جی سیون سربراہ اجلاس میں کرونا وبا کو دنیا کے لیے 'نہ مٹنے والا زخم' بننے سے روکنے کا عزم
برطانیہ کے ساحلی تفریحی مقام کاربس بے پر ہونے والی جی سیون کانفرنس میں شریک عالمی رہنماؤں نے ویکسین کی ضروریات کو پورا کرنے میں تعاون اور عالمی معیشت کو زیادہ شفاف بنانے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔
برطانیہ کے وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ کرونا وائرس کی وبا کو دنیا کے لیے ایک 'نہ مٹنے والا زخم' نہیں بننے دیا جائے گا۔
بورس جانسن نے کاربس بے میں جی سیون سربراہ کانفرنس کے پہلے روزشرکا کا خیرمقدم کیا۔ دنیا کی سات طاقت ور معیشتوں کی اس کانفرنس کے اہداف میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ پر قابو پانے، معاشی ترقی اور روس اور چین کی جانب سے بڑھتے ہوئے چیلنجز کے مقابلے کے لیے خود کو تیار کرنا شامل ہے۔
اس موقع پر نامہ نگاروں نے صدر بائیڈن سے پوچھا کہ وہ روس کے صدر ولادی میر پوٹن کو، جن سے وہ آئندہ دنوں میں ملاقات کرنے والے ہیں، کیا پیغام دیں گے۔ تو انہوں نے جواب دیا کہ پوٹن کو پیغام دینے کے بعد میں آپ کو بتا دوں گا۔
بھارت میں 80 ہزار 834 نئے کیسز رپورٹ
بھارت میں کرونا کے کیسز میں بتدریج کمی کا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 80 ہزار 834 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کی جانب سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں کرونا سے مزید تین ہزار 303 ہلاکتیں رپورٹ ہوئی ہیں۔
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک لاکھ 32 ہزار 62 افراد صحت یاب ہوئے ہیں۔
بھارت میں ’کرونا ماتا‘ کا مندر قائم
بھارت کی ریاست اتر پردیش کے گاؤں شکلہ پور میں قائم پرتاپ گڑھ میں مقامی افراد نے ‘کرونا ماتا’ کا مندر بنایا ہے جہاں مقامی افراد اس امید کے ساتھ عبادت کر رہے ہیں کہ ماتا کی کرامات سے کرونا ختم ہو جائے۔
اس مقام پر مقامی افراد کرونا وبا کے باوجود جمع ہو رہے ہیں اور زرد مزار پر دعائیں کرنے کے علاوہ مقدس پانی اور پھول چڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے یہاں ‘کرونا ماتا’ کا بت بھی رکھا ہوا ہے۔
مزار پر حاضری دینے والوں کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ اس کی کرامات سے گاؤں والے اور باقی لوگوں کو بھی کچھ ریلیف مل جائے۔
جنوبی ایشیائی ملک بھارت کرونا وبا سے شدید متاثر ہے اور اب تک دو کروڑ 94 لاکھ سے زائد افراد وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔
برطانیہ میں بندشوں میں نرمی میں تاخیر کا امکان
برطانیہ میں کرونا وائرس کی ڈیلٹا ویرینٹ کے تیزی سے پھیلاؤ کے سبب وزیرِ اعظم بورس جانسن پابندیاں ختم کرنے میں تاخیر کا اعلان کر سکتے ہیں۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانوی وزیرِ اعظم آئندہ ہفتے پابندیاں ہٹانے یا نہ ہٹانے سے متعلق اعلان کریں گے۔
رپورٹس کے مطابق ڈیلٹا ویرینٹ جس کی سب سے پہلے بھارت میں تشخیص کی گئی تھی، کے پھیلاؤ میں تیزی کی وجہ سے پابندیاں مزید ایک ماہ تک برقرار رکھی جا سکتی ہیں جس کے بعد ان پابندیوں کا اطلاق آئندہ ماہ 19 جولائی تک بڑھایا جا سکتا ہے۔
حکومت کی طرف سے پابندیوں میں نرمی کیے جانے کو وبا سے متاثرہ افراد کے اعداد و شمار سے مشروط کیا جاتا رہا ہے اور رواں ہفتے وزیرِ اعظم نے کرونا کیسز میں ہونے والے اضافے سے متعلق خبردار کیا گیا تھا۔