ویکسین لگوانے پر قرعہ اندازی میں گائے جیتنے کا موقع
دنیا بھر میں کرونا وبا کے پھیلاؤ پر قابو پانے کے لیے ویکسی نیشن مہم کو تیز کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور لوگوں کو ویکسین سے متعلق آگاہی اور انہیں امادہ کرنے کے لیے نئی نئی مہم بھی سامنے آ رہی ہیں۔
ویکسین لگوانے والے کہیں شہریوں کو مفت میں ڈونٹ دیے جا رہے ہیں۔ کہیں ویکسین لگوانے پر چرس کے سگریٹ دیے جا رہے ہیں۔ تو کہیں لوگوں کے چہروں سے ویکسین لگوانے کا خوف ختم کرنے کے لیے ویکسین کی طرح دکھنے والے کیک فروخت کیے جا رہے ہیں۔
لیکن اب شمالی تھائی لینڈ کے ایک ضلع میں کرونا ویکسی نیشن کے عمل کو تیز کرنے کے لیے ویکسین لگوانے والے افراد کو مفت میں گائے جیتنے کا موقع فراہم کیا جا رہا ہے۔
وبا میں اقلیتوں کی مدد کرنے والی پاکستانی امریکی خاتون
امریکہ میں غیر قانونی تارکینِ وطن اور پسماندہ اقلیتی کمیونٹیز کرونا وائرس کی ویکسین لگوانے میں اب بھی پیچھے ہیں۔ صبا شاہ خان ملاقات کرا رہی ہیں ایک پاکستانی امریکی خاتون نائلہ عالم سے، جو ورجینیا اور واشنگٹن ڈی سی کے قریبی علاقوں میں آباد اقلیتی افراد کو ویکسین لگوانے میں مدد کر رہی ہیں۔
چین کا افریقہ کے 40 ممالک کو کرونا ویکسین دینے کا اعلان
چین نے کہا ہے کہ وہ تقریباً 40 افریقی ملکوں کو کووڈ-19 سے بچاؤ کی ویکسین فراہم کر رہا ہے۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس کا یہ اقدام خالصتاً فلاحی مقصد کے لیے ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ایک عہدے دار ووپنگ نے بیجنگ میں نامہ نگاروں کو بتایا کہ ویکسین کی یہ خوراکیں عطیے کے طور پر دی جائیں گی یا ان کی امدادی قیمت رکھی جائے گی۔
چین کی وزات خارجہ کے ڈائریکٹر ووپنگ کا کہنا تھا کہ کچھ ملکوں نے اس وقت تک دوسرے ملکوں کو ویکسین نہیں دی،جب تک انہوں نے اپنے عوام کو ویکسین لگانے کا کام مکمل نہیں کر لیا۔
انہوں نے کہا کہ بلاشبہ ہمارے لیے بھی یہ یقینی بنانا ضروری تھا کہ ہم اپنے ملک کے عوام کو جتنی جلدی ممکن ہو ویکسین لگا دیں،لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہم نے ضرورت مند ملکوں کو ویکسین فراہم کرنے کی اپنی بھرپورکوشش بھی کی ہے۔
کرونا مریضوں کے لیے درکار آکسیجن بنتی کیسے ہے؟
پاکستان کے ہمسایہ ملک بھارت میں کرونا وبا کے بحران کے زور پکڑ جانے کے بعد میڈیکل آکسیجن کی قلت ہو گئی تھی جس کی وجہ سے اموات بھی رپورٹ ہوئیں۔ کرونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران پاکستان میں بھی کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکام اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ اگر کرونا کا پھیلاؤ ایسے ہی جاری رہا تو پاکستان میں بھی آکسیجن کی قلت ہو سکتی ہے۔ وائس آف امریکہ کے نمائندے نوید نسیم بتا رہے ہیں کہ کرونا وبا سے شدید متاثرہ مریضوں کے لیے درکار میڈیکل آکسیجن بنتی کیسے ہے اور اس وقت پاکستان میں اس کی سپلائی اور ڈیمانڈ میں کتنا فرق ہے۔