تمام بالغ امریکی 19 اپریل سے کرونا ویکسین حاصل کر سکیں گے: بائیڈن
امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز اعلان کیا ہے کہ 19 اپریل سے امریکہ کی تمام بالغ آبادی یعنی 16 برس سے زائد عمر کے تمام افراد کرونا وائرس کے خلاف تحفظ فراہم کرنے والی ویکسین حاصل کرنے کے اہل ہوں گے۔
اس سے قبل مذکورہ ہدف کے لیے بائیڈن حکومت نے یکم مئی کی تاریخ مقرر کی تھی۔
صدر بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکہ میں 19 اپریل سے 90 فی صد بالغ آبادی کو ویکسین مل سکے گی، تاہم ویکسین کی رسد میں اضافے کے بعد اب انہوں نے اعلان کیا ہے کہ اب مکمل سو فی صد بالغ آبادی مذکورہ تاریخ سے ویکسین حاصل کر سکے گی۔
بائیڈن نے یہ اعلان امریکی ریاست ورجینیا میں قائم ایک ویکسین سینٹر کے دورے کے بعد وائٹ ہاؤس میں پہنچ کر کیا۔
کترینہ کیف بھی قرنطینہ میں چلی گئیں
بھارت میں کرونا وائرس کا پھیلاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بالی وڈ کی ایک اور اسٹار کترینہ کیف بھی کرونا وائرس کا شکار ہو گئی ہیں۔
بالی وڈ فلم اسٹار کترینہ نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر جاری کیے گئے پیغام میں بتایا کہ ان کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے جس کے بعد انہوں نے خود کو گھر پر قرنطینہ کر لیا ہے۔
انہوں نے اپنی پوسٹ میں لکھا کہ وہ ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق تمام حفاظتی تدابیر پر عمل کر رہی ہیں۔
انہوں نے اپنے رابطے میں آنے والوں سے درخواست کی ہے کہ وہ فوری طور پر اپنا کرونا وائرس کا ٹیسٹ کرائیں۔
نیوزی لینڈ: آسٹریلیا سے آنے والے افراد کے لیے قرنطینہ کی شرط ختم
نیوزی لینڈ کی وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے منگل کو اعلان کیا ہے کہ نیوزی لینڈ کی کابینہ نے آسٹریلیا سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کی شرط ختم کرنے کی منظوری دی ہے۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے کابینہ سے تاریخ کی منظوری کے بعد اعلان کیا کہ 18 اپریل سے دو ہفتوں کے اندر ہی آسٹریلیا کے لیے قرنطینہ کے بغیر سفری تعلقات کا آغاز کیا جائے گا۔
نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا سے آنے والوں کے لیے قرنطینہ کے بغیر سفر کی اجازت کا فیصلہ وبا کے باعث عائد کی جانے والی پابندیوں کے تقریباً ایک برس بعد کیا ہے۔
دوسری جانب آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے شہریوں کو وبا کے باعث عائد پابندیوں کے چھ ماہ بعد ہی قرنطینہ کے بغیر منتخب ریاستوں میں آنے کی اجازت دی تھی۔
وزیرِ اعظم جیسنڈا آرڈرن نے اس فیصلے کو عالمی رہنمائی کے لیے اقدام قرار دیا ہے۔
خیال رہے کہ نیوزی لینڈ کی آبادی لگ بھگ 50 لاکھ ہے جہاں وبا کے باعث صرف 26 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔ جب کہ ڈھائی کروڑ آبادی والے ملک آسٹریلیا میں وبا سے ایک ہزار کے قریب افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
جاپان کی سفری پابندی، ٹوکیو اولمپکس کا واٹر پولو ٹیسٹ ایونٹ منسوخ
عالمی وبا کے پیشِ نظر جاپان میں لاگو سفری پابندیوں کی وجہ سے ٹوکیو اولمپکس واٹر پولو ٹیسٹ ایونٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔
دو روزہ واٹر پولو ایونٹ وبا کی وجہ سے لگائی جانے والی پابندیوں کی نظر ہونے والا حالیہ ایونٹ ہے۔ ان سفری پابندیوں نے اولمپک کوالیفائرز منسوخ یا ملتوی کرنے پر مجبور کردیا ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق دو روزہ واٹر پولو ایونٹ کا آغاز ہفتے سے ہونا تھا جو کہ جاپان میں سخت سفری پابندیوں کی وجہ سے منسوخ کیا گیا ہے۔ ان پابندیوں کی وجہ سے غیر ملکی شہریوں کو ملک میں آنے کی اجازت نہیں ہے۔
کرونا وبا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے جاپان میں لگائی جانے والی سفری پابندیوں کا یہ مطلب ہے کہ مذکورہ ایونٹ میں شرکت کے لیے ٹائم کیپرز (مقابلے میں وقت پر نظر رکھنے والے) اور ریکارڈ کیپرز کو جاپان آنا تھا۔ البتہ اب وہ اس پروگرام میں حصہ نہیں لے سکتے۔
رپورٹس کے مطابق ہوسکتا ہے کہ منسوخ ہونے والے واٹر پولو ایونٹ کو بعد کی تاریخ میں شیڈول کیا جائے۔
دوسری جانب ٹوکیو اولمپکس انتظامیہ کی جانب سے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا گیا ہے۔