پاکستان کے نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب آج ہو گا
پاکستان کے 23ویں وزیرِ اعظم کا انتخاب آج عمل میں لایا جائے گا۔ قومی اسمبلی کے ارکان نئے وزیرِ اعظم کے لیے ووٹ ڈالیں گے۔
قومی اسمبلی کا اجلاس دوپہر دو بجے شروع ہو گا۔ نئے قائدِ ایوان کے لیے متحدہ اپوزیشن کے امیدوار شہباز شریف اور سابق حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی میدان میں ہیں۔
وزیرِ اعظم منتخب ہونے کے لیے قومی اسمبلی کے 172 ارکان کے ووٹ درکار ہیں۔
عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے خلاف احتجاج
پاکستان کے مختلف شہروں میں عمران خان کی حکومت کے خاتمے کے خلاف تحریک انصاف کے کارکنوں نے احتجاج کیا۔ کارکنوں نے اپنے قائد سے بھرپور اظہارِ یکجہتی کیا اور نئی آنے والی حکومت کو 'امپورٹڈ حکومت' قرار دیا۔
مریم اورنگزیب نے شہباز شریف کو وزیرِ اعظم قرار دے دیا
پاکستان کی قومی اسمبلی میں نئے وزیرِ اعظم کے لیے ووٹنگ ہونا ابھی باقی ہے لیکن مسلم لیگ (ن) کی ترجمان مریم اورنگزیب نے ووٹنگ سے پہلے ہی شہباز شریف کو ملک کا نیا وزیرِ اعظم قرار دے دیا۔
انہوں نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ آج کی صبح پاکستان پر چھائے مایوسی کے سائے ختم ہونے کی نوید سنا رہی ہے۔ نواز شریف کا روشن پاکستان ایک بار پھر وزیرِ اعظم شہباز شریف کے سنگ پوری آب و تاب کے ساتھ دنیا کے افق پر چمکنے کو تیار ہے۔
تحریک انصاف سیاسی شہید بننے کی ناکام کوشش کر رہی ہے: شیری رحمٰن
پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ عمران خان عوامی مطالبے پر آئینی اور پارلیمانی طریقہ کار کے مطابق ہٹائے گئے ہیں، تحریک انصاف سیاسی شہید بننے کی ناکام کوشش کر رہی ہے۔
ایک ٹوئٹ میں شیری رحمٰن نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے خلاف ناکامیوں، نااہلیوں، بدانتظامیوں، بحرانوں اور اسکینڈلز کی ایک طویل چارج شیٹ ہے۔ پی ٹی آئی کو شکست تسلیم کر کے اپوزیشن میں بیٹھنا چاہیے۔