رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

18:20 12.2.2021

روس اور چین کی کرونا ویکسین کتنی مؤثر ہیں؟

زیادہ تر ترقی پذیر ممالک چین اور روس کی بنائی ہوئی ویکسین خرید رہے ہیں۔ لیکن طبی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دونوں ممالک میں ویکسین بنانے والی ادویہ ساز کمپنیوں نے ان کی افادیت اور محفوظ ہونے کے حوالے سے اعداد و شمار ابھی تک جاری نہیں کیے۔

روس اور چین کی کرونا ویکسین کتنی مؤثر ہیں؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:03:16 0:00

18:10 12.2.2021

جرمنی میں لاک ڈاؤن میں توسیع کا فیصلہ

جرمنی کی چانسلر انجیلا مرکل نے ملک میں کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن میں توسیع کرنے کے فیصلے کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ وبا کی مختلف اقسام کی وجہ سے خطرہ لاحق ہے اور وہ کوئی ایسی غلطی نہیں کرنا چاہتیں جس کی وجہ سے وبا کے پھیلاؤ میں اضافہ ہو۔

جرمنی کی 16 ریاستوں کے گورنروں کے ساتھ بدھ کو ہونے والی ایک میٹنگ کے بعد انجیلا مرکل نے اعلان کیا کہ وہ کرونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن میں سات مارچ تک توسیع کرنے پر متفق ہیں۔

واضح رہے کہ موجودہ لاک ڈاؤن کی مدت اتوار کو ختم ہونے والی تھی۔ جرمن پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے خطاب کرتے ہوئے انجیلا مرکل نے کہا کہ انہوں نے 2020 میں تیزی سے کام نہیں کیا جو سال کے اختتام پر وائرس میں ہونے والے اضافے کو روکتا۔ محکمۂ صحت کے حکام اب زیادہ سنگین نوعیت کے وائرس کے پھیلاؤ کے بارے میں خبردار ہیں۔

جرمنی میں نومبر کے آخر میں موجودہ لاک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد سے روزانہ متاثر ہونے والے افراد کی شرح میں کمی آئی ہے جس کے بعد پابندیوں میں نرمی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

کچھ تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز جیسے ہیئر سیلون کو حفظانِ صحت کی سخت پابندیوں کے ساتھ جلد ہی کھولنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

انجیلا مرکل نے کہا کہ حکومت انفیکشن کی شرح کو کم کرنے کے لیے انتہائی کوشش کر رہی ہیں۔

جرمنی میں وائرس سے اب تک 23 لاکھ سے زائد افراد متاثر جب کہ اموات کی تعداد ساڑھے 63 ہزار اموات ہو چکی ہیں۔

17:57 12.2.2021

کرونا بحران اور کچرا اٹھانے والے فرنٹ لائن ورکرز کا تحفظ

کرونا وائرس کی وبا میں جس طرح طبی عملہ سب سے زیادہ خطرے میں ہے، اسی طرح گلی کوچوں سے کچرا اٹھانے والے خاکروب بھی وبا کا آسان ہدف ہو سکتے ہیں۔ اسپتالوں کا فضلہ، استعمال شدہ ماسک اور دیگر چیزیں سمیٹنے والے ان فرنٹ لائن ورکرز پر کیا گزر رہی ہے؟

کرونا بحران اور کچرا اٹھانے والے فرنٹ لائن ورکرز کا تحفظ
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:24 0:00

17:43 12.2.2021

پاکستان میں 30 ہزار افراد زیرِ علاج

پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثرہ لگ بھگ 30 ہزار افراد زیرِ علاج ہیں۔

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں وبا سے 1270 افراد متاثر ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد پانچ لاکھ 60 ہزار 363 ہو گئی ہے۔ جب کہ پانچ لاکھ 18 ہزار 164 افراد صحت یاب ہو چکے ہیں اور 12 ہزار 218 اموات ہو چکی ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں اب بھی 29 ہزار 981 افراد زیرِ علاج ہیں۔ جن میں سے 1743 افراد انتہائی نگہداشت میں ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک بھر میں 35 ہزار 280 ٹیسٹ بھی کیے گئے ہیں جس کے بعد ٹیسٹس کی مجموعی تعداد 83 لاکھ 60 ہزار 823 ہو گئی ہے۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG