عاصم علی رانا وائس آف امریکہ اردو کے لئے اسلام آباد سے رپورٹنگ کرتے ہیں۔
خیبر پختونخوا کا ضلع نوشہرہ بھی حالیہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے جہاں دریائے کابل سے گزرنے والے سیلابی ریلوں کے باعث کئی علاقے زیرِ آب آگئے ہیں۔ نوشہرہ میں ہزاروں افراد کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا ہے اور اب بھی بعض علاقوں میں کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔ نوشہرہ کی صورتِ حال بتا رہے ہیں عاصم علی رانا۔
سیلاب سے تباہ کاریاں بڑھتی جا رہی ہیں اور خیبرپختونخوا میں دریائے کابل میں آنے والے سیلاب کی وجہ سے ہزاروں افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔ نوشہرہ سے باہر بننے والا کیمپ اگرچہ تین ہزار لوگوں کے لیے تھا البتہ اب تک اس میں 10 ہزار کے قریب متاثرین پہنچ چکے ہیں اور مزید آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
نوشہرہ میں سیلاب کی وجہ سے صورتِ حال خراب ہے اور مقامی انتظامیہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کر رہی ہے۔ ایسے میں ایک خاتون کی لوگوں کو ڈانٹ کر گھروں سے نکالنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہے۔ یہ خاتون کون ہیں اور وہ نوشہرہ میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں کی کیسے نگرانی کر رہی ہیں؟
پاکستان میں ٹیلی مواصلات کے ریگولیٹری ادارے (پی ٹی اے) کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں موسلادھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے آپٹیکل فائبر کیبل کو نقصان پہنچا ہے جس سے کوئٹہ، زیارت، خضدار، لورالائی، پشین، چمن، پنجگور، ژوب، قلعہ سیف اللہ اور قلعہ عبداللہ میں وائس اور ڈیٹا سروسز متاثر ہوئی ہیں۔
اسلام آباد کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو عبوری ضمانت دے دی ہے۔ انہیں یکم ستمبر کو پھر پیش ہونا ہوگا جہاں عدالت ان کی ضمانت میں توسیع یا ختم کرنے کا فیصلہ کرسکتی ہے۔ عمران خان کے مطابق انہیں تیکنیکی بنیادوں پر ناک آؤٹ کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔ عاصم علی رانا کی رپورٹ۔
اسلام آباد میں اسپیئر پارٹس کا کاروبار کرنے والے دانش ملک بھی اسی صورتِ حال سے دوچار ہیں جن کا کہنا ہے کہ ہر ماہ زیادہ سے زیادہ ایک ہزار تک بل آتا تھا جو اس ماہ سات ہزار روپے آیا ہے۔ کاروبار ختم ہوتے جارہے ہیں اور بل بڑھتے جا رہے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کے خلاف پولیس اور جوڈیشل افسر کو دی گئی مبینہ دھمکیوں کے الزام میں درج دہشت گردی کے مقدمے میں ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کر لی گئی ہے۔ عدالت نے عمران خان کی یکم ستمبر تک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور کی ہے۔
سیلاب زدگان کا یہ شکوہ ہے کہ پاکستان میں اتنی بڑی تباہی کے باوجود مقامی میڈیا پر وہ کوریج نہیں دی جا رہی جو ماضی میں اس نوعیت کی تباہی کے بعد دی جاتی تھی۔
کیا عمران خان کو اس مبینہ توہین عدالت پر نااہل کیا جاسکتا ہے؟ کیا انہیں سزا دی جاسکتی ہے؟ اس بارے میں مختلف قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ عمران خان کو غیرمشروط معافی مانگنی چاہیے اگر عدالت اسے تسلیم کرے تو وہ بچ سکتے ہیں۔
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان کی تقریر براہِ راست نشر کرنے پر پابندی اور ان کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمے کے اندراج کے بعد ملک کے سیاسی حلقوں میں یہ سوال زیرِ گردش ہے کہ یہ اقدامات ان کی سیاسی مقبولیت پر کس طرح اثر انداز ہو رہے ہیں؟
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان کی تقریر براہِ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ عمران خان نے بطور وزیرِِ اعظم توشہ خانہ سے ملنے والے تحائف کو اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔ ریفرنس میں الیکشن کمیشن کی جانب سے تحریکِ انصاف کی فارن فنڈنگ سے متعلق فیصلے کی کاپی بھی لف کی گئی ہے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دنیا سرد جنگ یا بلاک کی سیاست کے ایک اور دور میں جانے کی گنجائش نہیں رکھتی، کووڈ 19 جیسے وبائی امراض اور یوکرین کے بحران سے متاثرہ عالمی معیشت کے لیے کشیدگی کے سنگین نتائج پیدا ہوں گے۔
اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق پولیس نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس ویڈیو کےبعد سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرتے ہوئے منگل کو چار ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔
پاکستان ٹیلی ویژن کا کہنا ہے کہ اس بارے میں سوشل میڈیا پر پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے اور پی ٹی وی پر پیش کیے جانے والےشو میں کچھ بھی پاکستان کی روایات اور تہذیب کے خلاف نہیں تھا۔
پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کے سابق چیئرمین ابصار عالم کہتے ہیں کہ سیکیورٹی کلیئرنس کسی چینل کی نہیں بلکہ اس کے ڈائریکٹرز کی ہوتی ہے۔
کئی ایکڑ پرپھیلی یہ فیکٹری راولپنڈی میں ہائی سیکیورٹی زون میں واقع ہے۔ آرمی ہاؤس کی عمارت یہاں سے زیادہ دور نہیں۔ اس لیے فیکٹری تک جانے سے پہلے کئی سیکیورٹی چیک پوسٹس سے گزرنا پڑتا ہے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی دستاویزات کے مطابق تحریکِ انصاف امریکی فرم 'فینٹن آرلوک' کو آئندہ چھ ماہ کے لیے ماہانہ 25 ہزار ڈالرز ادا کرے گی جس کے عوض کمپنی پارٹی کو امریکہ میں پی آر سروسز فراہم کرے گی۔
تحقیقاتی ٹیم نے ابتدائی طور پر نفرت انگیز مہم کا حصہ بننے والے تمام اکاؤ نٹس کو شارٹ لسٹ کرلیا ہے جس کے بعد مقدمات کے اندراج اور گرفتاری کا عمل شروع ہو گا۔
مزید لوڈ کریں