رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

12:04 16.6.2021

کرونا وبا کے دوران عمر رسیدہ لوگوں کےخلاف زیادتیوں میں اضافہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

عمر رسیدہ افراد کو کوویڈ نائنٹین کی عالمی وبا کے دوران تشدد، بدسلوکی اور نظرانداز کرنے جیسے ناروا رویوں کا زیادہ سامنا کرنا پڑا ہے۔

اقوام متحدہ نے اپنی ایک تازہ ترین رپورٹ میں کہا ہے کہ عمر رسیدہ افراد کو ہیلتھ سینٹرز، ہوم کیئر سنٹرز اور حتّیٰ کہ اپنے گھروں میں بھی امتیازی سلوک کا سامنا رہا۔

بزرگوں کے خلاف بد سلوکی سے آگاہی کے عالمی دن کی مناسبت سے اقوام متحدہ کی آزادانہ طور پر خدمات انجام دینے والی ماہر برائے انسانی حقوق کلاڈیا ماہلر نے کہا کہ انہیں دنیا کے مختلف حصوں سے پریشان کن رپورٹس موصول ہوئی ہیں کہ کس طرح عمر رسیدہ شہریوں کی مناسب دیکھ بھال نہیں کی گئی اور ان کے سماجی اور قانونی حقوق کو نظر انداز کیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے بزرگ شہریوں کو تنہائی کا سامنا کرنا پڑا۔

مزید پڑھیے:

11:59 16.6.2021

ووہان میں وبا پھیلنے کے وقت امریکہ میں کووڈ-19 کی موجودگی کا انکشاف

فائل فوٹو
فائل فوٹو

ایک نئی اور تفصیلی سائنسی تحقیق سے ظاہر ہوا ہے کہ سال 2019 میں کرسمس سے قبل امریکہ میں کرونا وائرس نمودار ہو چکا تھا۔ یہ لگ بھگ وہی وقت ہے جب چین کے شہر ووہان میں پہلی بار اس مہلک وبا کے مریض سامنے آئے تھے۔

امریکہ میں صحت کے حکام نے باضابطہ طور پر کرونا وائرس کے پہلے مریض کی شناخت جنوری 2020 میں کی تھی۔ یہ شخص 15 جنوری کو ووہان سے امریکی ریاست واشنگٹن پہنچا تھا اور بیماری کی علامتیں ظاہر ہونے پر 19 جنوری کو ڈاکٹر کے پاس گیا تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کرونا وائرس پر تحقیق کے لیے 2020 کے شروع میں 24 ہزار کے لگ بھگ امریکیوں کے خون کے نمونے لیے گئے تھے جن کے تجزیے سے یہ پتا چلا تھا کہ دسمبر 2019 میں یہ وائرس امریکہ میں موجود تھا۔

اگرچہ یہ تجزیاتی رپورٹ حتمی نہیں اور کئی ماہرین کو اس پر شکوک و شبہات بھی ہیں لیکن صحت کے وفاقی عہدے داروں میں اس بارے میں اتفاق رائے بڑھ رہا ہے کہ ممکنہ طور پر امریکہ میں اس وقت کرونا وائرس کے محدود تعداد میں مریض موجود ہوسکتے ہیں جب دنیا کو ووہان میں اس مہلک وبا کے پھوٹنے کا علم نہیں ہوا تھا۔

مزید پڑھیے:

11:39 16.6.2021

امریکہ میں اموات چھ لاکھ سے متجاوز

فائل فوٹو
فائل فوٹو

امریکہ میں کرونا وائرس کے سبب ہونے والی اموات کی تعداد چھ لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

امریکہ کی جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں منگل کو وبا سے مزید 335 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد کرونا سے اب تک ہونے والی اموات کی مجموعی تعداد چھ لاکھ 272 ہو گئی ہے۔

جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں اب تک تین کروڑ 34 لاکھ 85 ہزار 123 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

امریکہ میں گزشتہ کئی ہفتوں سے کرونا وائرس کے یومیہ کیسز اور اموات میں کمی واقع ہو رہی ہے۔

امریکہ میں صحت عامہ کے نگراں ادارے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈ سی) کے مطابق ملک میں اب تک 17 کروڑ 46 لاکھ 74 ہزار 144 افراد کو ویکسین کی کم از کم ایک خوراک فراہم کی جا چکی ہے جب کہ 14 کروڑ 57 لاکھ 68 ہزار 367 افراد کی ویکسی نیشن مکمل ہو چکی ہے۔

12:45 15.6.2021

'کرونا کیسز میں کمی خوش آئند ہے، لیکن ہلاکتوں میں اتنی تیزی سے کمی نہیں ہو رہی'

فائل فوٹو
فائل فوٹو

صحت کے عالمی ادارے (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ متواتر سات ہفتوں سے کووڈ 19 کے نئے کیسز کی تعداد میں کمی واقع ہو رہی ہے، لیکن افریقہ میں وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے اور لوگ ہلاک ہو رہے ہیں۔

جنیوا میں ادارے کے صدر دفتر سے پیر کو جاری بیان میں ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس گیبراسس نے کہا کہ نئے کیسز میں مجموعی کمی یقینی طور پر ایک خوش آئند خبر ہے۔ لیکن مجموعی طور پر ہلاکتوں میں اتنی تیزی سے کمی واقع نہیں ہو رہی ہے۔ البتہ، اس میں گزشتہ ہفتے معمولی کمی ضرور دکھائی دی ہے۔

ٹیڈروس نے کہا کہ کرونا کیسز میں کمی کا معاملہ ابھی واضح نہیں چوں کہ افریقہ جیسے علاقوں میں یہ وبا پھیل رہی ہے اور ہلاکتیں بھی واقع ہو رہی ہیں؛ جہاں ویکسین، علاج، آکسیجن اور تشخیصی آلات تک رسائی محدود ہے۔

انہوں نے برطانوی طبی جریدے 'دی لینست' میں شائع ہونے والے ایک حالیہ مطالعے کا حوالہ دیا، جس سے پتا چلتا ہے کہ عالمی سطح پر افریقہ میں کووڈ 19 کے ایسے مریضوں کی تعداد زیادہ ہے جو شدید بیمار ہیں اور جہاں زیادہ ہلاکتیں ہو رہی ہیں، حالاں کہ دیگر علاقوں کے مقابلے میں یہاں کے مصدقہ کیسز کی تعداد کم رپورٹ ہوتی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے بتایا کہ دستیاب ثبوت سے پتا چلتا ہے کہ نئے ویرینٹس کے سبب وبا کے عالمی پھیلاؤ میں خاصہ اضافہ ہوا ہے؛ خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں ویکسی نیشن کا تناسب نسبتاً کم ہے اور ان افراد کے لیے خطرات زیادہ ہیں جنھیں ویکسین نہیں لگی۔

مزید پڑھیں:

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG