رسائی کے لنکس

USA-BIDEN/
USA-BIDEN/

بائیڈن :امریکہ یوکرین میں بند 20 ملین اناج مارکیٹ لانے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے

یو کرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے کہا ہے کہ روس یو کرین کی بندرگاہوں کی ناکہ بندی کر کے اور گندم، مکئی، خوردنی تیل اور دیگر اشیاء کی برآمد روک کر"قحط کے خطرے کے ذریعے دنیا کو بلیک میل کر رہا ہے۔"

21:09 2.3.2022

یورپی بازار حصص میں تیزی، ایشیا اور آسٹریلیا میں ملا جلا رجحان

وائس آف امریکہ کی رپورٹس کے مطابق، ایسے میں جب کہ یوکرین پر روسی جارحیت کے نتیجے میں عالمی معیشت پر منفی اثرات واضح ہیں، بدھ کو یورپی منڈیوں سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق، شیئر مارکیٹس میں تیزی دیکھی گئی۔ جب کہ ایشیا اور آسٹریلیا کی اسٹاک مارکٹس میں ملا جلا رجحان تھا۔

20:27 2.3.2022

سرمایہ کاروں اور صارفین کی جانب سے یوکرین پر روسی جارحیت کی شدید مذمت

ایپل، گوگل، فورڈ، ہارلی ڈیوڈسن اور ایکسون موبیل جیسے نامور امریکی کاروباری اداروں نے یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے اس اقدام کو مسترد کردیا ہے۔

رائٹرز کی ایک رپورٹ کے مطابق، ان امریکی اداروں نے یہ بیان ایسے میں دیا ہے جب سرمایہ کاروں اور صارفین کی جانب سے تشدد کی ان کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی ہے، جس کے بعد ان اداروں نے مذمتی بیان جاری کیے۔

19:55 2.3.2022

خارکیف میں گولہ باری سے ایک بھارتی طالب علم ہلاک

بھارتی وزارت خارجہ کی ایک اطلاع کے مطابق یوکرین میں جاری لڑائی کے دوران ایک بھارتی طالب علم گولی لگنے سے ہلاک ہو گیا ہے؛ جب کہ بھارت پہلے ہی یوکرین میں پھنسے ہوئے اپنے ہزاروں طالب علموں کے انخلا کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔

اکیس برس کا طبی علوم سے وابستہ طالب علم خارکیف کے قصبے میں ہلاک ہوا، جو یوکرین کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ یہ شہر روسی افواج کے مسلسل حملوں کی زد میں ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ نے منگل کے دن کہا ہے کہ ''انتہائی افسوس کے ساتھ اس بات کی تصدیق کی جاتی ہے کہ آج صبح خارکیف میں گولہ باری کے دوران ایک بھارتی طالب علم ہلاک ہو گیا ہے۔ وزارت سوگوار خاندان سے رابطے کی کوشش کر رہی ہے''۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے سیکریٹری روس اور یوکرین کے سفیروں سے ٹیلی فون پر رابطہ کر رہے ہیں، تاکہ خارکیف اور دیگر متاثرہ شہروں اور علاقوں سے بھارتی شہریوں کو انخلا کے لیے محفوظ راستہ میسر آ سکے۔

19:49 2.3.2022

روس کا ساتھ دینے پر بیلاروس پر یورپی یونین کی نئی پابندیاں عائد

یورپی یونین کے فرانسیسی سربراہ نے بدھ کے روز کہا ہے کہ یوکرین کے معاملے پر روسی جارحیت میں مدد فراہم کرنے پر یورپی یونین نے بیلاروس کے خلاف نئی تعزیرات کی منظوری دی ہے۔

ٹوئٹر پر شائع ایک پوسٹ میں انھوں نے کہا ہے کہ بیلاروس کی معیشت کے جو شعبہ جات زد میں آئیں گے ان میں لکڑی، اسٹیل اور پوٹاش شامل ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ کیے گئے اقدام کو یورپی یونین کے سرکاری جریدے میں شائع کیا جائے گا، تاکہ اس پر عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG