بھارت میں اموات سوا دو لاکھ سے متجاوز
بھارت میں کرونا وائرس کی دوسری لہر کی شدت برقرار ہے۔ ملک میں مزید تین لاکھ 82 ہزار سے زائد کیسز آئے ہیں۔
حکام کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ تین ہزار 780 افراد کرونا سے ہلاک ہوئے جس سے یہ تعداد دو لاکھ چھبیس ہزار ایک سو اٹھاسی ہوگئی۔
دنیا میں کرونا سے دوسرے سب سے زیادہ متاثر ملک میں کرونا کے کیسز دو کروڑ چھ لاکھ 65 ہزار 148 ہیں۔
ملک میں سب سے زیادہ متاثر ریاست مہاراشٹرا ہے جہاں کیسز کی تعداد 48 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے۔
پاکستان میں مثبت کیسز کی شرح 9 فی صد سے زیادہ
پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 119 افراد ہلاک ہوگئے ہیں جس کے بعد مجموعی اموات 18 ہزار 429 ہوگئی ہیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق بدھ کو ملک میں کرونا وائرس کے چار ہزار 113 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔
کرونا وائرس کی تشخیص کے لیے منگل کو 44 ہزار 838 لوگوں کے ٹیسٹ کیے گئے جس میں مثبت کیسز کی شرح 9.17 فی صد رہی۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد آٹھ لاکھ 41 ہزار 636 ہے جس میں سے سات لاکھ 38 ہزار سے زائد صحت یاب بھی ہوگئے ہیں۔
امریکہ میں بچوں کے لیے بھی فائزر ویکسین کی اجازت کا امکان
امریکہ میں خوراک اور ادویات کی نگرانی کرنے والا ادارہ یو ایس فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن آئندہ ہفتے تک ممکنہ طور پر 12 سے 15 سال تک کی عمر کے بچوں کے لیے کرونا وائرس کے خلاف دوا ساز کمپنی فائزر کی بنائی ہوئی ویکسین لگانے کی اجازت دے سکتا ہے۔
خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' نے یہ بات اس پیش رفت سے واقف امریکہ کی مرکزی حکومت کے لیے کام کرنے والے ایک عہدیدار کے حوالے سے بتائی ہے۔ اس کے بعد یہ امکان موجود ہے کہ بہت سے بچوں کو آئندہ سال اسکول شروع ہونے سے پہلے ویکسین لگائی جا سکے گی۔
اس اعلان سے ایک ماہ پہلے، کرونا ویکسین تیار کرنے والی کمپنی فائزر نے تحقیق کے بعد بتایا تھا کہ اس کی تیار کی گئی ویکسین بچوں کے لیے بھی مؤثر ہے۔ اس ویکسین کو 16 سال سے زائد عمر کے افراد کو پہلے سے ہی لگایا جا رہا ہے۔
امریکی حکومت کے وفاقی عہدیدار نے نام نہ بتانے کی شرط پر 'اے پی' کو بتایا کہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن، ہنگامی صورتِ حال میں دواؤں کے استعمال کو وسعت دیتے ہوئے، آئندہ ہفتے تک بلکہ شاید اس سے بھی پہلے، 12 سے 16 سال کی عمر کے بچوں کے لیے فائزر کی دو خوراکوں کے استعمال کی اجازت دے سکتی ہے۔
کرونا مریضوں کی مدد کے لیے رکشہ 'ایمبولینس'
بھارت میں کرونا وائرس کی بد ترین صورتِ حال کے دوران ایک شخص نے ضرورت مند افراد کی مدد کے لیے اپنے رکشے کو 'ایمبولینس' میں تبدیل کر دیا ہے۔
ملک میں کرونا کی سنگین صورتِ حال میں جہاں اسپتالوں میں بیڈز کی قلت ہے اور آکیسجن کی فراہمی میں بھی تعطل آ رہا ہے وہیں یہ شکایات بھی آئی ہیں کہ ایمبولینسز زائد کرایہ وصول کر رہی ہیں اور آکیسجن 'بلیک' میں فروخت ہو رہی ہے۔
ایسے میں بھارت کے شہر بھوپال سے تعلق رکھنے والے 34 سالہ محمد جاوید خان نے غریبوں کی مدد کے لیے اپنے رکشے کو 'ایمبولنس' میں تبدیل کر دیا ہے۔
جاوید خان نے اپنی اہلیہ کے زیورات فروخت کیے ہیں اور رکشہ کو ایک چھوٹی ایمبولینس بنایا ہے۔