- By شمیم شاہد
وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس
خیبر پختونخوا اسمبلی میں حزبِ اختلاف نے وزیرِ اعلیٰ محمود خان کے خلاف جمع کرائی جانے والی عدم اعتماد کی تحریک واپس لے لی ہے۔
اسمبلی میں عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سردار حسین بابک کے مطابق اپوزیشن نے اسمبلی کو تحلیل ہونے سے بچانے کے لیے تحریکِ عدم اعتماد جمع کرائی تھی تاہم اب حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ اسمبلی تحلیل نہیں کی جائے گی۔
سردار حسین بابک نے مزید کہا کہ انہوں نے آئینی راستہ اختیار کیا تھا اور ان کا مقصد حکومت گرانا نہیں تھا۔
متحدہ اپوزیشن کی مشترکہ پارلیمانی پارٹی کا اجلاس طلب
سابق وزیرِ اعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے
سابق وزیرِ اعظم عمران خان پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے جہاں اب سے کچھ دیر بعد قومی اسمبلی نئے قائدِ ایوان کا انتخاب کرے گی۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل عمران خان پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
نئے وزیرِ اعظم کا انتخاب ہوتا کیسے ہے؟
قومی اسمبلی میں نئے قائد ایوان کا انتخاب اسپیکر کی جانب سے کرایا جاتا ہے۔ اور یہ انتخاب اسی طرح ہوتا ہے جیسے عام انتخابات کے بعد نئے وزیراعظم کو منتخب کیا جاتا ہے۔
آئینِ پاکستان کے تحت وزیرِ اعظم کے انتخاب کا عمل اوپن ووٹنگ کے ذریعے ہوتا ہے۔ ووٹنگ شروع ہونے سے قبل اسپیکر امیدواروں کے ناموں کا اعلان کرتا ہے۔ اگر دو یا دو سے زائد امیدوار ہیں تو ان کے انتخاب کے لیے اسپیکر ارکانِ اسمبلی کو الگ الگ لابیوں میں جانے کی ہدایت کرتا ہے۔
بعدازاں ارکان اس متعلقہ لابیز میں چلے جاتے ہیں جس امیدوار کو ووٹ دینا چاہتے ہیں۔ لابیز میں پہلے سے موجود قومی اسمبلی کا عملہ لسٹ میں ارکان کے ناموں کے آگے نشان لگاتا ہے، بعد ازاں ایوان میں گنتی کی جاتی ہے۔
اگر وزیرِ اعظم کے لیے ایک ہی امیدوار ہو تو اسپیکر بلامقابلہ اس کی کامیابی کا اعلان کرتا ہے جس کے بعد اسپیکر جیتنے والے امیدوار کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہتا ہے۔