'عمران خان کے کرونا ٹیسٹ کے مثبت آنے کو ویکسی نیشن سے نہ جوڑا جائے'
وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی شہباز گل نے کہا ہے کہ عمران خان کے کرونا ٹیسٹ کے مثبت آنے کو ویکسی نیشن سے نہ جوڑا جائے۔
شہباز گل نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ کسی کی بھی ویکسی نیشن ہونے کے بعد کچھ ہفتے بعد قوتِ مدافعت پیدا ہوتی ہے۔
انہوں نے شہریوں کو ویکسین لگوانے پر زور دیا ہے۔
دوسری جانب تحریکِ انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا کہ وزیرِ اعظم میں وبا کی معمولی علامات ظاہر ہوئی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ گھر سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سرکاری امور انجام دیں۔
بھارت میں چار ماہ بعد ریکارڈ یومیہ کیسز رپورٹ
بھارت میں لگ بھگ چار ماہ بعد کرونا وائرس کے 40 ہزار سے زائد ریکارڈ یومیہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
ہفتے کو رپورٹ کیے جانے والے کیسز میں سے نصف تعداد ریاست مہاراشٹرا سے رپورٹ کی گئی۔ جو کہ تجارتی سرگرمیوں کا گڑھ ہے۔
وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ہفتے کو رپورٹ کی جانے والی 188 ہلاکتوں کے بعد وبا کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد ایک لاکھ 59 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
گیارہ کروڑ سے زائد آبادی والی ریاست مہاراشٹرا میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 25 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ کیے گئے جن میں سے 3000 کیسز تجارتی دارالحکومت ممبئی سے سامنے آئے۔
امریکہ اور برازیل کے بعد دنیا بھر میں مہلک وبا سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک بھارت میں ایک کروڑ 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پہلی جنگِ عظیم کے بعد آسٹریلیا کی آبادی کے تناسب میں ریکارڈ کمی
آسٹریلیا میں گزشتہ سو برسوں کی نسبت 2020 میں آبادی کا تناسب کم ترین سطح پر ریکارڈ کیا گیا ہے۔
آسٹریلیا کے ادارہ برائے شماریات کے ڈائریکٹر فل براؤننگ کے مطابق "آخری بار دسمبر 1916 میں پہلی جنگِ عظیم کے دوران آسٹریلیا کی آبادی میں کمی دیکھی گی تھی۔"
ڈھائی کروڑ سے زیادہ نفوس پر مشتمل آبادی والے ملک آسٹریلیا میں تارکینِ وطن کی بڑی تعداد آبادی میں اضافے کی وجہ بنتی ہے۔ تاہم کرونا وائرس کی پابندیوں اور سرحدوں کی بندش کی وجہ سے آسٹریلیا آنے والوں کی تعداد میں واضح کمی ہوئی ہے۔
دہائیوں سے آسٹریلیا کی معیشت کان کنی اور زراعت کے شعبوں کے علاوہ یورپ اور ایشیائی ممالک سے آنے والے تارکینِ وطن کی نقل مکانی سے وابستہ رہی ہے۔
بائیڈن کے پہلے 100 روز، ویکسین کی 10 کروڑ خوراکوں کا ہدف وقت سے پہلے مکمل
امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے حلف برداری کے بعد پہلے سو دن میں دس کروڑ ویکسین کی خوراکیں دینے کا ہدف اپنی مطلوبہ مدت سے 42 دن پہلے پورا کر لیا ہے۔ امریکہ میں روزانہ ویکسین کی 25 لاکھ خوراکیں لگائی جا رہی ہیں۔
صدر جو بائیڈن نے وعدہ کیا ہے کہ وہ اگلے سو روز کے لیے ویکسین کا نیا ہدف آئندہ ہفتے دیں گے، اور خیال ہے کہ وہ یہ ہدف بڑھا کر 200 ملین خوراکوں تک لے جا سکتے ہیں۔
انہوں نے امریکی شہر اٹلانٹا کے دورے پر جاتے ہوئے رپورٹرز سے کہا کہ ’’ہم شاید اسے دوگنا کرنے کے قابل ہوجائیں۔‘‘
خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق ان کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب امریکہ کے پاس تین مختلف کمپنیوں کی منظور شدہ ویکسین کی اتنی مقدار ہے کہ پوری امریکی آبادی کو اگلے دس ہفتے میں ویکسین دی جا سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکہ اس وقت ایسی پوزیشن پر ہے کہ وہ ہمسایہ ممالک کینیڈا اور میکسیکو کو ویکسین کی لاکھوں خوراکیں پہنچا سکتا ہے۔
جمعرات کے روز بائیڈن انتظامیہ نے اعلان کیا تھا کہ ایک منصوبے کے تحت کینیڈا اور میکسیکو کو محدود مقدار میں ویکسین کی خوراکیں قرض کے طور پر فراہم کی جائیں گی۔