خیبر پختونخواہ میں انسداد پولیو مہم کے بارے میں محکمہ صحت کے ایک عہدیدار ڈاکٹر تیمور نے بتایا کہ صوبے کے 25 میں سے 9 اضلاع میں ضمنی انتخابات کی وجہ سے یہ مہم 26 اگست تک ملتوی کر دی گئی ہے۔
جرائم اور دہشت گردی کے انسداد میں انٹیلی جنس معلومات کا کردار سب سے اہم ہے اسی لیے حکومت نے ’ڈائریکٹوریٹ آف کاؤنٹر ٹیرر ازم اینڈ انٹیلی جنس‘ بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ہلاک ہونے والے فوج کے کرنل،کیپٹن اور پولیس کے ایک علیٰ افسر چلاس میں ڈپٹی کشمنر کے گھر ہونے والے ایک اجلاس کے بعد واپس جارہے تھے کہ نامعلوم حملہ آوروں نے ان کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کردی
ڈیرہ اسمعیل خان کے کمشنر مشتاق جدون نے بتایا ہے کہ حملہ آور لائوڈ اسپیکر کے ذریعے اپنے ساتھیوں کے نام پکار رہے تھے جنہیں وہ اپنے ساتھ لے گئے ہیں۔
ڈاکٹر آفریدی کے وکلاء میں شامل میں ایک وکیل سمیع اللہ آفریدی نے صوبائی حکومت کے موقف کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ یہ ان کے موکل کی سلامتی کے لیے بھی ضروری ہے۔
ان دھماکوں کے خلاف اہل تشیع کی تنظیم مجلس وحدت المسلمین نے ہفتہ کو ملک گیر ہڑتال اور احتجاج کی کال دی ہے، جب کہ کرم ایجنسی میں ہفتہ کو فضا سوگوار ہے۔
حکام کے مطابق لوئر کرم کے علاقے علی زئی سے ایک چھوٹی مسافر گاڑی پاڑہ چنار جا رہی تھی کہ سڑک میں نصب بم سے ٹکرا گئی۔
یہ کارروائی جمعہ کو اس وقت شروع کی گئی جب اکا خیل میں سکیورٹی فورسز کے ایک قافلے پر دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم حملے سے دو اہلکار ہلاک ہوگئے ۔
قبائلی انتظامیہ میں شامل عہدیداروں اور مقامی قبائلیوں کے مطابق سکیورٹی فورسز کے اہلکار معمول کے گشت پر تھے کہ قمر نامی گاؤں میں اُنھیں نشانہ بنایا گیا۔
جاسوس طیارے سے میرعلی کے علاقے میں ایک موٹر سائیکل پر سوار مشتبہ شدت پسندوں پر دو میزائل داغے گئے جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئے۔
صوبائی وزیر صحت کا کہنا تھا کہ انسداد پولیو مہم کو مزید موثر بنانے کے لیے مذہبی رہنماؤں کی شمولیت اور مختلف دینی مدارس کو بھی اس کا حصہ بنایا جائے گا۔
ہنگو میں ہونے والے خودکش حملے کا ہدف قبائلی رہنما ملک حبیب وزیر تھے جو اس واقعے میں زخمی ہوئے۔ تاہم ان کا ایک بھائی اور بھتیجا مرنے والے چھ افراد میں شامل ہیں۔
پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر میں مشتبہ شدت پسندوں نے سکیورٹی فورسز کے قافلے کو بم سے نشانہ بنایا۔
بنوں کے نیم خود مختار علاقے جانی خیل میں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے کا ہدف امن کمیٹی کے سربراہ ملک حاکم خان تھے۔
واقعے کے خلاف قومی اسمبلی میں مذمتی قرار داد منظور کرتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے خلاف کارروائی کے لیے حکومت پر زور دیا گیا ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اب بھی 50 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
سوات میں کانجو پل میں دراڑیں پڑنے کی اطلاعات کے بعد انتظامیہ نے اس علاقے میں آباد مکینوں کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے اور احتیاط برتنے کی تنبیہ کی ہے۔
رزمک جانے والے فوجی قافلے میں شامل گاڑیوں کو دیسی ساختہ ریموٹ کنٹرول بم سے نشانہ بنانے کے بعد شدت پسندوں نے اس پر راکٹ بھی داغے۔
ڈرون حملے میں کالعدم تحریک طالبان کے بااثر کمانڈر ولی الرحمن کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں تاہم سرکاری طور پر اور طالبان کی طرف سے تاحال اس کی تصدیق سامنے نہیں آئی ہے۔
امن کمیٹی کے سربراہ میاں شیر علی عرف جاجا اپنے خاندان کے دیگر افراد کے ہمرا ایک پولیس افسر کے جنازے میں شرکت کے لیے جارہے تھے کہ منگلور کےعلاقے میں ان کی گاڑی کو دیسی ساختہ ریموٹ کنڑول بم سے نشانہ بنایا گیا ۔
مزید لوڈ کریں