عید کے فوراً بعد پاکستان اور افغانستان کے درمیان شمالی وزیرستان کے علاقے غلام خان میں واقع گزرگاہ کو تجارت اور معاشی سرگرمیوں کے لیے کھول دیا جائے گا۔
فاٹا سیکریٹریٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ صنعتی بستی پر کام شروع ہونے سے پہلے قبائلی کے تحفظات کو قانون کے مطابق حل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
عینی شاہدین نے ہلاک ہونے والے عسکریت پسند کی شناخت ابوبکر کے نام سے کی ہے جس کا تعلق حقانی نیٹ ورک سے بتایا جاتا ہے۔
جہانزیب خان نے بتایا کہ 1996ء میں آخری بار بچوں کی مشقت کے حوالے سے سروے کیا گیا تھا جس کے مطابق ملک بھر میں 33 لاکھ بچوں سے مشقت لی جارہی تھی۔
رواں سال کے اوائل ہی سے صوبہ خیبر پختونخواہ کے مختلف علاقوں میں متعدد افراد نام نہاد غیرت پر قتل کیے جا چکے ہیں۔
مشال کے والد نے کہا کہ 13 اپریل کو ان کے بیٹے کے قتل کے بعد سے اب تک ان کی بیٹیاں یونیورسٹی نہیں گئی ہیں۔
سردار حسین بابک کہتے ہیں کہ مرکزی اور صوبائی حکومتوں کو اس مسئلے کو جلد حل کرنا ہو گا
قبائلی انتظامیہ کے مطابق شلمان کے علاقے میں واقع دیہاتوں شین پوکھ اور شمسائی سے لوگوں کی نقل مکانی منگل کو دوسرے روز بھی جاری رہی
اتوار کو مشال خان کا چالیسواں ان کے آبائی شہر صوابی کے علاقے زیدا میں ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دستی بم کے دھماکے سے اسکول کی عمارت کا مرکزی گیٹ اور چند کمروں کو نقصان پہنچا اور یہاں موجود متعدد بچے زخمی ہوگئے۔
طالبات کے وکیل کا موقف ہے کہ دوران تعلیم کالج میں ان طالبات کو ان کے باپردہ لباس کی وجہ سے مبینہ طور پر ہتک اور امتیازی سلوک کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
مزید لوڈ کریں