بھارت میں 47 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ
بھارت میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 275 اموات 47 ہزار 262 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
بھارت کو کرونا وائرس کی دوسری لہر کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مختلف ریاستوں میں کاروبارِ زندگی محدود کرتے ہوئے دیگر پابندیاں نافذ کی جا رہی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں تصدیق شدہ کیسز کی تعداد ایک کروڑ 17 لاکھ سے زیادہ ہے جن میں سے ایک کروڑ 12 لاکھ سے زیادہ صحت یاب ہو چکے ہیں۔
حکام کے مطابق بھارت میں ایکٹو کیسز کی تعداد تین لاکھ 68 ہزار سے زیادہ ہے جب کہ عالمی وبا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 60 ہزار 441 ہے۔
پاکستان نے چین سے کرونا ویکسین کی دس لاکھ خوراکیں خرید لیں
پاکستان نے چین سے کرونا وائرس ویکسین کی 10 لاکھ سے زیادہ خوراکیں خرید لی ہیں۔
عالمی وبا کی روک تھام سے متعلق پاکستان کی کارروائیوں کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ یہ ویکسین چین کی کمپنیوں سائنو فارم اور کین سائینو بائیلوجکس سے خریدی گئی ہیں۔ اس سے قبل پاکستان کا انحصار صرف عطیات میں دی گئی ویکسین پر تھا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق ویکسین کی یہ خوراکیں رواں ماہ ہی پاکستان کو موصول ہو جائیں گی جب کہ انہی کمپنیوں سے مزید ستر لاکھ خوراکوں کی خریداری کے لیے بھی بات چیت ہو رہی ہے۔
اسد عمر کے مطابق پاکستان نے سائنو فارم اور کین سائنو ویکسین کی 10 لاکھ 60 ہزار خوراکیں چین سے خریدی ہیں، جو مارچ کے اواخر تک پاکستان پہنچ جائیں گی۔
امریکہ: جو ویکسین لگوائے گا اسے مفت ڈونٹ ملے گا
امریکہ میں ڈونٹ بنانے والی ایک کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ ویکسین لگوانے والوں کو مفت میں ڈونٹ دے گی۔
پیر کے روز سے ڈونٹ بنانے والے امریکی کاروبار نے ان لوگوں کو مفت ڈونٹ دینے کا اعلان کیا ہے، جو اپنا کرونا وائرس کی ویکسین کا کارڈ دکھائیں گے۔
ڈونٹ اسٹور کے ایک 32 سالہ کسٹمر نے خبر رساں ادارے 'رائٹرز' سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جیسے ہی یہ خبر سنی، وہ سیدھے ڈونٹ لینے آ پہنچے۔
ڈونٹ کمپنی کرسپی کریم کے مارکیٹنگ آفیسر ڈیو سکینا کا کہنا تھا کہ یہ فری ڈونٹ 2022 تک روزانہ ان لوگوں کو ملیں گے، جنہوں نے ویکسین لگوائی ہے۔ اس طرح جو لوگ ابھی تک ویکسین نہیں لگوا سکے، انہیں بھی جلد یا بدیر ان کا مفت ڈونٹ مل جائے گا۔
پاکستان: ویکسین کی 150 فی صد زیادہ قیمت پر فروخت سنجیدہ معاملہ ہے: ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل
ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کی وائس چیئر پرسن جسٹس ریٹائرڈ ناصرہ جاوید اقبال نے پاکستان کے وزیرِ اعظم عمران خان کو ایک خط لکھا ہے جس میں اُنہوں نے پاکستان میں کرونا ویکسین کی نجی اداروں کے ذریعے درآمد اور فروخت کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔
ناصرہ جاوید نے ہے کہ حکومت کو ویکسین نجی شعبے سے درآمد کرانے کے بجائے بطور ریاست خود شہریوں کو مفت فراہم کرنی چاہیے۔
وائس چیئر پرسن ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے وزیرِ اعظم سے کہا ہے کہ اطلاعات کے مطابق کابینہ نے روس کی بنائی گئی ویکسین 'اسپوتنک فائیو' کی دو خوراکوں کی قیمت آٹھ ہزار 449 مقرر کی ہے۔ جب کہ چین کی ویکسین کے فی انجیکشن کی قیمت چار ہزار 225 روپے رکھی گئی ہے۔
ان کے بقول بھارت میں روسی ویکسین اسپوتنک فائیو کی قیمت 1500 پاکستانی روپے ہے۔