بھارت میں ڈیلٹا کے بعد مزید مہلک قسم ’ڈیلٹا پلس‘ کی تشخیص
بھارت کی شمال مشرقی ریاست تری پورہ میں کرونا وائرس کی قسم ڈیلٹا پلس کے کم از کم 138 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے بعد ریاستی حکومت کی طرف سے ہفتے کی دوپہر 12 بجے سے پیر کی صبح چھ بجے تک کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
بھارت کے اخبار 'ہندوستان ٹائمز' کے مطابق وزارتِ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ انہوں نے کرونا وائرس کے 151 نمونے تشخیص کے لیے لیبارٹری میں بھیجے جن میں سے 138 میں ڈیلٹا پلس ویرینٹ، 10 میں ڈیلٹا ویرینٹ جب کہ تین میں ایلفا ویرینٹ کی تشخیص ہوئی ہے۔
خیال رہے کہ ڈیلٹا پلس، ڈیلٹا کے مقابلے میں زیادہ مہلک ویرینٹ ہے جو کہ پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے۔
علاوہ ازیں بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھی گزشتہ دنوں ڈیلٹا پلس ویرینٹ کے کیسز رپورٹ کیے گئے تھے۔
امریکہ کی انڈونیشیا کو ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں فراہم
انڈونیشیا میں کرونا کیسز میں مسلسل اضافے کے سبب امریکہ میں بائیڈن انتظامیہ نے جمعے کو موڈرنا ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں انڈونیشیا بھیج دی ہیں۔
وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری جین ساکی کا صحافیوں سے گفتگو میں کہنا تھا کہ ویکسین بھیجنے کے علاوہ امریکہ وبا کے خلاف اقدامات کرنے میں بھی انڈونیشیا کی معاونت کر رہا ہے۔
جین ساکی کا مزید کہنا تھا کہ انہیں اندازہ ہے کہ انڈونیشیا کو اس وقت وبا کے سبب مشکل حالات کا سامنا ہے اور ان کے جذبات وبا سے متاثرہ افراد کے ساتھ ہیں۔
انڈونیشیا میں اس وقت ریکارڈ کرونا کیسز سامنے آ رہے ہیں اور ڈیلٹا قسم کی وجہ سے اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔
کیا پاکستان کرونا وبا کی چوتھی لہر سے نمٹنے کے لیے تیار ہے؟
امریکہ کے تجزیہ کار کوگل مين نے جریدے ’اکانومسٹ‘ کی 'گلوبل نارمیلسی انڈیکس' پر تنقید کرتے ہوئے سوشل میڈیا پر ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ درجہ بندی قبل از وقت ہے۔ جب کہ انہوں نے پاکستان کے لیے اسے اہم بھی قرار دیا۔ اس بارے میں جانتے ہیں وائس آف امریکہ کی مونا کاظم شاہ سے اسد اللہ خالد کی گفتگو میں۔
بینکاک میں رات کو سات گھنٹوں کا کرفیو نافذ
تھائی لینڈ میں حکام نے کرونا کیسز میں اضافے کے پیش نظر دارالحکومت بینکاک اور متصل صوبوں میں رات کے اوقات میں سات گھنٹوں کا کرفیو نافذ کر دیا ہے۔
تھائی لینڈ میں وبا پر نظر رکھنے والے ادارے ‘سی سی ایس اے’ کے ترجمان ناتاپانو نوپاکن کا ٹی وی پر خطاب میں کہنا تھا کہ کرفیو رات نو بجے سے چار بجے تک نافذ رہے گا۔ جس کا آغاز آئندہ ہفتے پیر سے ہو گا۔
کرفیو کے دوران ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس بند رہیں گے جب کہ ضروری اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی۔
حکام کی طرف سے لوگوں کو تلقین کی گئی ہے کہ وہ گھروں سے کام کریں اور صرف ضروری کاموں کے لیے گھروں سے نکلیں۔
علاوہ ازیں پانچ افراد سے زائد افراد کے اکٹھا ہونے پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ جب کہ غیر ضروری سفر کرنے سے بھی منع کر دیا گیا ہے۔