کابل ایئرپورٹ دھماکے پر دنیا بھر سے مذمتی بیانات کا سلسلہ جاری
کابل ایئرپورٹ کے باہر ہونے والے دھماکوں کی اقوام متحدہ، امریکہ، برطانیہ اور پاکستان سمیت دنیا بھر کے رہنماؤں نے مذمت کی ہے اور اپنے پیغامات میں افغانستان سے محفوظ انخلا کے عمل کو تیز تر بنانے پر زور دیا ہے۔
پاکستان کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پاکستان اس حملے کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف ہے اور ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو ہمدردی اور تعزیت کا پیغام دیتا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ترجمان نے ایک پیغام میں کہا کہ ادارے کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کابل کی صورتِ حال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ سیکریٹری جنرل نے دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو تعزیت کا پیغام دیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔
کابل سے انخلا پائلٹوں کے لیے ایک منفرد تجربہ ہے
طالبان کے زیرِ قبضہ کابل سے غیر ملکی شہریوں اور افغان باشندوں کو نکالنے والے طیاروں کے پائلٹوں کے لیے وہاں اترنے اور اڑان بھرنے والی پروازیں ایک مختلف تجربہ ہیں۔
کابل کا بین الاقوامی ہوائی اڈا ایک بہت پیچیدہ مقام پر واقع ہے جس کے ارد گرد اونچے اونچے پہاڑ ہیں۔ ایئر ٹریفک کے موجودہ دباؤ میں، جب غیر ملکیوں اور افغان شہریوں کے انخلا کے لیے شروع کی جانے والی فوجی اور کمرشل فلائٹس بڑی تعداد میں آ جا رہی ہیں، پائلٹوں کو کسی ناگہانی صورت حال سے بچنے کے لیے ٹریفک کنٹرول کے نظام پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔
کئی پائلٹوں نے خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کے ساتھ کابل کے اپنے حالیہ تجربات شیئر کیے ہیں، جہاں افراتفری اور بے ہنگم ہجوموں کے مناظر دیکھنے میں آتے ہیں۔
فرانس کے ملٹری ٹرانسپورٹ طیارے اے 400 ایم کے کیپٹن کمانڈر سٹیفن کا کہنا ہے کہ ایئرپورٹ امریکی افواج کے مکمل کنٹرول میں ہے اور وہاں ان کے 5،800 اہلکار تعینات ہیں۔ وہ تمام فضائی ٹریفک، زمین کی صورت حال، کنٹرول ٹاور اور دیگر امور کے کلی طور پر نگران ہیں۔
طورخم بارڈر پر تجارتی سامان کی نقل و حمل جاری
پاکستان اور افغانستان کی سرحدی گزرگاہ طورخم پر صورتِ حال معمول پر آ رہی ہے۔ تجارتی سامان کی نقل و حمل جاری ہے اور پاکستان میں پھنس جانے والے افغان شہری بھی وطن لوٹ رہے ہیں۔ طورخم بارڈر پر جاری سرگرمیاں دیکھیے نذر الاسلام کی اس رپورٹ میں۔
داعش نے کابل ایئرپورٹ دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی
جنگجو تنظیم داعش نے کابل ایئرپورٹ پر جمعرات کو ہونے والے دو دھماکوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق داعش نے ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس کے ایک خودکش بمبار نے کابل ایئرپورٹ پر امریکہ کی مدد کرنے والے مترجموں اور مددگاروں کو نشانہ بنایا ہے۔
کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر دو دھماکوں میں امریکی فوج کے 13 اہلکار اور 60 افغان شہری ہلاک ہو گئے تھے۔