پاکستان میں دسمبر 2020 کے بعد ریکارڈ اموات
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے شکار مزید 100 مریض دم توڑ گئے ہیں۔ ایک روز کے دوران اموات کی یہ تعداد 23 دسمبر 2020 کے بعد سب سے زیادہ تعداد ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں کرونا سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار 356 تک پہنچ گئی ہے۔
عالمی وبا سے پاکستان میں مزید چار ہزار 84 مریض متاثر ہوئے ہیں جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد چھ لاکھ 63 ہزار 200 ہو گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کرونا کے شکار چھ لاکھ 278 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں جب کہ ملک میں ایکٹو کیسز کی تعداد 45 ہزار سے زیادہ ہے۔
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 46 ہزار 269 افراد کے کرونا ٹیسٹ کیے گئے اور اب تک ایک کروڑ 15 لاکھ سے زیادہ کرونا ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔
امریکہ میں ویکسی نیشن مہم کے باوجود کیسز میں اضافہ
امریکہ میں عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے جہاں ایک جانب ملک بھر میں کرونا ویکسی نیشن مہم جاری ہے وہیں یومیہ کیسز کی تعداد میں بھی کمی واقع نہیں ہو رہی۔
امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر اور کرونا وبا پر وائٹ ہاؤس کی مشاورتی ٹیم کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے ملک میں کرونا کے حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ بعض ریاستوں نے کرونا پابندیاں اٹھانے میں بہت جلد بازی کی ہے اور کرونا کیسز میں حالیہ اضافہ اسی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے 'سی بی ایس' نیوز سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ میں کرونا وبا کی تیسری لہر کے خدشے کو دیکھ رہے ہیں۔
بھارت میں 68 ہزار سے زیادہ نئے کیسز رپورٹ
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 68 ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ گزشتہ اکتوبر کے بعد کسی بھی ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی یہ سب سے زیادہ تعداد ہے۔
بھارتِ کی وزارتِ صحت کے مطابق ریاست مہاراشٹرا، کرناٹکا، پنجاب، مدھیا پردیش، گجرات، کیرالہ، تامل ناڈو اور چھتیس گڑھ وہ ریاستیں ہیں جہاں یومیہ ریکارڈ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں مجموعی طور پر ایک کروڑ 13 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں اور ملک میں ایکٹو کیسز کی تعداد پانچ لاکھ 21 ہزار 808 ہے۔
عالمی وبا سے بھارت میں کل ایک لاکھ 61 ہزار 843 اموات بھی رپورٹ ہو چکی ہیں۔
برطانیہ لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوسرے مرحلے میں داخل
برطانیہ میں مرحلہ وار لاک ڈاؤن میں نرمیاں کی جا رہی ہیں اور پیر سے گھر سے باہر چھ افراد کے جمع ہونے کی اجازت ہو گی۔
آٹھ مارچ کو اسکول کھولنے کے بعد لاک ڈاؤن میں نرمی کے دوسرے مرحلے میں برطانوی حکومت کی جانب سے لوگوں کو ایک ساتھ جمع ہونے کی اجازت دی جا رہی ہے۔
پابندیوں میں نرمی کے بعد ٹینس، گالف، باسکٹ بال اور سوئمنگ کے آؤٹ ڈور مقابلے ہو سکیں گے۔
وزیرِ اعظم بورس جانسن نے اس امید کا اظہار کیا ہے کہ پیر سے برطانیہ میں موسمِ گرما کے کھیلوں کا آغاز ہو گا اور لوگ اپنی ٹیموں کے ساتھ دوبارہ مل سکیں گے۔
تاہم انہوں نے خبردار بھی کیا ہے کہ یورپ میں بڑھتے ہوئے کیسز کو دیکھتے ہوئے ہمیں بدستور محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے عوام پر زور دیا ہے کہ وہ سماجی دوری اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر عمل کریں۔