جوہری بجلی گھر کے نزیک حملہ، روس کا ’ نیوکلیئر ٹیررازم‘ہے، یوکرین
روس کا ایک میزائل یوکرین کے جنوب میں جوہری توانائی کے ایک پلانٹ کے قریب آ کر گرا ہے جس سے وہاں موجود ری ایکٹرز کو کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے البتہ دیگر صنعتی آلات اس کا ہدف بنے ہیں۔ پیر کے روز یوکرین نے روس کے اس حملے کو ’ نیوکلئر ٹیررازم‘ یعنی جوہری دہشتگردی قرار دیا ہے۔
یوکرین کے نیوکلئر آپریٹر ’ انرگوٹم‘ نے بتایا ہے کہ روسی میزائل پیوڈینوکرینسک کے جوہری پلانٹ سے تین سے میٹر کے فاصلے پر گراجس سے دو میٹر گہرا اورچار میٹر چوڑا گڑھا پڑ گیا۔
یوکرین کی وزارت داخلہ سے جاری بلیک اینڈ وائٹ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اندھیرے میں یکے بعد دیگرے آگ کے گولے فضا میں بلند ہو رہے ہیں، جس کے بعد شعلے لپکنے لگتے ہیں۔ وڈیو پر رات کے 12 بجکر 19 منٹ کا وقت درج ہے۔
حملے کے بعد عارضی طور پر اس جوہری پلانٹ کو بند کر دیا گیا۔ انرگاٹم نے بتایا ہے کہ حملے کے سبب کمپلیس کی ایک سو سے زیادہ کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔
یوکرین کے صدارتی دفتر نے بتایا ہے کہ روس کے اس میزائل حملے کے سبب تین ٹرانسمشن لائنز کو شدید نقصان پہنچا۔ یہ جوہری پلانٹ زیپورزیا کے بعد ملک کا دوسرا سب سے بڑا جوہری پاور پلانٹ ہے جو بار بار حملوں کی زد میں آیا ہے۔
بحیرہ روم میں 372 تارکین وطن کو ڈوبنے سے بچا لیا گیا
ایک ہسپانوی فلاحی ادارے اوپن آرمز نے ان 372 لوگوں کو بچایا ہے جو اسمگلروں کی کشتیوں میں سوار ہو کرمرکزی بحیرہ روم سے یورپ جانے کی کوشش کر رہے تھھ۔یہ کشتیں سمندری سفر کےلیے ناموزوں تھیں۔
روز عہدے داروں نے یہ بھی بتایا کہ ادارے نے ایک شخص کی لاش بھی بازیاب کی جسے اسمگلروں نے گولی مار کر ہلاک کیا تھا ۔
اوپن آرمز کی نمائندہ لورا لانوزا ئرا؎جز ر، نے بتایا کہل ادارے کا امدادی بحری جہاز اتوار سے سمندر میں ٹھہرا ہوا ہے اور وہ بچائے جانے والے لوگوں کو کسی محفوظ بندر گاہ تک لے جانے کی کوشش کر رہا ہے جن میں کچھ ایسے ہیں جنہیں طبی امداد کی ضرورت ہے اور بہت سے اسہال میں مبتلا ہیں۔
صومالیہ: شدت پسندوں کے خلاف شہریوں نے ہتھیار اٹھانے شروع کر دیے
صومالیہ کے تین عینی شاہدین نے اتوار کو بتایا ہے کہ حکومت سے منسلک ایک صومالی ملیشیا نے الشباب گروپ کے کم از کم 45 جنگجووں کو ہلاک کر دیا ہے ، جب کہ ملک کے وسطی علاقوں میں شورش پسندوں کے خلاف ہتھیار اٹھا نے والے شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے۔
ہفتے کے روز جنگجووں کی گردن زنی کے واقعات کے بعد ہیران میں الشباب اور وفاقی حکومت سے منسلک نئی توسیع شدہ ملیشیاوں کےدرمیان خاصی زیادہ لڑائی ہوئی ہے ۔
صومالی وزیر داخلہ احمد معلم فقی نے تبصرے کی درخواست پر فوری طور پر کوئی جواب نہیں دیا ۔ الشباب کا ترجمان بھی تبصرے کے لیے فوری طور پر دستیاب نہیں تھا ۔
الشباب ، القاعدہ سے منسلک ایک اسلام پرست گروپ ، 2006 سے صومالیہ کی کمزور مرکزی حکومت کے خلاف لڑ رہا ہے ۔ وہ شرعی قانون کی سخت تشریح کا نفاذ چاہتا ہے ۔
یوکرین: آزاد کرائے گئے علاقوں سے نعشوں کی تلاش جاری
یوکرین نے ازیوم اور روس سے واگزار کرائےگئے ملک کے شمال مشرقی حصے کے دوسرے قصبوں میں جنگ میں اپنے ہلاک ہونے والے لوگوں کی تلاش جاری رکھی ۔ ازیوم کے مئیر ویلری مرچینکو نے سرکاری ٹیلی وژن کو بتایا کہ قبروں کی کھدائی جا ری ہے اور تمام باقیات کو خارکیف منتقل کیا جا رہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ کام مزید دو ہفتے جاری رہےگا۔
یوکرین کے صدر ولادو میر زیلنسکی نے ہفتے کو کہا تھا کہ تفتیش کاروں نے ازیوم میں دفن کچھ فوجیوں کے خلاف اذیت رسانی کے نئے شواہد دریافت کئے ہی، ازیوم یوکرین کے شمال مشرقی خار کیف کے علاقے کے ان بیس سے زیادہ قصبوں میں سے ایک ہے جسے یوکرین نے روس کے کئی ماہ کے قبضے کےبعد واگزار کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک مقام پر 17 نعشیں ملی ہیں جن پر اذیت رسانی کے نشانات تھے۔
یوکرین کے عہدےداروں نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ازیوم کے قریب جنگلاتی علاقوں سے 440 نعشیں ملیں ، جن میں سے بیشتر کو شہریوں کے طور پر شناخت کیا گیا ۔ یوکرین کا کہنا ہے کہ اس دریافت سے یہ ثابت ہوا ہے کہ روسی فورسز نے جنگی جرائم کا ارتکاب کیا ہے ۔ ماسکو سات ماہ کے حملے کے دوران شہریوں کو ہدف بنانے سے بار بار انکار کر چکا ہے۔ کریملن نے قبروں کی دریافت پر عوامی طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔
اسی دوران اتوار کے روزبرطانو ی انٹیلی جینس کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ لڑائی جاری ہے ، اور روس نے گزشتہ ہفتے سویلین انفرا اسٹرکچر پر حملوں میں اضافہ کیا ہے ۔