پاکستان: 21 لاکھ سے زائد افراد ویکسین کا کورس مکمل کر چکے
پاکستان میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران دو لاکھ 14 ہزار 133 افراد نے کرونا وائرس کی ویکسین کا پہلا ٹیکہ لگوا لیا ہے جب کہ 90 ہزار 729 افراد نے دوسرا ٹیکہ لگوایا ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تین لاکھ چار ہزار 862 افراد کو کرونا ویکسین دی گئی ہے۔
حکام کا کہنا ہے کہ اب تک 79 لاکھ 53 ہزار 574 افراد کو ویکسین لگائی جا چکی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق، اب تک 21 لاکھ 74 ہزار 169 افراد وہ ہیں جو کرونا ویکسین کی دو خوراکیں لے چکے ہیں جب کہ ویکسین کی پہلی ڈوز لینے والوں کی تعداد 37 لاکھ 46 ہزار 789 ہے۔
ویکسین کی عالمی ضرورت پوری کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں گے، بائیڈن کا اعلان
امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ امریکہ فوری طور پر کرونا وائرس کی ڈھائی کروڑ اضافی خوراکوں کی پہلی کھیپ عطیہ کرے گا۔ ایسا اقوامِ متحدہ کے تحت چلنے والے پروگرام 'کوویکس' کے ذریعے کیا جائے گا۔
یہ کھیپ جنوبی اور وسطی امریکہ، ایشیا اور دیگر ممالک کو ایسے وقت مہیا کی جا رہی ہے جب کہ بیرونِ ملک ویکسین کی بے حد کمی ہے اور اندرونِ ملک ضرورت سے زیادہ سپلائی موجود ہے۔ ان خوراکوں سے کوویکس کی ان کوششوں کو فوری اور خاطر خواہ مدد ملے گی جن کے تحت ضرورت مند ملکوں کو ابھی صرف سات کروڑ ساٹھ لاکھ خوراکیں مہیا کی جا سکی ہیں۔
صدر بائیڈن کا یہ اعلان ایسے وقت کیا گیا ہے جب گھنٹوں پہلے ہی عالمی ادارۂ صحت کے عہدیداروں نے افریقہ میں ویکسین مہیا کرنے کے لیے ایک نئی اپیل کی ہے کیوں کہ ان علاقوں میں ویکسین کی فراہمی کی صورتِ حال بے حد پریشان کن ہے جہاں سپلائی تقریباً رکی ہوئی ہے جب کہ گزشتہ دو ہفتوں کے دوران وائرس کے کیسز میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
کیا کرونا ویکسین اور دل کے امراض میں کوئی تعلق ہے؟
امریکہ میں امراض کی روک تھام کا اداره 'سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن' بعض ایسی شکایات کا جائزہ لے رہا ہے، جس میں کرونا ویکسین لگوانے کے باعث صحت کے چند مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے۔ ڈاکٹر اسد اکبر خان بتا رہے ہیں کہ کیا کرونا ویکسین دل کے مرض کا سبب بن سکتی ہے؟ مزید جانتے ہیں اس ویڈیو میں۔
امریکہ میں بے روزگاری کی شرح میں مسلسل پانچویں ہفتے کمی
امریکہ میں بے روزگاری الاؤنس کے لیے دی جانے والی درخواستوں میں مسلسل پانچویں ہفتے کمی آئی ہے او یہ رجحان دنیا کی سب سے بڑی معیشت کی کرونا بحران سے بحالی کی طرف جاری پیش رفت کو ظاہر کرتا ہے۔
لیپر ڈیپارٹمنٹ نے جمعرات کو اپنے تازہ ترین اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ ملک میں 385,000 بے روزگار افراد نے پچھلے ہفتے بے روزگاری الاؤنس کے لیے درخواستیں دیں۔ یہ تعداد اس سے پہلے ہفتے کے مقابلے میں 20 ہزار کی کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
امریکہ کو عالمی وبا نے مارچ 2020 میں اپنی لپیٹ میں لینا شروع کیا تھا جس کے باعث کاروبار اور ملازمتوں کے مواقع کم ہونا شروع ہو گئے تھے اور سال کے بقیہ حصے میں صورت حال بگڑتی چلی گئی۔
لیبر ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے جمعرات کو جاری کردہ اعداد و شمار گزشتہ سال مارچ سے اب تک بے روزگاری کی کم ترین شرح کو ظاہر کرتے ہیں۔