برازيل میں مسلسل تین دن سے ریکارڈ اموات
برازيل میں وبا سے اموات کی شرح میں مسلسل اضافہ بوتا جا رہا ہے۔
امریکہ کی جانز ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق برازیل میں گزشتہ تین دن میں لگ بھگ ساڑھے گیارہ ہزار اموات ہوئی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق بدھ کو ملک بھر میں ریکارڈ تین ہزار آٹھ سو 69 افراد وبا سے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی تھی۔ جب کہ منگل کو تین ہزار سات سو 69 اور گزشتہ روز جمعرات کو تین ہزار سات سو 80 افراد وبا سے ہلاک ہوئے تھے۔
واضح رہے کہ برازيل کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا دوسرا ملک ہے۔ وبا سے سب سے زیادہ امریکہ متاثر ہوا ہے۔
برازيل میں کرونا وائرس سے تین لاکھ 25 ہزار 284 اموات ہو چکی ہیں۔
بھارت میں 45 برس سے زائد عمر کے افراد کی ویکسی نیشن شروع
بھارت میں عالمی وبا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیشِ نظر ویکسی نیشن مہم کے دائرہ کار کو مزید وسیع کر دیا گیا ہے۔ حکام نے 45 برس سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگانے کا اعلان کیا ہے۔
وزارتِ صحت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک بھر میں ویکسی نیشن مہم تیز کرنے کے لیے اہم اقدام کرتے ہوئے اپریل میں کرونا ویکسین لگانے والے سرکاری اور نجی مراکز ہر روز بشمول عام تعطیلات کھلے رہیں گے۔
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ گزشتہ برس کے مقابلے میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے جب ستمبر میں یومیہ کیسز کی تعداد ایک لاکھ تک جا پہنچی تھی۔
یاد رہے کہ بھارت میں معمر افراد سمیت دیگر کمزور مدافعت والے چھ کروڑ 50 لاکھ افراد کو ویکسین کی خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں۔ البتہ یہ تعداد جولائی کے اختتام تک حکومت کی جانب سے 30 کروڑ افراد کو ویکسین فراہم کرنے کے حتمی ہدف تک پہنچنے کے لیے کم ہے۔
چینی کمپنی سائنووِک کا ویکسین کی پیداوار دُگنی کرنے کا اعلان
چین کی بائیو فارماسوٹیکل کمپنی سائنووِک نے جمعے کو اعلان کیا ہے کہ وہ اپنی ویکسین کی سالانہ پیداوار کی گنجائش کو دُگنا کرتے ہوئے دو ارب خوراکیں تیار کی جائیں گی۔
سائنووِک ویکسین کرونا کی ان چار ویکسین میں سے ایک ہے جس کے استعمال کی چین کے حکام نے مشروط منظوری دی ہے۔
قبل ازیں عالمی ادارۂ صحت کے ماہرین نے کہا تھا کہ دو چینی ویکسین (جن میں سائنووِک کی ویکسین بھی شامل ہے) کے کلینیکل ٹرائلز کے اعداد و شمار کے عبوری تجزیے سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ یہ محفوظ اور اچھی افادیت کی حامل ہے اگرچہ مزید اعداد و شمار کی ضرورت ہے۔
سائنووِک کے حالیہ بیان کے مطابق ان کی ویکسین کی 20 کروڑ خوراکیں 20 سے زائد ممالک کو فراہم کی جا چکی ہیں۔
جانسن اینڈ جانسن کی ویکسین کی لاکھوں خوراکیں غیر معیاری قرار
امریکہ میں ادویات کے ریگولیٹری ادارے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے کرونا وائرس کے مقابلے کے لیے تیار کی گئی جانسن اینڈ جانسن کمپنی کی ویکسین کی ایک بڑی مقدار غیر معیاری ہونے کے سبب مسترد کر دی ہے۔
بدھ کو سامنے آنے والے حکام کے فیصلے کے مطابق جانسن اینڈ جانسن کی جانب سے جن دس کمپنیوں کو ویکسین بنانے کے لائسنس دیے گئے تھے۔ ان میں سے ایک کمپنی ’ایمرجنٹ بائیو سولوشنز‘ کی جانب سے بنائی گئی ویکسین میں اجزا معیار پر پورا نہیں اترے۔
جانسن اینڈ جانسن نے اعلان کیا تھا کہ وہ مارچ کے آخر تک امریکی حکومت کو کرونا ویکسین کی دو کروڑ خوراکیں بنا کر دے گی۔ جب کہ مئی کے آخر تک کمپنی نے آٹھ کروڑ خوراکیں حکومت کو سپلائی کرنے کا ہدف مقرر کیا تھا۔
امریکی صدر جو بائیڈن نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ مئی کے آخر تک تمام بالغ امریکی ویکسین حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔