’امریکہ اور بھارت کرونا وائرس سے نمٹنے کی کوششوں میں متحد ہیں‘
امریکہ کے وزیرِ خارجہ اینٹنی بلنکن کا کہنا ہے کہ امریکہ اور بھارت کرونا وائرس سے نمٹنے کی کوششوں میں متحد ہیں۔ واشنگٹن ڈی سی کرونا بحران میں بھارت کی مدد کے لیے پُر عزم ہے۔
بھارت کے وزیرِ خارجہ جے شنکر کا، جو کہ امریکہ کے دورے پر ہیں، بلنکن کے ساتھ صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ بھارت واشنگٹن کی بھرپور حمایت اور یکجہتی کا شکر گزار ہے۔
بلنکن کا کہنا تھا کہ وبا کے ابتدائی ایام میں بھارت، امریکہ کی مدد کے لیے موجود تھا جسے وہ کبھی بھلا نہیں سکتے۔ بلنکن کے بقول وہ یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ امریکہ بھی ایسی صورت حال میں بھارت کی مدد کرے۔
خیال رہے کہ بھارت میں وبا شروع ہونے کے بعد رواں ماہ سب سے زیادہ یومیہ ہلاکتیں رپورٹ کی گئی ہیں۔ جب کہ اب تک ایک ارب 30 کروڑ آبادی میں سے صرف 3 فی صد آبادی کو ویکسین لگائی گئی ہے۔ جو کہ سب سے زیادہ کرونا کیسز رپورٹ کیے جانے والے 10 ممالک میں سب سے کم ہے۔
پاکستان میں 15 لاکھ 13 ہزار افراد کی ویکسی نیشن مکمل
پاکستان میں کرونا وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے ویکسی نیشن مہم جاری ہے جس میں 19 سال سے زائد عمر کے افراد کو ویکسین لگائی جا رہی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں 15 لاکھ 13 ہزار افراد کو ویکسین کی مکمل ڈوزز لگائی جا چکی ہیں۔
اعداد و شمار کے مطابق 31 لاکھ 80 ہزار افراد کو ویکسین کی ایک ڈوز لگ چکی ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر اسد عمر نے بھی کہا ہے کہ ملک بھر میں 50 لاکھ افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
پاکستان میں اموات کی تعداد 20 ہزار 680 ہو گئی
پاکستان میں کرونا وائرس سے مزید 73 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جس کے بعد اموات کی تعداد 20 ہزار 680 ہو گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں 55 ہزار سے زائد ٹیسٹ کیے گئے جن میں مثبت آنے کی شرح 4.42 فی صد رہی۔ یوں مزید دو ہزار 455 افراد کے وبا سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی۔
وزارتِ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں اب بھی 58 ہزار 857 افراد زیرِ علاج ہیں۔
زیرِ علاج افراد میں سے چار ہزار سے زائد افراد انتہائی نگہداشت میں ہیں۔
پاکستان میں کرونا وائرس کے بھارتی ویریئنٹ کا پہلا کیس سامنے آگیا
وزارتِ قومی صحت نے پاکستان میں کرونا وائرس کے بھارتی ویریئنٹ کا پہلا کیس سامنے آنے کی تصدیق کر دی ہے۔
وزارتِ صحت کے مطابق جنوبی افریقی ویریئنٹ کے سات اور بھارتی ویریئنٹ کے ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے۔ ان کیسز کے رابطے میں آنے والے افراد کی تلاش شروع کردی گئی ہے۔نمونوں کی جانچ قومی ادارۂ صحت میں کی گئی تھی۔
مئی کے پہلے تین ہفتوں میں حاصل کردہ نمونوں سے کرونا وائرس کے جنوبی افریقی اور بھارتی ویریئنٹس کی پاکستان میں موجودگی کی تصدیق ہوئی۔
وزارتِ قومی صحت کا کہنا ہے کہ وائرس کی عالمی اقسام کی موجودگی کے باعث وباء سے بچاؤ کی ہدایات پرعمل درآمد کی مزید ضرورت ہے۔