’ملکی دفاع میں آئی ایس آئی کا کردار اہم ہے‘

جنرل راحیل شریف (فائل فوٹو)

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے میں آئی ایس آئی کے افسران اور اہلکاروں کے کردار کو سراہا۔
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ قومی سلامتی اور ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے میں انٹیلی جنس ادارے ’آئی ایس آئی‘ کا کردار اہم ہے۔

گزشتہ سالہ نومبر میں آرمی چیف کا منصب سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ جنرل راحیل شریف نے منگل کو آئی ایس آئی کے صدر دفتر کا دورہ کیا جہاں اُنھیں ادارے کے ڈائریکٹر جنرل لیفٹیننٹ جنرل ظہیر الاسلام نے ملک کی مجموعی سلامتی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔

فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے جاری ایک بیان کے مطابق جنرل راحیل شریف نے ملک کے دفاع کو مضبوط بنانے میں آئی ایس آئی کے افسران اور اہلکاروں کے کردار کو سراہا۔

جنرل راحیل شریف نے ملک کے سب سے بڑے انٹیلی جنس ادارے کے صدر دفتر کا یہ دورہ ایسے وقت کیا جب گزشتہ ہفتے ملک کے سینیئر صحافی حامد میر پر کراچی میں ایک قاتلانہ حملے کے بعد اُن کے بھائی کی جانب سے اس واقعے میں آئی ایس آئی کے سربراہ اور بعض دیگر افسران کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

فوج کے ترجمان کی جانب سے ان الزامات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا جا چکا ہے کہ بغیر شواہد ایسے الزامات لگانا ’’گمراہ کن‘‘ ہے۔

انسٹیٹیوٹ آف اسٹرٹیجک اسٹیڈیز سے وابستہ اور تجزیہ کار رسول بخش رئیس نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں کہا کہ آرمی چیف کے اس دورے کا مقصد آئی ایس آئی کے بارے میں اُن کے بقول پھیلائے جانے والے پروپیگنڈے کو زائل کرنا ہے۔

’’جس انداز میں فوج اور آئی ایس آئی کے بارے میں تبصرے ہو رہے ہیں، یہ ضروری سمجھا گیا کہ یہ دورہ کیا جائے اور پیغام یہ جائے گا کہ فوج میں یکجہتی ہے۔‘‘

حال ہی میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے خلاف سنگین غداری سے متعلق مقدمے میں فرد جرم عائد کیے جانے کے بعد بعض وفاقی وزرا بشمول وزیر دفاع کی جانب سے بعض متنازع بیانات کے بعد حکومت اور فوج کے درمیان تناؤ کی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔

تاہم وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے منگل کو ایک مرتبہ پھر ایسی قیاس آرائیوں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اور فوج میں کوئی تلخی نہیں۔