رسائی کے لنکس

Shehbaz Sharif
Shehbaz Sharif

کسی کو ڈکٹیشن دینے کی ضرورت نہیں، الیکشن کب ہوں گے یہ فیصلہ پارلیمنٹ کو کرنا ہے: شہباز شریف

16:28 9.4.2022

آپ وقت ضائع نہ کریں اور ووٹ کرائیں: آصف علی زرداری

پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ آج ووٹنگ کا دن ہے۔ لہذٰا اسپیکر آج کا ایجنڈا مکمل کریں۔

آصف علی زرداری نے اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جاہتے کہ وہ اسپیکر کے خلاف سپریم کورٹ سے رُجوع کریں۔

سابق صدر نے عمران خان کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ سب کے ساتھ بات کرنے کے لیے تیار ہیں سوائے ایک شخص کے۔

16:39 9.4.2022

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیرِ صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری

16:56 9.4.2022

ووٹنگ کراؤ: بلاول بھٹو کی ٹوئٹ

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی تحریکِ عدم اعتماد پر فوری ووٹنگ کرائیں۔

اُن کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے احکامات کے باوجود اسپیکر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

19:58 9.4.2022

'سب کی زبان پر ایک بات تھی کہ ووٹنگ ہو گی یا نہیں'

اسلام آباد کے گرم موسم میں جب تمام راستے بند تھے تو مارگلہ کی پہاڑیوں کے نیچے سے گزرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچی تو اے سی کی ٹھنڈک سے ملنے والا سکون بھی وقتی ثابت ہوا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں تلخی، ناراضگی اور غصہ وہاں کے ماحول سے عیاں تھا۔

گزشتہ ڈیڑھ دہائی کے صحافتی تجربے کے سبب یہ اندازہ تو تھا کہ تحریکِ عدم اعتماد پر ووٹنگ اتنی آسانی سے نہیں ہو گی۔

اپوزیشن جو پہلے پراعتماد دکھائی دیتی تھی آج اُن کے چہروں پر گزشتہ چند دونوں کی تگ ودو کے بعد تھکاوٹ نمایاں تھی۔

پریس گیلری صحافیوں اور اینکرز سے بھری ہوئی تھی وہیں اپوزیشن اپنی تعداد مکمل کر کے ہاؤس میں پہلے سے موجود تھی۔

اسپیکر اسد قیصر نے ٹھیک ساڑھے دس بجے اجلاس شروع کیا تو وہ کافی عجلت میں دکھائی دیے اور کچھ ہی دیر کی کارروائی کے بعد اجلاس ڈیڑھ گھنٹے کے لیے ملتوی کر دیا۔

گھنٹے پر گھنٹہ گزر رہا تھا آخرکار ظہر کی نماز کے وقفے کے بعد اجلاس دوبارہ شروع ہوا تو یہ پتا چل گیا تھا کہ اب کارروائی دیر تک جاری رہے گی۔

وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے ماہر مقرر اور شعلہ بیانی کا ہنر بروئے کار لاتے ہوئے دھواں دار تقریر کی۔ اشاروں میں اپوزیشن کو غدار اور ملک کو بچانے کے لیے عمران خان کے حق میں نعرے بھی لگوائے۔

اپوزیشن کی جانب سے پپیلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی پوری تقریر نہیں مانیں گے نہیں مانیں گے کے حکومتی نعروں میں گزر گئی۔

چاہے اسمبلی کا سٹاف ہو یا اراکینِ پارلیمنٹ ہر ایک کی زبان پر ایک ہی سوال تھا کہ کیا امکان ہے ووٹنگ ہو رہی ہے یا نہیں۔

شاہراہ دستور پر بہت بڑی تعداد میں تعینات پولیس اور رینجرز کے اہلکار بھی گرین بیلٹ پر موجود تھے۔ اُن میں سے کچھ اہلکار نماز پڑھ رہے تھے اور کچھ اونگھ رہے تھے اور سب کی نظریں سامنے اسمبلی کی بلڈنگ پر تھیں۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG