شمالی وزیرستان میں چار اہلکار زخمی بھی ہوئے جب کہ اس سے قبل صوابی میں پولیس چوکی پر حملے کو ناکام بناتے ہوئے چار مشتبہ شدت پسندوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
حکمران اتحاد میں شامل جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری شبیر احمد خان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ یہ تاخیر زیادہ دن کی نہیں ہوگی اور جلد ہی اس ضمن میں مشاورت سے فیصلہ کر لیا جائے گا۔
دہشت گردی سے بری طرح متاثرہ خیبر پختونخواہ میں تعلیم، بنیادی صحت، خوراک کے شعبوں میں متعدد ملکی و غیر ملکی امدادی تنظمیں کام کر رہی ہیں اور بہت سی تنظیموں کا کام بیرونی ممالک سے ملنے والی کثیر مالی امداد پر منحصر ہے۔
ملا فضل اللہ کا شمار انتہائی سخت گیر شدت پسند کمانڈروں میں ہوتا ہے اور وہ سوات اور مالاکنڈ میں طالبان کمانڈر رہ چکا ہے۔
پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کے اہل کاروں نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ افغانستان کی سرحد کے ساتھ شمالی وزیرستان کے علاقے میں ہونے والے ڈرون حملے میں، کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ، حکیم اللہ محسود مارا گیا ہے
پولیٹکل ایجنٹ کی عدالت میں اس مقدمے کی پیشیوں کے دوران ڈاکٹر آفریدی کے وکلاء تاحال پیش نہیں ہوئے اور ان کا موقف تھا کہ یہ عدالت جرح کی بجائے جرگے کے فیصلے پر ہی عمل کرتی ہے۔
یونسیف کی ایک ترجمان شاداب یونس نے اس تاثر کو رد کیا ہے کہ لوگ اپنے بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوانے سے گریزاں ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت نے ملک کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ مشاورت کے بعد شدت پسندوں سے مذاکرات کا جو متفقہ فیصلہ کیا تھا اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔
مرکزی علاقے کے علاوہ حساس علاقوں کو جانے والے راستوں پر سکیورٹی فورسز کی اضافی نفری تعینات کی گئی تھی جب کہ وسطی علاقوں اور بازاروں میں گاڑیوں کا داخلہ ممنوع رہا۔
مرکزی شہر پشاور کے مصروف علاقے کوہاٹی گیٹ میں یہ دھماکے ایک گرجا گھر کے احاطے میں ہوئے, جس میں 100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
افغان سرحد سے ملحقہ قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی اس دور افتادہ وادی میں حکومت کی عمل داری کی بحالی کے بعد حالیہ دونوں میں 850 سے زائد خاندان واپس لوٹ چکے ہیں۔
میجر جنرل ثناء اور لیفٹینٹ کرنل توصیف افغان سرحد پر واقع فوج کے اگلے مورچے کی دورے سے واپس آرہے تھے کہ انھیں اپر دیر کے علاقے میں بارودی سرنگ سے نشانہ بنایا گیا۔
حکام کے مطابق مغوی اہلکاروں کی رہائی گورنر خیبر پختونخواہ انجینیئر شوکت اللہ اور قبائلی جرگے کی کوششوں کے باعث عمل میں آئی۔
حکام اور قبائلیوں نے بتایا کہ طالبان کی دھمکیوں کے پیش نظر شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میران شاہ میں ایک سرکاری اور ایک نجی اسکول تاحال بند ہے۔
دھماکے سے کم ازکم 14 اہلکار زخمی بھی ہوئے جن میں سے نو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔
ڈاکٹر شکیل آفریدی نے اپنی سزا کے خلاف کمشنر پشاور کی عدالت میں اپیل دائر کر رکھی تھی جس پر جمعرات کو فیصلہ سنایا گیا۔
ڈینگی سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کیے جانے والے اقدامات کے بارے میں صوبائی وزیر نے بتایا کہ پنجاب سے ڈینگی وائرس سے نمٹنے والی ماہرین کی ٹیم اور خیبر میڈیکل یونیورسٹی کی ایک جائزہ ٹیم سوات میں موجود ہے اور وہاں کام کررہی ہے۔
سیدو شریف گروپ آف ہاسپٹلز کے ڈپٹی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شاہ دوران نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ گزشتہ دس روز میں 125 سے زائد افراد اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔
ان افراد کو فوج کے بحالی مراکز سے مختلف شعبوں میں فنی تربیت دینے کے بعد رہا کیا گیا۔
گیارہ ستمبر 2001ء کے بعد، شیخ امین اللہ اور گنج مدرسے کی القاعدہ، لشکر طیبہ اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان اور دیگر انتہا پسند اور دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ روابط سامنے آئے
مزید لوڈ کریں