بھارت میں کرونا بحران کی رپورٹنگ کتنا بڑا چیلنج؟
صحافتی اداروں کے مطابق بھارت میں کرونا بحران کی صورتِ حال اس سے کہیں زیادہ خراب ہے جتنا حکومت بتا رہی ہے۔ اس وقت بھارت میں زمینی حالات سے متعلق درست معلومات سامنے لانا کتنا بڑا چیلنج ہے اور کیا صحافی کوئی دباؤ محسوس کر رہے ہیں؟ جانتے ہیں سینئر صحافی آشوتوش سے۔
بھارت میں آئندہ چند ہفتے خطرناک ہوسکتے ہیں، ماہرین کا انتباہ
عالمی وبا کروبا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک بھارت میں نئے کیسز اور ہلاکتوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ اس صورتِ حال میں ماہرین نے انتباہ جاری کیا ہے کہ آنے والے ہفتے ملک کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' کے مطابق ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بھارت میں کرونا کیسز کی حیران کر دینے والی اصل تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔
امریکہ کے براؤن یونی ورسٹی اسکول آف پبلک ہیلتھ کے ڈین ڈاکٹر آشیش جھا کا کہنا ہے کہ وہ جن بھارتی ذمہ داران سے رابطے میں تھے وہ پرامید ہیں کہ آئندہ چند ہفتوں روز کے دوران صورتِ حال معمول پر آجائے گی۔
اُن کے بقول، "میں بھارت کے ذمہ داران کو بتاتا رہا ہوں کہ اگر معاملات ٹھیک چلتے بھی رہے آئندہ چند ہفتے خطرناک ثابت ہوں گے اور ایسا شاید زیادہ عرصے تک بھی رہ سکتا ہے۔"
کرونا کیسز کے باعث آئی پی ایل ملتوی
بھارت کے کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے کھلاڑیوں کے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کے جاری سیزن کو ملتوی کر دیا ہے۔
ایونٹ میں شامل چنئی سپر کنگز اور کولکتہ نائٹ رائڈرز کے کھلاڑیوں کے پیر کو کرونا ٹیسٹ مثبت آئے تھے جس کے بعد دونوں ٹیمیں آئسولیشن میں چلی گئی تھیں۔
آئی پی ایل کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے منگل کو ایک ٹوئٹ میں بتایا گیا ہے کہ لیگ کو غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔
بیان کے مطابق آئی پی ایل کی گورننگ باڈی اور بی سی سی آئی نے ہنگامی اجلاس کے دوران ایونٹ کو فوری طور پر معطل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان میں پہلی مرتبہ ڈیڑھ لاکھ سے زائد افراد کو ایک دن میں ویکسین لگائی گئی، اسد عمر
پاکستان کے وفاقی وزیر ترقی و منصوبہ بندی اور سربراہ این سی او سی اسد عمر نے کہا ہے کہ ملک میں پہلی مرتبہ کرونا ویکسی نیشن کی یومیہ تعداد ڈیڑھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
اسد عمر نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ پیر کو ایک لاکھ چونسٹھ ہزار سے زائد افراد کو کرونا ویکسین لگائی گئی۔
ان کے بقول پیر کو ہی چالیس سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کی ویکسی نیشن بھی شروع کردی گئی۔