پاکستان میں 50 سال کی عمر کے افراد کی ویکسی نیشن شروع کرنے کا فیصلہ
پاکستان میں کرونا وائرس کی صورتِ حال کی نگرانی کرنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ہفتے کو ہونے والی اجلاس میں فیصلہ کیا ہے کہ 50 سال سے 59 سال کے افراد کو کرونا ویکسین لگانے کے عمل کا آغاز رواں ماہ 21 اپریل سے کیا جائے گا۔
این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ لوگوں کو کرونا ویکسین لگوانی چاہیے۔
نریندر مودی کی کمبھ میلہ علامتی طور پر منانے کی اپیل
بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی نے عقیدت مندوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرونا وبا کے سبب مذہبی تہوار کمبھ میلے کو علامتی طور پر منائیں۔
بھارت میں ہفتے کو مسلسل تیسرے روز کرونا کے دو لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
محکمۂ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید دو لاکھ 34 ہزار سے زائد افراد کے وبا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد ملک میں وبا سے متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 45 لاکھ تک جا پہنچی ہے۔
بھارت میں اب تک ایک لاکھ 75 ہزار سے زائد افراد وبا کے باعث ہلاک ہو چکے ہیں۔
خیال رہے کہ دریائے گنگا کے کنارے لاکھوں عقیدت مند کمبھ میلے کے موقع پر کئی دنوں کے لیے اکٹھے ہوتے ہیں۔
بھارتی حکومت پر وبا کے باوجود مذہبی تہواروں اور الیکشن ریلیوں کے انعقاد پر شدید تنقید کی جا رہی ہے۔
کیا کرونا وائرس تولیدی نظام کو نقصان پہنچا سکتا ہے؟
ماہرینِ صحت کے مطابق کرونا وائرس سے انسان کے سونگھنے کی صلاحیت سے لے کر اس کا دل، پھیپھڑے اور کئی دیگر اعضا متاثر ہو سکتے ہیں۔ پاکستان کی ری پروڈکٹِو سرجن ڈاکٹر ساجدہ شاہنواز کی تحقیق کے مطابق کرونا وائرس مردوں کے باپ بننے کی صلاحیت بھی متاثر کر سکتا ہے۔ لاہور سے ثمن خان کی رپورٹ۔
کرونا ویکسین بھی فلو شاٹس کی طرح ہر سال دیے جانے کا امکان
وائٹ ہاؤس کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ اس امکان کی تیاری کر رہا ہے کہ کرونا ویکسین دینے کے نو سے 12 ماہ کے دوران لوگوں کو ویکسین کی ایک تیسری خوراک دی جائے۔
امریکی صدر جو بائیڈن کے کرونا وائرس رسپانس ٹاسک فورس کے چیف سائنس افسر ڈیوڈ کیسلر نے کانگریس کی کمیٹی کے روبر بتایا کہ سائنس دان اس وقت یہ جائزہ لے رہے ہیں کہ ویکسین کی مکمل خوراک لینے کے کتنے عرصے کے بعد جسم میں کرونا وائرس سے لڑنے کے لیے مدافعت باقی رہے گی اور کب ویکسین کی مزید خوراک کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت یہ خیال ہے کہ جو لوگ کسی جسمانی عارضے کی وجہ سے کرونا وائرس کے خلاف کم قوت مدافعت کے حامل ہیں انہیں یہ خوراک پہلے دی جائے گی۔
دوسری طرف نشریاتی ادارے 'سی این بی سی' نے رپورٹ کیا ہے کہ فائزر کے چیف ایگزیکٹو افسر البرٹ بورلا نے کہا ہے کہ اس بات کا امکان ہے کہ 12 ماہ کے اندر لوگوں کو ویکسین کی تیسری خوراک دی جائے گی۔