رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

08:58 3.6.2021

بھارت کی معیشت کرونا وائرس کے باعث شدید متاثر

فائل فوٹو
فائل فوٹو

کرونا وائرس نے بھارت کی معیشت کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ مالی سال 21-2020 میں بھارت کی شرح نمو منفی سات اعشاریہ تین فی صد رہی جو گزشتہ چار دہائیوں کی بدترین شرح ہے۔

سرکاری ادارے نیشنل اسٹیٹسٹکل آفس (این ایس او) نے پیر کو اپنی رپورٹ میں بتایا کہ 21-2020 کی چوتھی سہ ماہی (جنوری تا مارچ) کے دوران اقتصادی شرح نمو میں ایک اعشاریہ چھ فی صد کا اضافہ ہوا۔ البتہ پورے مالی سال کے دوران ملک کی مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں منفی سات اعشاریہ تین فی صد کی کمی ریکارڈ کی گئی۔

جنوری تا مارچ 2021 کے دوران شرح نمو گزشتہ سہ ماہی کے مقابلے میں صفر اعشاریہ پانچ فی صد بہتر رہی ہے۔

ماہرین کے مطابق چوتھی سہ ماہی میں 1.6 فی صد کی شرح نمو سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ملکی معیشت بہتر نہیں ہے اور اگر اسے جلد بہتری کی جانب نہیں لے جایا گیا تو اس میں مزید ابتری آ سکتی ہے۔

بنگلور کی عظیم پریم جی یونیورسٹی کے ایک مطالعے کے مطابق گزشتہ برس کرونا کی پہلی لہر کے دوران 23 کروڑ بھارتی شہری غربت میں چلے گئے تھے۔ مطالعے نے 375 روپے یومیہ سے کم میں زندگی گزارنے والوں کو غریب مانا ہے۔

مزید پڑھیے

08:56 3.6.2021

کیا ویکسین ڈپلومیسی چین کا اثر و رسوخ بڑھائے گی؟

جنوبی ایشیا کے ممالک کرونا وائرس کی ویکسین کے لیے اب چین سے رجوع کر رہے ہیں کیوں کہ بھارت نے ویکسین کی برآمد معطل کر دی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ اس سے بیجنگ کو اس خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے میں مدد ملے گی جہاں وہ طویل عرصے سے اس کی تگ و دو کر رہا ہے۔ مزید تفصیلات اس رپورٹ میں۔

کیا ویکسین ڈپلومیسی چین کا اثر و رسوخ بڑھائے گی؟
please wait

No media source currently available

0:00 0:02:56 0:00

08:53 3.6.2021

ایشیا بحرالکاہل خطے میں مہاجرین کو ویکسین کے حصول میں مشکلات

فائل فوٹو
فائل فوٹو

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ ایشیا بحرالکاہل خطے میں کووڈنائنٹین سے بچاؤ کی ویکسین کی قلت کے باعث لاکھوں مہاجرین اور پناہ گزینوں کو عالمی وبا کی نئی لہر کے دوران جان لیوا خطرات کا سامنا ہے۔

عالمی ادارے کے مطابق خطے میں کرونا وائرس جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔

ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ خطے کے ممالک نے وعدہ کر رکھا ہے کہ وہ مہاجرین اور پناہ گزینوں کو اپنی اپنی ویکسینیشن مہم میں شامل کریں گے لیکن معروضی حقائق بتاتے ہیں کہ وہاں ویکسین کی شدید قلت ہے۔

اس لیے ان ممالک نے ایسے لوگوں کو، جو پہلے ہی سے قومی دھارے سے باہر ہیں، انہیں ویکسین لگانے کے عمل میں سب سے آخر میں رکھا ہے۔

عالمی ادارہ صحت کے مطابق ایشیا بحرالکاہل میں گزشتہ دو ماہ میں کووڈ نائنٹین کے تین کروڑ 80 لاکھ نئے کیسز سامنے آئے ہیں جب کہ پانچ لاکھ افراد اس موذی مرض سے اپنی جانیں کھو چکے ہیں۔

خٓطے میں مہاجرین اور پناہ گزین عام طور پر تنگ جگہوں پر رہتے ہیں، جہاں ضفائی ستھرائی کا مناسب ماحول میسر نہیں ہوتا جس کی وجہ سے انہیں کووڈ نائنٹین لاحق ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے۔

اقوام متحدہ کے ترجمان آندرے ماہسک نے بتایا کہ بنگلادیش کے کاکسز بازار میں رہنے والے روہنگیا مہاجرین کے کھچا کھچ بھرے کیمپوں میں اپریل کے بعد کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی شرح میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔

مئی کے اختتام تک 1188 مہاجرین میں کووڈ نائنٹین کی تشخیص ہوئی تھی۔

مزید پڑھیے

08:43 3.6.2021

بائیڈن کا امریکیوں کو ویکسین لگوانے کے لیے ہنگامی مہم کا اعلان

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے کرونا ویکسین لگوانے والوں اور نہ لگوانے والوں کی تفریق پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "میں نہیں چاہتا کہ امریکہ جو پہلے ہی تقسیم کا شکار ہے، ایک اور قسم کی تقسیم کا شکار ہو جائے"۔ انہوں نے بدھ کو یہ بات کرونا وائرس کی ویکسین سے متعلق نئے اقدامات کا اعلان کرتے ہوئے کہی۔

وائس آف امریکہ کے اسٹیو ہرمن کی رپورٹ کے مطابق، انہوں نے اس تقسیم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ "وہ جگہیں، جہاں لوگ کووڈ کے خوف سے آزاد ہو کر زندگی گزار رہے ہوں، اور وہ جگہیں، جہاں موسم خزاں شروع ہوتے ہی موت اور سنگین مرض واپس آجائے"۔

بائیڈن نے یہ واضح کرتے ہوئے کہ ویکسین کی تیاری امریکہ کی دونوں جماعتوں کے دور حکومت میں ہوئی، یہ بھی کہا کہ "ویکسین لگوانا کوئی جانبدارانہ عمل نہیں ہے۔ ہمیں ایک امریکہ کے طور پر متحد ہونا چاہئے، جہاں کوئی خوف نہ ہو"۔

اس سے قبل بدھ کی صبح وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے ایک پریس بریفنگ میں بتایا کہ امریکہ کی 63 فی صد آبادی نے کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوا لی ہے، جب کہ امریکہ میں انتظامیہ کی بھرپور ویکسین مہم کی وجہ سے 40 سال سے زائد عمر کے 72 فی صد افراد کو کرونا ویکسین لگانے کا عمل مکمل ہو گیا ہے۔

مزید پڑھیے

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG