یوکرین کے جوہری پلانٹ پر حملہ: سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب
اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے یوکرین میں جوہری پلانٹ پر حملے کے معاملے پر ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔
وائس آف امریکہ کی نمائندہ مارگریٹ بشیر کے مطابق اقوامِ متحدہ نے امریکہ، برطانیہ اور دیگر چار ممالک کی درخواست پر یوکرین کے زپورزیا جوہری پلانٹ پر روس حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتِ حال پر بحث کے لیے سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔
قبل ازیں اقوامِ متحدہ کی جوہری ایجنسی آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافیل گروسی نے پلانٹ پر روسی حملے کی تصدیق کی تھی اور بتایا تھا کہ اس کے نتیجے میں پلانٹ میں موجود جوہری ری ایکٹر متاثر نہیں ہوئے۔
البتہ آئی اے ای اے اور جوہری تحفظ کے ماہرین پلانٹ پر روس کی کارروائی کے ممکنہ سنگین نتائج سے خبردار کر رہے ہیں۔
یوکرین کے جوہری پلانٹ پر روس کا حملہ کتنا خطرناک ثابت ہوسکتا ہے؟

روس نے جمعے کی صبح یورپ کے سب سے بڑے جوہری توانائی کے پلانٹ کو نشانہ بنایا۔ اس حملے میں پلانٹ کے احاطے میں آگ بھی بھڑک اٹھی جس کے بعد یہ خدشہ ظاہر کیا جا رہا تھا کہ خطہ ایک بار پھر 1986 میں چرنوبیل جیسے سانحے سے دوچار ہو سکتا ہے۔
اس حملے سے متعلق خدشات اس وقت ختم ہوگئے تھے جب یوکرین کے حکام نے اعلان کیا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے اور اگرچہ وہ حصہ جہاں ری ایکٹرز موجود ہیں متاثر ہوا ہے تاہم جوہری یونٹ کو کوئی زد نہیں پہنچی ہے۔
اگرچہ زپورزیا نیوکلیئر پلانٹ کا ڈیزائن چرنوبیل سے مختلف ہے اور اسے آتشزدگی سے محفوظ بنانے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں۔ لیکن نیوکلیئر سیفٹی کے ماہرین اور انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے خبردار کیا ہے کہ جوہری تنصیبات کے آس پاس جھڑپوں سے سنگین خطرات لاحق ہوسکتے ہیں۔
اس سلسلے میں جوہری تنصیبات کی نگرانی کرنے والے یوکرین کے حکومتی ادارے نے ایک بڑے خدشے کا اظہار کیا ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ اگر ان جھڑپوں کی وجہ سے جوہری پلانٹ کو بجلی کی فراہمی معطل ہوئی تو اس کے نتیجے میں مجبوراً کولنگ سسٹم کو چلانے کے لیے ڈیزل جنریٹرز کا استعمال کرنا پڑے گا جو اس مقصد کے لیے توانائی کازیادہ قابلِ اعتبار ذریعہ نہیں ہے۔
چین کی سرپرستی والے سرمایہ کاری بینک نے روس اور بیلاروس سے مالی لین دین بند کر دی
چین کی سرپرستی میں قائم 'ایشئن انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک' نے کہا ہے کہ وہ روس اور بیلاروس سے متعلق کاروباری لین دین کو معطل کر رہا ہے، جو قدم یوکرین کی لڑائی کے معاملے پر دونوں ملکوں کی قربت کے پیش نظر اٹھایا جا رہا ہے۔
جمعرات کو ایک بیان میں بینک نے کہا ہے کہ ادارے کے بہترین مفاد کو مد نظر رکھتے ہوئے انتظامیہ نے فیصلہ کیا ہے کہ روس اور بیلاروس سے متعلق تمام لین دین اس وقت رکی رہے اور اس کا جائزہ لیا جا ئے۔
حالیہ برسوں کے دوران چین کے روس کے ساتھ باہمی تعلقات مضبوط ہوئے ہیں۔ چین نے اب تک یوکرین پر حملے کے معاملے پر روس پر تنقید کرنے سے اجتناب کیا ہے۔ اس کثیر ملکی ادارے میں چین کا سرکردہ رول ہے اور اسے قائم کرنے میں چین کے صدر شی جن پنگ کا اہم کردار رہا ہے، جس ادارے کو چلانے میں چین کے پاس تقریباً 27 فی صد اختیارات ہیں۔
اس بینک کا 2016ء میں افتتاح ہوا تھا، جس کا مقصد عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) پر مغرب کے غلبے کا مقابلہ کرنا تھا۔ روس بھی اسی بینک کے بانی ارکان میں شامل ہے، جسے بینک کے انتظام چلانے میں تقریباً 6 فی صد کی سطح کےاختیارات حاصل ہیں، اور یوں، چین اور بھارت کے بعد روس کو بینک میں تیسرے بڑے پارٹنر کی حیثیت حاصل ہے۔ اور چین کو بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز میں ایک نشست حاصل ہے۔
روس یوکرین جنگ میں پاکستان کی معیشت کیسے متاثر ہو رہی ہے؟

مشہور مقولہ ہے کہ ہاتھیوں کی جنگ میں نقصان فصلوں اور چونٹیوں کا ہی ہوتا ہے۔ کچھ ایسی ہی صورتِ حال کا سامنا ایسے کئی ترقی پذیر ممالک کو ہے جو روس کے یوکرین پر حملے کے بعد پیدا شدہ جنگی صورتِ حال میں براہ راست شامل نہیں لیکن اس کے اثرات کا سامنا کررہے ہیں۔ مشرقی یورپ میں جنم لینے والا یہ تنازع جنوبی ایشیا میں پاکستان کی معیشت کو بھی متاثر کررہا ہے۔
جنگ شروع ہونے سے قبل ہی کرونا وائر س کی وبا اور روس یوکرین کشیدگی کے باعث یورپ میں جاری توانائی کے بحران کی وجہ سے کئی دیگر ممالک کی طرح پاکستان کو ایل این جی کی سپلائی میں کمی کا سامنا تھا۔اس کی وجہ سے پاکستان کو بجلی کی طلب پوری کرنے کے لیے ڈیزل پر انحصار کرنا پڑ رہا تھا جس کے سبب رواں سال جنوری میں سات سال کے دوران ملک میں ڈیزل سے بجلی کی پیدوار کی شرح بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
ڈیزل کے استعمال کی وجہ سےپاکستان میں بجلی کی پیداواری قیمت میں اضافہ دیکھا گیا تھا۔ نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی(نیپرا) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں جنوری کے دوران بجلی کی اوسط قیمت میں 12 روپے فی کلوواٹ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جو 18 ماہ کی بلند ترین قیمت ہے۔
