کراچی ایکسپو سینٹر ویکسی نیشن سینٹر میں تبدیل
پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے ایکسپو سینٹر کو ویکسی نیشن سینٹر میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
محکمۂ صحت سندھ کے ایک ٹوئٹ کے مطابق صوبائی وزیرِ صحت ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے پاکستان کے سب سے بڑے ویکسی نیشن سینٹر کا افتتاح کیا۔
ان کے بقول ایکسپو سینٹر میں یومیہ 25 سے 30 ہزار ویکسی نیشن کی جاسکتی ہیں اور یہاں تربیت یافتہ عملہ 24 گھنٹے موجود ہے۔
پاکستان میں مثبت کیسز کی شرح 9 فی صد سے زیادہ
پاکستان میں کرونا وائرس کی تیسری لہر جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید تین ہزار 447 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران 37 ہزار 756 افراد کے کرونا ٹیسٹ کیے گئے جس میں مثبت کیسز کی شرح 9.12 فی صد رہی۔ اس طرح مجموعی کیسز کی تعداد آٹھ لاکھ 61 ہزار 473 ہوگئی۔
ملک میں وائرس سے متاثرہ 78 مریض انتقال بھی کر گئے جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 18 ہزار 993 تک پہنچ گئی۔
کرونا وائرس کے فعال کیسز کی تعداد 80 ہزار 375 ہے جن میں سے چار ہزار 846 نگہداشت کی حالت میں ہیں۔
واضح رہے کہ ملک میں کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے حکومت نے عید تک سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں اور لوگوں کو گھروں میں رہنے کی تاکید کی ہے۔
بھارت میں کرونا مریضوں کی تعداد سوا دو کروڑ سے متجاوز
بھارت میں کرونا وائرس کے مزید تین لاکھ 66 ہزار سے زائد کیسز اور تین ہزار 700 سے زیادہ اموات ریکارڈ کی گئی ہیں۔
بھارت کی وزارتِ صحت کے مطابق ملک میں پیر کو کرونا وائرس کے مجموعی کیسز تین لاکھ 66 ہزار 161 کے اضافے سے دو کروڑ 26 لاکھ 62 ہزار 575 تک پہنچ گئے ہیں۔
ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں تین ہزار 754 ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں جس کے بعد مجموعی تعداد دو لاکھ 46 ہزار 116 ہوگئی ہے۔
بھارت میں کووڈ 19 کے کیسز میں اضافے کے ساتھ ہی ویکسی نیشن کا عمل بھی تیزی سے جاری ہے اور اب تک سترہ کروڑ سے زیادہ افراد کی ویکسی نیشن کی جا چکی ہے۔
ٰیورپی یونین کا کرونا ویکسین کی مزید ایک ارب 80 کروڑ خوراکیں حاصل کرنے کا معاہدہ
یورپی کمیشن کی صدر ارسلا ونڈر لین نے تصدیق کی ہے کہ یورپی یونین نے امریکی دوا ساز کمپنی 'فائزر' کی تیار کردہ کرونا ویکسین کی ایک ارب 80 کروڑ خوراکوں کی فراہمی کا معاہدہ کر لیا ہے۔
یورپی یونین 'فائزر' کی تیار کردہ ویکسین کی 60 کروڑ خوراکیں پہلے ہی حاصل کر چکا ہے۔
ارسلا ونڈر لین نے ہفتے کو پرتگال میں یورپی یونین سمٹ کے بعد ٹوئٹ کی کہ ویکسین کے نئے معاہدوں سے نہ صرف رُکن ممالک کی ضروریات پوری ہو سکیں گی بلکہ یونین سے باہر کم آمدنی والے ممالک کو یہ برآمد بھی کی جا سکیں گی۔