سیاسی ماحول میں استحکام: اسٹاک مارکیٹ میں 1500 پوائنٹس کا اضافہ
پاکستان میں سیاسی غیر یقینی میں کمی آنے کے بعد پیر کو بازار حصص میں بھی تیزی دیکھی جا رہی ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز ہی پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں اب تک 1500 پوائنٹس سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا جا چکا ہے اور مارکیٹ اس وقت 45 ہزار پوائنٹس سے بھی بلند دیکھی جارہی ہے۔
مارکیٹ کے حجم میں ایک ہی روز میں تین فی صد سے زائد کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس اضافے کو 16 ماہ بعد ایک ہی روز میں ہونے والا سب سے بڑا اضافہ کہا جارہا ہے۔
دوسری جانب شرح سود میں اضافے اور سیاسی منظر نامہ بہتر ہونے کی وجہ سے ملک میں امریکی ڈالر کی مانگ میں بھی کمی آئی ہے۔ جس سے پاکستانی روپے کی قدر میں بھی مسلسل بہتری دیکھی جارہی ہے۔
جمعرات کو ایک امریکی ڈالر کی قیمت انٹر بینک مارکیٹ میں 188 اعشاریہ 18 پیسے کی تاریخی بلندی پر رہنے کے بعد دو روز میں ڈالر کی قدر میں چار روپے 93 پیسے کی کمی دیکھی جا چکی ہے۔ انٹر بینک میں اس وقت ایک امریکی ڈالر کی قیمت 183 روپے 25 پیسے ہو گئی ہے۔
ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ملک کو درپیش معاشی چیلنجز اپنی جگہ موجود ہیں لیکن سیاسی فضا میں کسی حد تک بہتری اور اس حوالے سے پائی جانے والی غیریقینی میں کمی نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے۔
دوسری جانب عالمی ریٹنگ کمپنی 'موڈیز' نے پاکستان کے بینکنگ سیکٹر کے آؤٹ لک کو مستحکم قرار دیا ہے۔ جس کا اثر مارکیٹ پر مثبت انداز میں مرتب ہوا ہے۔
اسمبلی کے استعفوں کا اختیار عمران خان کو دے دیا: سینیٹر فیصل جاوید
پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پارلیمانی پارٹی کی طویل مشاورت کے بعد اسمبلی سے استعفےٰ دینے کا اختیار چیئرمین عمران خان کو دے دیا ہے۔
ان کے بقول پارٹی کے تمام ایم این ایز نے کہا کہ ان کی اسمبلی میں نشستیں امانت ہیں، جب چاہیں استعفے لے لیں، پوری پارلیمانی پارٹی یکجا ہے۔
مراد سعید کا قومی اسمبلی کی نشست سے استعفے کا اعلان
پی ٹی آئی کا قومی اسمبلی سے استعفے دینے کا فیصلہ
سابق وفاقی وزیرِ اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی نے قومی اسمبلی سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
فواد چوہدری نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ "آج تمام اراکین اسمبلی اپنا استعفیٰ اسپیکر کو دے رہے ہیں اس کے ساتھ ہم نے غیر ملکی ایجنڈے پر ہونے والے مقصود چپڑاسی کے نام نہاد انتخاب کا بھی حصہ بننے سے انکار کر دیا ہے۔ ہم آزادی کے لیے لڑیں گے۔"