شی جن پنگ کو تیسری مدت کے لیے کمیونسٹ پارٹی کا جنرل سیکریٹری بنانے کی تیاریاں، بیجنگ کی سکیورٹی سخت
چین کی کمیونسٹ پارٹی اتوار کو بیجنگ میں ایک اہم سیاسی اجلاس منعقد کر رہی ہے جہاں متوقع طور پر ملک کے سربراہ شی جن پنگ کی پارٹی میں مزید پانچ سال کی تیسری ، غیر معمولی، مدت کے لیے جنرل سیکریٹری کے عہدے کے لیے توثیق کی جائے گی۔
حکام نے دس سال کے عرصے میں ہونے والے پارٹی کی قیادت کے دوسرے اجلاس کی وجہ سے بیجنگ میں سکیورٹی سخت کر دی ہے۔ کئی سڑکوں کو بند کر دیا گیا ہے اور گشت بڑھا دیا گیا ہے تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ کسی طرح کا کوئی خلل نہ پڑے۔
لیکن اس کے باوجود یہ اقدامات بعض چینی شہریوں کو بولنے سے نہیں روک سکے ہیں اور کئی ایک نے طویل قید کے خطرات مول لیتے ہوئے لب کشائی کی ہے۔
جمعرات کو بیجنگ میں شہر کے بڑے بائی پاس کے نزدیک بڑے سفید بینر دیکھے گئے جن پر صدر شی جن پنگ کو ’ ڈکٹیٹر ‘ یعنی مطلق العنان کہہ کر مخاطب کیا گیا تھا۔ اور طالبعلموں اور ورکروں پر زور دیا گیا تھا کہ وہ ہڑتال کریں۔ دیگر بینرز پر چین کی زیرو کووڈ پالیسی پر تنقید کی گئی تھی۔
اس کے علاوہ ایک جگہ پر آگ لگنے دھواں اٹھتا بھی نظر آیا۔ یہ آگ بظاہر بینر کو لگائی گئی تھی تاکہ اس پر لکھے پیغام کی طرف توجہ دلائی جا سکے۔ اس طرح کی وڈیوز سوشل میڈیا پر شئر کی گئیں لیکن ان کو فوری طور پر بلاک کر دیا گیا۔ تاہم پرائیویٹ چیٹ گروپس سے چین کی سوشل میڈیا ایپلی کیشن ’ وی چیٹ‘ پر وڈیوز اور تصاویر شئر ہوتی رہیں۔ اور ایسا مواد ٹوئٹر پر بھی شئر کیا جاتا رہا جو چین میں بلاک ہے۔
یوکرین کے جوابی حملے روس کو پریشان کر رہے ہیں
یوکرین کی فوج کی جنوبی محاز پر جاری اور مستقل کامیابیاں کریملن کو پریشان کر رہی ہیں اس کی ایک علامت یہ ہے کہ روس جزوی طور پر زیر قبضہ علاقےکھیرسن کے ان رہائشیوں کو جو روس جانا چاہتے ہیں مفت رہائش فراہم کرنے کاا وعدہ کیا ہے ۔
روس کے نائب وزیر اعظم نے یہ اعلان اس کے تھوڑی دیر بعد کیا جب گزشتہ ماہ ماسکو کی جانب سے غیر قانونی طور پر الحاق کیے گئے یوکرین کے چار علاقوں میں سے ایک کھیرسن کے روسی حمایت یافتہ لیڈر نے کریملن سے کہا کہ وہ علاقے کے چار شہروں سے انخلا کا بندو بست کرے ۔
جمعے کی صبح روس نے پورے یوکرین میں اہم انفرا اسٹرکچر پر اپنے حملے جاری رکھے ۔
روس کے میزائل حملوں سے زاپوریژیا ہل کر رہ گیا جب کہ یہ شہر ، یوکرین کی فوجوں کی کامیابیوں کے بعد سے روسی حملوں کا مسلسل ایک مرکزی مقام بنا ہوا ہہے۔
دنیا کے آدھے ملکوں کے پاس طوفانوں سے پیشگی آگاہی کے آلات نہیں ہیں: اقوام متحدہ
ایک نئی رپورٹ سے معلوم ہو اہے کہ عالمی سطح پر تمام ملکوں میں سے نصف میں پیشگی انتباہی نظام کا فقدان ہے جو کہ سمندری طوفان ، خشک سالی اور گرمی کی لہروں سمیت آنے والی قدرتی آفات کے بارے میں کمیونٹیز کو خبردار کر کے جانیں بچا سکتا ہے۔
قدرتی آفات کے خطرات میں کمی سے متعلق اقوام متحدہ کے دفتر ، یا، اور عالمی موسمیاتی ادارےکی مشترکہ رپورٹ قدرتی آفات کے خطرے میں کمی کے عالمی دن کے موقع پر جاری کی جا رہی ہے۔
شدید موسموں کی تعداد اور شدت میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اقوام متحدہ کا تخمینہ ہے کہ 3.6 ارب لوگ ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جو موسمیاتی تبدیلیوں اور متعلقہ آفات کے خطرے کی زد میں ہیں ۔
اس کا کہنا ہے کہ ریکارڈ شدہ آفات کی تعداد میں اضافے کی ایک وجہ انسانوں کی طرف سے پیدا ہونے والی موسمیاتی تبدیلی اور زیادہ شدید، غیر متوقع موسمی واقعات ہیں ۔
یو این ڈی آر آر کی پیشنگوئی کے مطابق 2030 تک دنیا بھر میں ہر سال 560 قدرتی آفات واقع ہوں گی ۔ اس نے خبردار کیا ہے کہ 2030 تک خشک سالی کی تعداد میں تیس فیصد اور شدید موسمی لہروں میں تین گنا اضافہ ہو جائے گا۔ خطرات کے علم نگرانی اور کارکردگی میں بہتری کے شعبے سے متعلق ادارے کی سربراہ لوریٹا ہیبر جیراڈیٹ کہتی ہیں کہ کمیونٹیز کے لئے اپنی حفاظت کریں اور آب و ہوا کی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ پیشگی انتب کے نظاموں کو بہتر بنایا جائے ۔
شام: بس پر بم حملہ، 18 فوجی ہلاک اور 27 زخمی ہو گئے
شام کے سرکاری میڈیا نے ایک فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ جمعرات کو دمشق کے مضافات میں ایک بس میں ہونے والے بم دھماکے میں 18 شامی فوجی ہلاک اور کم ا ز کم 27 زخمی ہو گئے جب کہ ملک کےشمال میں لڑائی میں شدت پیدا ہو گئی ہے ۔
گزشتہ برسوں میں ایسے ہی حملوں میں جنگ زدہ ملک میں حکومت کے قبضے کے علاقوں میں درجنوں فوجی ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔
گزشتہ مارچ میں عسکریت پسندوں نے مرکزی شام کے علاقے پالمیرا کے قریب ایک فوجی بس پر حملہ کر کے13 فوجیوں کو ہلاک اور 18 کو زخمی کر دیا تھا
شامی حکام نے ماضی میں ایسے حملوں کا الزام داعش کے عسکریت پسندوں پر عائد کیا تھا جو 2019 میں ملک کے علاقائی کنٹرول کو کھو دینے کے باوجود جنوبی اور مرکزی شام میں سر گرم رہے ہیں۔