کہ وہ ملک چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ اسمارٹ فون سے خود بنائی گئی ویڈیو میں اُنہوں نے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی یہیں موجود ہیں اور اپنی آزادی اور ریاست کا دفاع کر رہے ہیں۔
یوکرینی صدر کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب روسی اور یوکرینی فوج کے درمیان دارالحکومت کیف میں لڑائی جاری ہے۔
دریں اثنا ایک سینئر امریکی انٹیلی جنس عہدے دار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر رپورٹرز کو بتایا کہ حملے کے بعد سے لے کر اب تک روسی افواج نے یوکرینی افواج کے ٹھکانوں پر 200 سے زائد بیلسٹک اور کروز میزائل داغے ہیں۔
امریکی انٹیلی جنس عہدے دار کا کہنا تھا کہ اس کے باوجود روس کا فوجی آپریشن اس سرعت کے ساتھ آگے نہیں بڑھ رہا جس کی روسی حکام کو اُمید تھی۔
اُن کا کہنا تھا کہ روسی افواج نے کچھ مومینٹم کھو دیا ہے اور اُنہیں توقعات سے زیادہ مزاحمت کا سامنا ہے۔ اب بھی یوکرینی حکومت کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم برقرار ہے۔