پاکستان: تعلیمی اداروں کی بندش یا کھلے رکھنے سے متعلق فیصلہ آج ہو گا
پاکستان میں تعلیمی ادارے کھلے رہیں گے یا انہیں کرونا کے بڑھتے کیسز کی وجہ سے دوبارہ بند کر دیا جائے؟ اس کا فیصلہ بدھ کو نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے اجلاس میں ہو گا۔
اسلام آباد میں منعقد ہونے والے اس اجلاس میں وفاقی اور تمام صوبوں کے وزرائے تعلیم و صحت شرکت کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو کرونا وائرس کی تیسری لہر کا سامنا ہے اور یومیہ کیسز کی تعداد بھی تین ہزار سے زیادہ ہے۔ کیسز میں اضافے کے پیشِ نظر ایک مرتبہ پھر مختلف پابندیاں عائد کی جا رہی ہیں۔
حکومت کی جانب سے شہریوں کو مسلسل تنبیہہ کی جا رہی ہے کہ وہ کرونا وائرس کی احتیاط پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
امریکی حکام کا ایسٹرازینیکا کے ٹرائل ڈیٹا پر شکوک و شہبات کا اظہار
امریکہ کے قومی ادارہ برائے الرجی اور متعدی امراض (این آئی اے آئی ڈی) نے اس شک کا اظہار کیا ہے کہ آکسفرڈ یونیورسٹی اور دوا ساز کمپنی 'ایسٹرازینیکا' نے اپنے تازہ ٹرائل میں نامکمل اور پرانا ڈیٹا استعمال کیا۔
امریکی حکام کے اس خدشے کے بعد حال ہی میں تنازع کا شکار ہونے والی برطانوی دوا ساز کمپنی کو ایک نئی صورتِ حال کا سامنا ہے۔
تاحال اس معاملے پر 'ایسٹرازینیکا' کی جانب سے کوئی ردِعمل سامنے نہیں آیا۔
امریکی حکام کا یہ بیان 'ایسٹرازینیکا' کے امریکہ میں توقعات سے بہتر نتائج سامنے آنے کے بعد سامنے آیا ہے۔ خیال رہے کہ امریکہ میں بھی اس ویکسین کے استعمال پر غور کیا جا رہا ہے۔
حال ہی میں بعض یورپی ممالک نے 'ایسٹرازینیکا' ویکسین کے استعمال کے بعد بلڈ کلوٹ یعنی خون جمنے کی شکایات کے بعد اس کا استعمال روک دیا تھا۔
البتہ، یورپی یونین کے ڈرگ ریگولیٹرز کی یقین دہانی اور دوا کے محفوظ ہونے کے بعد ویکسین کا استعمال دوبارہ شروع کر دیا گیا تھا۔
برطانیہ میں پہلے لاک ڈاؤن کو ایک سال مکمل
برطانیہ میں منگل کو کرونا وائرس کے باعث لگنے والے پہلے لاک ڈاؤن کو ایک سال مکمل ہو گیا ہے۔
لاک ڈاؤن کو ایک سال مکمل ہونے اور اس مہلک وبا کے باعث ہلاک ہونے والے کی یاد میں پارلیمنٹ میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔ برطانیہ میں اس وبا کے باعث اب تک ایک لاکھ 26 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے وزیرِ اعظم بورس جانسن نے 23مارچ 2020 کو ابتدائی طور پر تین ہفتوں کے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔ اس وقت تک برطانیہ میں اس وبا کے باعث 335 افراد ہلاک ہوئے تھے۔
برطانیہ کو حال ہی میں کرونا کی نئی قسم کا سامنا تھا جس کے باعث ملک میں تیسری مرتبہ لاک ڈاؤن لگا دیا گیا تھا۔ اب تک ملک میں وائرس کے مجموعی کیسز 43 لاکھ 15 ہزار سے زائد ہوچکے ہیں۔
امریکہ: فضائی سفر میں ایک ہفتے کے دوران اضافہ
امریکہ میں فضائی سفر کرنے والے مسافروں کی تعداد میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ امریکی ٹرانسپورٹیشن سیکیورٹی ایڈمنسٹریشن (ٹی ایس اے) کے مطابق اتوار کو مختلف ہوائی اڈوں پر سیکیورٹی کی اسکریننگ سے 15 لاکھ مسافر گزرے جو مارچ 2020 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
امریکہ نے گزشتہ برس 13 مارچ کو کرونا وبا کے باعث ملک میں ہنگامی حالت کا نفاذ کیا تھا جس کے بعد فضائی سفر محدود ہو کر رہ گیا تھا۔ تاہم اتوار کو 15 لاکھ سے زیادہ افراد نے فضائی سفر کیا اور یہ مسلسل گیارہواں روز تھا جب فضائی مسافروں کی یومیہ تعداد 10 لاکھ سے زیادہ تھی۔
عالمی وبا کے باعث ایئر لائن کی صنعت کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ 2020 میں فضائی سفر میں 60 فی صد تک کمی واقع ہوئی۔
امریکہ میں اس وقت اُن غیر امریکی شہریوں کے داخلے پر پابندی ہے جو برازیل، جنوبی افریقہ اور چین کا سفر کر چکے ہیں جب کہ بہت سے یورپی ممالک نے بھی امریکیوں کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کر رکھی ہے۔