روس نے میٹرنٹی اسپتال کو نشانہ بنایا ہے: یوکرین کا دعویٰ
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ روس کی افواج نے میٹرنٹی اسپتال کو نشانہ بنایا ہے جس کے نتیجے میں نومولود سمیت کئی افراد ملبے تلے دب گئے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کب تک اس دہشت کو نظرانداز کرتی رہے گی۔ یوکرین کے صدر نے مغربی ممالک سے اپیل کی کہ وہ فوری طور پر روس کے لیے فضائی حدود بند کریں اور یوکرینی عوام کے قتل کو روکیں۔
امریکہ ''اقتصادی لڑائی'' کے جواب کا انتظار کرے، کریملن
کریملن نے بدھ کے روز امریکہ پر روس کے خلاف ''اقتصادی لڑائی'' مسلط کرنے کا الزام لگایا ہے، جس کے نتیجے میں، بقول اس کے، توانائی کی منڈیوں میں بھونچال کے بیج بوئے گئے ہیں۔ ساتھ ہی، روس نے امریکہ کو خبردار کیا کہ روسی تیل اور توانائی پر بندش کا جواب زیر غور ہے۔
سال 1991ء میں جب سویت یونین کا شیرازہ بکھرا، روس کی معیشت کو اِس وقت ایک مشکل ترین بحران درپیش ہے جب یوکرین کے خلاف جارحیت کی پاداش میں مغربی ملکوں نے روسی مالیات اور کارپوریٹ کے تقریباً سارے نظام کے خلاف سخت ترین پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے مغربی ملکوں کی جانب سے عائد کردہ تعزیرات کو ''مخاصمانہ اقدام'' قرار دیا، جس کی وجہ سے، بقول اُن کے، عالمی مارکیٹ میں بگاڑ آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ابھی یہ غیر واضح ہے آیا اس بھونچال کے عالمی منڈیوں پر مزید کیا اثرات مرتب ہوں گے۔
پیسکوف نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ ''آپ مدہوشی پر مائل، مخاصمانہ کھیل ملاحظہ فرما رہے ہیں، جس کے بیج مغرب نے بوئے ہیں، جس کے باعث صورت حال انتہائی مشکل ہو چکی ہے، جو ہمیں سنجیدہ غور و فکر پر مجبور کر رہی ہے''۔
پیسکوف نے کہا کہ ''ہم یہ دیکھ رہے ہیں کہ توانائی کی منڈیوں میں بھونچال کی سی صورت حال ہے، ہمیں اس بات کا پتا نہیں آیا یہ بحرانی صورت حال آئندہ کیا رُخ اختیار کرے گی''۔
اس متعلق کہ روس کا جواب کیا ہو سکتا ہے، انھوں نےکچھ کہنے سے احتراز کیا۔
روس کی افواج کسی بڑی کامیابی کے حصول میں ناکام
برطانیہ کی وزارتِ دفاع نے کہا ہے کہ روس کی افواج کو کس بھی بڑی کامیابی میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور یوکرین کے دارلحکومت کیف کے شمال میں اب بھی جنگ جاری ہے۔
بدھ کو وزارتِ دفاع نے یوکرین کی جنگ کے حوالے سے خفیہ اطلاعات پر مبنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ یوکرین کے فضائی دفاع کا نظام روس کے جدید جنگی طیاروں کے مقابلے میں کافی مؤثر ثابت ہوا ہے اور روسی طیاروں کو کسی بھی موقع پر فضا میں کنٹرول کے حصول میں کامیاب ہونے نہیں دیا گیا ہے۔
سومی شہر سے نقل مکانی شروع
یوکرین کے شمال مشرقی شہر سومی سے انخلا کے لیے انسانی بنیادوں پر قائم کی گئی راہداری بدھ کو بھی کھلی رہی۔
منگل کو روس اور یوکرین میں اتفاق کے بعد یہ راہداری قائم کی گئی تھی۔
خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق اس راہداری سے پانچ ہزار لوگ انخلا کر سکیں گے جن میں سے زیادہ تر لوگ بسوں میں سوار ہیں۔ جب کہ ایک ہزار کاروں میں سوار شہری بھی اس راہداری سے انخلا کر سکیں گے۔
سومی شہر بھی روسی جارحیت کا نشانہ بنا تھا اور منگل کو جنگ بندی ہونے سے قبل تک اس شہر پر حملے جاری تھے۔ جنگ بندی پر اتفاق کے بعد شہریوں کا انخلا شروع ہو سکا ہے۔