بھارت میں مزید 51 ہزار سے زائد مریض سامنے آ گئے
بھارت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 51 ہزار 667 افراد میں کرونا وبا کی تشخیص کی گئی ہے۔
وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار 329 افراد جان کی بازی ہار گئے ہیں۔
امریکہ کی جان ہاپکنز یونی ورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اب تک 3 کروڑ ایک لاکھ 34 ہزار سے زائد افراد میں وبا کی تشخیص ہو چکی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اب تک 3 لاکھ 93 ہزار سے زائد اموات رپورٹ کی گئی ہیں۔
پاکستان: کرونا وبا کی چوتھی لہر جولائی میں متوقع
پاکستان میں کرونا وبا پر نظر رکھنے والے ادارے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ وبا سے متعلق ایس او پیز پر عمل در آمد نہ کیے جانے اور ویکسین پروگرام جاری ہونے کے باوجود پاکستان میں کرونا وبا کی چوتھی لہر اگلے ماہ جولائی میں آ سکتی ہے۔
اسد عمر کا ٹوئٹر پر جاری بیان میں مزید کہنا تھا کہ عوام ایس او پیز پر عمل کریں اور جلد سے جلد ویکسین لگوائیں۔
کرونا وبا کے دوران کیلی فورنیا کے اسپتال میں نرسوں پر کیا گزری؟
امریکہ میں سال 2020 کے اوائل میں جب کرونا وائرس کی عالمی وباء کی شدت زور پکڑنے لگی تو ریاست کیلیفورنیا کے شہر مشن وی ایہو کے ایک اسپتال میں انتہائی نگہداشت کا ایک علیحدہ یونٹ قائم کیا گیا۔ خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے فوٹوجرنلسٹ جے سی ہانگ نے اس وارڈ میں ایک سال سے زائد کام کرنے والی نرسوں کی نئی تکنیک سے تصاویر کھینچیں اور ان کے تجربات رقم کئے ہیں۔
یہ تکنیک ملٹیپل ایکسپوژر کہلاتی ہے جس میں نرسوں کی انفرادی طور پر تصاویر لی گئی ہیں اور پھر وارڈ میں جس جگہ وہ کھڑی تھیں، وہاں کی تصاویر ان کے بغیر لے کر ان دونوں کو ایسے جوڑا گیا ہے کہ دونوں تصاویر کا عکس ایک دوسرے پر نظر آتا ہے۔
34 برس کے اینتھونی ولکنسن نے اے پی سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں وہ 30 گھنٹے کبھی نہیں بھولیں گے جب ان کے یونٹ میں 3 مریض ہلاک ہو گئے۔
پہلی مریض ایک خاتون تھیں جو کئی ہفتوں سے وینٹی لیٹر پر تھیں۔ ایک دن ان کا آکسیجن لیول اتنا گر گیا کہ ایمرجنسی ٹیم نے انہیں سی پی آر دینا شروع کر دیا۔ سی پی آر اس طبی تکنیک کو کہتے ہیں جس میں مریض کے دل کی دھڑکن کو بحال کرنے کے لیے اس کے سینے پر ہاتھوں کی مدد سے مسلسل دباؤ ڈالا جاتا ہے۔
انتھونی کے مطابق سی پی آر کے دوران مریضہ کا ایک پھیپھڑا پھٹ گیا۔ ڈیوٹی پر موجود ڈاکٹر نے ایک ٹیوب کے ذریعے پھیپھڑے میں موجود مواد کو نکالنا شروع کیا۔ لیکن کچھ ہی دیر بعد ان کا دوسرا پھیپھڑا بھی پھٹ گیا۔ بقول انتھونی اس کے بعد مریضہ کا بچانا ناممکن ہو چکا تھا۔
دو امریکی ویکسینز نوجوانوں میں دل کے انفیکشن کا سبب بن سکتی ہیں، سی ڈی سی
امریکہ میں وبائی امراض کے کنٹرول کے ادارے (سی ڈی سی) نے بدھ کے روز کہا ہے کہ دو کرونا ویکسینز یعنی فائزر اور موڈرنا کا لڑکوں اور نوجوان مردوں میں دل کے ایک مرض کے ساتھ تعلق ہو سکتا ہے۔ تاہم واقعات کی تعداد بہت کم ہے۔
وفاقی ادارے نے بتایا کہ 1200 سے زائد نوجوانوں میں، جنہوں نے یہ دونوں ویکسینز لگوائی تھیں، مائیو کارڈائٹس یعنی دل کے پٹھوں میں سوزش کی شکایات سامنے آئی ہیں۔
ادارے کے مطابق یہ شکایت عورتوں کے مقابلے میں مردوں میں زیادہ اور عموماً ویکسین کی دوسری خوراک کے بعد سامنے آئی ہے۔
سی ڈی سی کا کہنا ہے کہ اس بیماری میں ہلکی کمزوری اور سینے میں درد دیکھنے میں آ تا ہے اور اکثر افراد اس بیماری سے مکمل طور پر صحت یاب ہو چکے ہیں۔
ادارے کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگرچہ ان دو ویکسینز اور مائیو کارڈائٹس میں تعلق دیکھنے میں آیا ہے لیکن ان ویکسینز کے فوائد ان کے مضر اثرات سے کہیں زیادہ ہیں۔