چین کی ویکسین 'سائنوویک' کو ہنگامی استعمال کی اجازت مل گئی
عالمی ادارۂ صحت نے چین کی تیار کردہ کرونا ویکسین 'سائنو ویک' کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی ہے۔
سائنو ویک چین کی دوسری ویکسین ہے جس کے استعمال کی ڈبلیو ایچ او نے منظوری دی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ سائنوفام کو ہنگامی استعمال کی اجازت دی گئی تھی۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیڈروس گیبراسس نے منگل کو پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ سائنوویک محفوظ اور مؤثر ہے اور اسے مکمل جانچ کے بعد ہی اسے استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
’پاکستان میں شہری چین کی ویکسین لگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں‘
وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ پاکستان میں شہری چین کی ویکسین لگوانے کو ترجیح دے رہے ہیں۔
اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اسد عمر کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں ایک سروے کرایا گیا جس میں سامنے آیا کہ پاکستان میں 50 فی صد سے زائد شہری چین کی سائنو فارم ویکسین لگوانے کے خواہاں تھے جب کہ اس سروے میں دنیا کی تمام ویکسین کے نام تھے۔
اسد عمر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے چین کے اشتراک سے ’پاک ویک‘ ویکسین تیار کر لی ہے۔
یورپی یونین نے 750 ارب یورو کے کرونا بحالی منصوبے کی منظوری دے دی
یورپین کونسل نے اعلان کیا ہے کہ یورپین یونین کے رکن 27 ممالک کے کرونا وائرس سے بحالی کے مالی منصوبے کی منظوری کے بعد اس پر عمل در آمد جون سے شروع ہو سکے گا۔
یورپین کونسل کے چیئرمین اور پرتگال کے وزیرِ اعظم انتونیو کوسٹا نے پیر کو آگاہ کیا کہ یونین اب اس قابل ہے کہ وہ یورپین شہریوں کی سماجی اور معاشی بہتری کے لیے فنڈ مختص کر سکے۔
یونین کے تمام ممالک سے منصوبے کی منظوری کے بعد اب اس پر عمل درآمد کے لیے فنڈنگ کا انتظام کیا جائے گا۔
یورپ کے اس 750 ارب یورو (لگ بھگ 910 ارب ڈالرز) کے ریکوری پلان کو ’نیکسٹ جنریشن یورپین یونین‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ گزشتہ برس جولائی میں پیش کیا گیا تھا۔
الفا، بیٹا، گاما، کیپا؛ کرونا کی اقسام کو نئے نام مل گئے
عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے اعلان کیا ہے کہ کرونا وائرس کے ویرینٹس (اقسام) کو یونانی حروف تہجی کے ناموں سے پکارا جائے گا تا کہ اس سے ان ملکوں کا نام تحقیر سے محفوظ رہے جہاں یہ ویرینٹ پہلی بار دریافت ہوئے ہیں۔
دنیا میں اب تک کرونا وائرس کی کم از کم چار ایسی اقسام ہیں جو ان ممالک کے ناموں سے پکاری جاتی ہیں جہاں یہ پہلی بار پائے گئے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق، کرونا کے مخصوص ویرینٹس کو ان ناموں سے موسوم کیا جائے گا، جیسے برطانوی ویرینٹ 'B.1.1.7' کو 'الفا' کہا جائے گا جب کہ جنوبی افریقہ میں پائے جانے والے ویرینٹ 'B.1.351' کو 'بیٹا' اور برازیل کے ویرینٹ 'P.1' کو 'گاما' کہا جائے گا۔
بھارت میں پائی جانے والی کرونا کی قسم 'B.1.617' کو دو حصوں میں بانٹا گیا ہے۔ یعنی اب 'B.1.617.2' کو ویرینٹ کو 'ڈیلٹا' جب کہ 'B.1.617.1' ویرینٹ کو 'کیپا' کہا جائے گا۔