رسائی کے لنکس

فائل فوٹو
فائل فوٹو

طالبان امریکہ کے ساتھ تعلقات کی نئی شروعات چاہتے ہیں، ترجمان سہیل شاہین

سہیل شاہین کا کہنا تھا کہ "ہم نئی شروعات چاہتے ہیں۔ اب یہ امریکہ پر منحصر ہے کہ وہ ہمارے ساتھ کام کرے گے یا نہیں۔ وہ افغانستان میں غربت کے خاتمے، تعلیم کے شعبے، اور افغانستان کے بنیادی ڈھانچے کو کھڑا کرنے میں مدد کرتا ہے یا نہیں۔

19:16 18.8.2021

افغانستان میں تبدیل ہوتی صورتِ حال، سابق امریکی فوجی بھی حیران

امریکہ کی ریاست میزوری میں مقیم امریکی فوج کے سابق افسر اسٹیو ہاچرسن اس وقت حیرانی کا شکار تھے جب وہ اپنے گھر میں ٹی وی اسکرین پر افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی ہوئی صورتِ حال کا مشاہدہ کر رہے تھے۔

اسٹیو ہاچرسن کا وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہنا تھا کہ یہ سب دیکھنا کافی مشکل تھا۔

اسکائپ کے ذریعے دیے گئے انٹرویو میں ویت نام کا حوالے دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آپ نے سائیگان کا سقوط ہوتے ہوئے اس کی ویڈیوز دیکھی ہوں گی۔ بالکل وہی سب دہرایا جا رہا تھا۔ وہاں پر لوگوں کی تربیت کی گئی تھی اور بہت سارے اخراجات بھی کیے گئے تھے البتہ سب کچھ بے کار چلا گیا۔

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کی واپسی اسٹیو ہاچرسن کے لیے ذاتی صدمہ بھی ہے۔

وہ ان فوجی اہلکاروں میں شامل تھے جن کو 19 برس قبل 2002 میں افغانستان بھیجا گیا تھا۔ وہ کابل کے شمال میں واقع بگرام ایئربیس میں تعینات تھے۔ ان کی ذمہ داری ریڈار کے ذریعے جنگی طیاروں کی معاونت کرنا تھا۔

ان کا شمار امریکہ کے ان ابتدائی فوجیوں میں ہوتا ہے جن کو افغانستان سے دہشت گروں کے خاتمے کے لیے بھیجا گیا تھا۔ وہ افغانستان میں امریکہ کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج کے طیاروں کو بھی کارروائیوں میں معاونت فراہم کرتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ سب کرنے کا نتیجہ یہ تھا کہ گزشتہ 20 سال سے ہم سب محفوظ تھے۔

مزید جانیے

19:21 18.8.2021

رپورٹر کی ڈائری: میں نے کابل ایئر پورٹ پر کیا دیکھا؟

"اپنے ہاتھ مضبوطی سے باندھ لو اور اپنے والد کو زور سے پکڑ لو۔ تم میری بات سمجھ رہے ہو ناں؟" میں اپنے ساتھ کھڑے شخص کے کاندھے پر سوار دو چھوٹے بچوں سے مخاطب تھی۔

دھکم پیل اور افراتفری کی وجہ سے مجھے خوف تھا کہ وہ دونوں کہیں گر نہ پڑیں اور ہجوم انہیں روند نہ ڈالے۔

خاص طور پر اس چھوٹے بچے کی مجھے زیادہ فکر تھی جو میرے پیچھے کھڑا تھا اور اس نے اپنی ماں کو پکار کر رونا شروع کر دیا تھا۔

ایک خاتون اپنی ایک رشتے دار کے کے سامنے کھڑی چلا رہی تھی’’دھکے مت دو، خدارا دھکے مت دو، یہ حاملہ ہے۔‘‘ ہٹو بچو کا شور مچاتی یہ عورت اپنی حاملہ رشتے دار کو ہجوم کی زد سے بچانے کی کوشش تو کررہی تھی لیکن یہ ممکن نظر نہیں آ رہا تھا۔

بھیڑ کا ایک ریلہ آیا اور اس زور کا دھکا لگا کہ میرے ساتھ کھڑے شخص کے کاندھے پر سوار بچہ نیچے کی جانب ڈھلک گیا۔ گھبراہٹ میں اس کے باپ نے چیخ و پکار شروع کر دی۔

دوسری جانب شدید گرمی میں دیوار کے ساتھ ایک پریشان حال سفید فام خاتون گود میں بچہ اٹھائے کھڑی تھی۔ وہ بھوکی پیاسی لگ رہی تھی۔ اس کی آنکھوں میں آنسو تھے اور اس کا چہرہ پسینے سے شرابور تھا۔ نقاہت اس کے چہرے سے عیاں تھی اور لگتا تھا کہ وہ کسی بھی وقت نڈھال ہوکر گر پڑے گی۔

مزید جانیے

19:22 18.8.2021

افغانستان کے حالات: پاکستان میں مقیم افغان مہاجرین کیا سوچ رہے ہیں؟

افغانستان کی غیر یقینی صورتِ حال پر جہاں عالمی برادری مختلف شکوک و شبہات کا شکار ہے وہیں افغان عوام بھی خدشات ظاہر کر رہے ہیں۔ پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہزاروں افغان مہاجرین مقیم ہیں۔ اس صورتِ حال کو وہ کیسے دیکھ رہے ہیں اور کیا سوچ رہے ہیں؟ دیکھیے محمد ثاقب اور خلیل احمد کی رپورٹ میں۔

20:36 18.8.2021

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG