اقوام متحدہ کا سری لنکا سے اقتصادی بحران کے ذمہ دار عہدے داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ
اقوام متحدہ کی ہیومن رائٹس کونسل نے جمعرات کو منظور کی گئی ایک قرار داد میں سری لنکا سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے اقتصادی بحران پر قابو پائے اور بد عنوانی کرنے والے پبلک عہدے داروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے ۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے اعلی ترین ادارے نے جنوبی ایشیا کے اس ملک پر اپنی توجہ مرکوز رکھتے ہوئے سات کے مقابلے میں بیس ووٹوں سے قرار داد کو منظور کیا۔
سری لنکا کے وزیر خارجہ علی صابری نے جنیوا میں چیمبر کو بتایا کہ کولمبو متن کو یکسر مسترد کرتا ہے ۔
کونسل نے اقتصادی بحران اور پر امن مظاہروں کے خلاف تشدد کے استعمال کے انسانی حقوق پر پڑنے والے اثرات پر تشویش کا اظہار کیا اور حقوق کی تمام خلاف ورزیوں اور زیادتیوں کی جواب دہی کے ایک جامع پراسس پر زور دیا ۔
19 نکاتی قرار داد کو بیشتر یورپی ملکوں پر مشتمل 37 ملکوں نے پیش کیا ۔
یورپی ممالک قدرتی گیس کی قیمتوں پر اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں
یورپی یونین کے رہنما قدرتی گیس کی قیمتوں میں اضافے کی حد پر اہم اختلافات دور کرنے کی کوشش میں جمعے کو پراگ میں اجلاس کر رہے ہیں کیونکہ موسم سرما قریب آ رہا ہے اور یوکرین کے خلاف روس کی جنگ توانائی کے بحران کو ہوا دے رہی ہے۔
ایسو سی ایٹڈ پریس کے مطابق امید کی جا رہی ہے کہ قیمت کی حد اس بحران پر قابو پانے میں مدد دے گی جو صارفین اور کاروبار کے لیے قیمتوں کو بڑھا رہا ہے اور جو بلیک آوٹ ،بند فیکٹریوں اور موسم سرما میں شدید کساد بازاری کا باعث بن سکتا ہے۔
اب جب کہ یورپ کے ممالک نے یوکرین کے لیے ہتھیاروں، رقم اور امداد کی شکل میں اپنی حمایت کو تقویت دی ہے، روس نے 13 رکن ملکوں کے لیے قدرتی گیس کو کم یا منقطع کر دیا ہے۔
جمعہ کے اجلاس میں ایک معاہدے کی راہ میں کھڑے ہونا اس سادہ سی حقیقت کی غماز ہے کہ ہر رکن ملک توانائی کے مختلف ذرائع اور سپلائرز پر انحصار کرتا ہے۔
بائیڈن: اس وقت عالمی جنگ کا خطرہ سب سے زیاد ہ ہے
ایسے میں کہ جب یوکرین میں روسی نقصانات پر روسی عہدے دار وں کو حکمت عملی سے متعلق جوہری ہتھیاروں کے استعمال پر بات کرنا پڑی ، صدر جو بائیڈن نے جمعرات کی شب کہا کہ عالمی جنگ کا خطرہ 1960 کی دہائی کے اوائل کے بعد سے اب سب سے زیادہ ہے۔
صدر نے نیو یارک میں ڈیمو کریٹک سینیٹرز کی انتخابی مہم کی کمیٹی کے لیے ایک فنڈ ریزنگ تقریب میں کہا کہ،"ہمیں کینیڈی اور کیوبا کے میزائل بحران کے بعد سے عالمی جنگ کے امکانات کا سامنا نہیں ہوا ہے،" ۔
اکتوبر 1962 میں امریکہ اور سوویت یونین اس وقت بظاہر جوہری تنازعے کے دہانے پر تھے جب امریکہ کی جانب سے ترکی اور اٹلی میں بیلسٹک میزائلوں کی تعیناتی کے جواب سوویت یونین نے کیوبا میں اسی طرح کے میزائل نصب کر دیے تھے۔
صدر نے کہا کہ میں روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کو اچھی طرح جانتا ہوں جب وہ "جوہری یا حیاتیاتی یا کیمیاوئی ہتھیاروں" کے استعمال کی بات کرتے ہیں تو وہ مذاق نہیں کر رہے ہیں۔
اوپیک پلس کا تیل کی یومیہ پیدوار میں 20لاکھ بیرل کمی کا فیصؒلہ، صدر بائیڈن کی مایوسی
امریکی صدر جو بائیڈن نے اوپیک پلس ملکوں کی جانب سے تیل کی پیدوار کے اہداف میں20 لاکھ بیرل یومیہ کمی کے ارادے پر مایوسی کا اظہار کیا لیکن کہا کہ امریکہ کے پاس متبادل ہیں اور وہ انہیں تلا ش کررہا ہے۔
بائیڈن نے وائٹ ہاؤس میں نامہ نگاروں کو بتا یا کہ ،" بہت سے متبادل ہیں ۔ ہم نےابھی تک اپنا ذہن نہیں بنایا ہے" انہوں نے اس بارے میں وضاحت نہیں کی ۔
23ملکوں کے اتحاد ،اوپیک پلس نے کہا ہے کہ تیل کی پیداوار کو 43 اعشاریہ 8 ملین بیرل سے کم کر کے 41 اعشاریہ 8 ملین بیرل یومیہ کر دیا جائے گا اور اس پر نومبر سے عمل درآمد ہو گا۔ مارچ 2020 میں کرونا وائرس کے آغاز سے یہ پہلا موقع ہے کہ اوپیک نے تیل کی پیداوار کے اہدا ف میں کمی کی ہے ، اگرچہ تیل پیدا کرنے والے ملکوں کا اتحاد اس سال تین ملین بیرل کے اپنے اہداف سے کم تیل پیدا کر رہا تھا۔