رسائی کے لنکس

پاکستان میں کرونا سے مزید 44 اموات، مثبت کیسز کی شرح کم ہونے لگی

سرکاری اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 56 ہزار 260 ٹیسٹ کیے گئے جن کے مثبت آنے کی شرح 5.36 فی صد رہی۔ 24 گھنٹوں میں ہونے والی 44 اموات کے بعد وبا سے ہونے والی مجموعی ہلاکتیں 29 ہزار 731 ہو گئی ہیں۔

21:16 31.7.2021

چین کے دو علاقوں میں ڈیلٹا ویرینٹ کے کیسز میں اضافہ

چین کے دو علاقے کرونا وائرس کی مہلک قسم ڈیلٹا ویرینٹ کی لپیٹ میں آ گئے ہیں۔

ہفتے کو صوبہ فوجیان اور میگا سٹی چونگ کنگ میں ڈیلٹا ویرینٹ کے کیسز رپورٹ کیے گئے۔

چین کے شہر نن جنگ میں ڈیلٹا ویرینٹ کے 200 سے زائد کیسز سامنے آئے ہیں۔ جہاں ایئر پورٹ پر صفائی کرنے والے نو افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی۔

چین، جہاں سے کرونا وائرس شروع ہوا تھا، میں ڈیلٹا ویرینٹ کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں اور متاثرہ علاقوں میں لاک ڈاؤن نافذ کیا جا رہا ہے۔

اس کے علاوہ ایک بار پھر سے بڑے پیمانے پر کرونا ٹیسٹس کی مہم شروع کی جا رہی ہے۔

21:11 31.7.2021

آسٹریلیا: پولیس کے لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج روکنے کے اقدامات

آسٹریلیا کے شہر سڈنی میں کرونا کیسز میں اضافہ جاری ہے اور پولیس نے ہفتے کو لاک ڈاؤن کے خلاف مرکزی شہر میں ہونے والے احتجاج کو روکنے کے لیے علاقے کو بند کر دیا۔

شہر میں نافذ کردہ لاک ڈاؤن جو کم از کم اگلے ماہ اگست کے آخر تک جاری رہ سکتا ہے، اس کے خلاف گزشتہ ہفتے کے آخر میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور اس ہفتے کو بھی احتجاج کی کال دی گئی تھی۔

تاہم پولیس کی طرف سے ٹرین اسٹیشن بند کر دیے گئے ہیں اور ٹیکسیوں کو ان علاقوں میں مسافر چھوڑنے سے منع کر دیا گیا ہے۔

اس کے علاوہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ایک ہزار پولیس اہل کار بھی تعینات کیے گئے۔

سڈنی میں ہفتے کو مقامی منتقلی کے 210 کیسز رپورٹ کیے گئے۔

خیال رہے کہ سڈنی کرونا وائرس کی مہلک قسم ڈیلٹا ویرینٹ کی زد میں ہے اور اب تک رپورٹ کیے گئے کرونا کیسز کی تعداد 3190 تک پہنچ گئی ہے۔

16:44 30.7.2021

’سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں، مخصوص شعبہ جات بند کیے جائیں گے‘

سندھ کے وزیرِ اعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہے۔ مخصوص شعبہ جات کو بند کیا جائے گا۔

صوبے میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے حوالے سے ٹاسک فورس کے اجلاس کی صدارت کے بعد میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کرونا کی یہ قسم ڈیلٹا دیگر اقسام کے مقابلے میں زیادہ خطرناک ہے۔

وزیرِ اعلیٰ نے کراچی کے ایک نجی اسپتال میں ہونے والے کرونا ٹیسٹس کے حوالے سے کہا کہ تمام کیسز ڈیلٹا ویریئنٹ کے سامنے آ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈیلٹا ویریئنٹ کھلے مقامات کے مقابلے میں بند مقامات پر زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے۔

انہوں نے اندیشہ ظاہر کیا کہ کرونا وبا اگر تیزی سے پھیلی تو اسپتالوں میں مریضوں کے لیے جگہ مکمل طور پر ختم ہو سکتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی میں ہومیہ دو ہزار کے قریب کیسز سامنے آ رہے ہیں۔ انہوں نے عوام سے لاک ڈاؤن کامیاب بنانے کی بھی اپیل کی۔

صوبے میں 31 جولائی سے آٹھ اگست تک لاک ڈاؤن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اگر آئندہ نو دن لاک ڈاؤن پر عمل کیا گیا تو حکومت پابندیاں اٹھانے کی طرف جائے گی۔

انہوں نے لاک ڈاؤن کی وجوہات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت مقصد کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی چین توڑنے کا ہے تاکہ اسپتالوں کو مریضوں اضافے کے حوالے سے راحت مل سکے۔

انہوں نے ویکسی نیشن کے حوالے سے بتایا کہ کرونا سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر پر عمل ضروری ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ویکسین لگوانا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن کے عمل کو جاری رکھنے کے لیے لوگوں کے چھوٹی گاڑیاں چلانے کیا اجازت ہوگی البتہ پبلک ٹرانسپورٹ پر پابندی عائد رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ کا اجلاس آئندہ ہفتے ہونا تھا البتہ اس کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح گورنر سے بات کی ہے تاکہ صوبائی اسمبلی کا اجلاس بھی آن لائن کیا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں صحت، کھانے پینے کی اشیا، بیکریاں، گوشت کی دکانیں، درآمدات اور برآمدات، بینک، بندرگاہ، اسٹاک ایکسچینج وغیرہ کم اسٹاف کے ساتھ کھلے رہنے کی درخواست کی جائے گی۔ جب کہ پیٹرول پمپ کھلے رہیں گے۔ طلبہ کے امتحانات ایک ہفتے کے لیے ملتوی کر دیے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے صوبائی حکومت کے فیصلوں کے حوالے سے این سی او سی کے سربراہ اور وزیرِ اعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت کو آگاہ کر دیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے بتایا کہ علما نے ان کو تجویز دی ہے کہ ویکسی نیشن سینٹر مساجد اور امام بارگاہوں میں بنانے کی تجویز دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کے لیے زیادہ توجہ کراچی پر ہو گی۔

14:40 30.7.2021

سندھ میں آٹھ اگست تک لاک ڈاؤن کا فیصلہ

فائل فوٹو
فائل فوٹو

پاکستان کے صوبہ سندھ کی حکومت نے کرونا کے بڑھتے کیسز کے پیشِ نظر آٹھ اگست تک لاک ڈاؤن کا فیصلہ کیا ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت جمعے کو کرونا ٹاسک فورس کا اجلاس ہوا جس میں ہفتے کی صبح سے صوبے میں لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ترجمان سندھ حکومت کے مطابق 31 اگست تک ویکسین نہ لگوانے والے سرکاری ملازمین کی تنخواہیں روک لی جائیں گی۔ جو شخص سڑک پر آئے گا اس کے ویکسی نیشن کارڈ چیک کیے جائیں گے۔

ترجمان کے مطابق سرکاری دفاتر آئندہ ہفتے سے بند کر دیے جائیں گے جب کہ نجی دفاتر، بازار اور انٹر سٹی ٹرانسپورٹ بھی بند رہیں گی۔

صوبے بھر میں میڈیکل اسٹورز اور ایکسپورٹ انڈسٹری کھلی رہے گی۔

مزید لوڈ کریں

XS
SM
MD
LG